سندھ اینگروکول مائننگ کمپنی اور آئی یو سی این کے درمیان سندھ میں حیاتیاتی تحفظ کیلئے معاہدہ

جمعہ 21 دسمبر 2018 16:53

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 دسمبر2018ء) فطرت کے تحفظ کی بین الاقوامی یونین، انٹرنیشنل یونین فار کنزرویشن آف نیچر(IUCN)اورسندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی نے تھر پارکر میں حیاتیاتی تحفظ کیلئے ایک معاہدے پر دستخط کئے ہیں۔ اس معاہدے کے تحت پہلے 3سالوں میں تھر پارکر میں گِد ھ اور دیگر نایاب جانوروں اور پرندوں کی معدوم ہوتی ہوئی نسلوں کو بچایا جائے گا۔

منصوبے کے اگلے مرحلے میںگِدھوں اور نایاب جانوروں کے تحفظ کیلئے نسل پرستی مرکز(VCBC) سینٹر قائم کیا جائے گا جبکہ اگلے مرحلے میں تھری کیمونٹی کو ان پرندوں اور جانوروں کی قدرتی رہائش گاہوں کے تحفظ کے بارے میں تربیت فراہم کی جائے گی۔گدِھوں کی آبادی میں واضح کمی کا سبب بننے والی دوائوںمثلاً جانوروں کی دوا ڈائیکلوفناک جیسے خارجی عوامل کا بھی سدِّ باب کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

معاہدے پر دستخط کی تقریب میں وزارتِ موسمیاتی تبدیلی، سند ھ وائلڈ لائف ڈپارٹمنٹ، نجی شعبوں کے نمائندوں، حیاتیاتی تحفظ کے ماہرین اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے شرکت کی۔اس موقع پر مہمانِ خصوصی وفاقی سیکریٹری برائے ماحولیاتی تبدیلی شاہ رخ نصرت نے تھر پارکر میں گدِھوں کی معدوم ہوتی ہوئی نسل کے تحفظ کیلئے سندھ اینگروکول مائننگ کمپنی کے اقدامات کی تعریف کی اور شرکاء کو اس اقدام پر وزارت کی مکمل حمایت کی یقین دہانی کرائی۔

انہوں نے بتایا کہ حکومتِ پاکستان نے قومی اور علاقائی سطح پر گدِھوں کی نسل پرستی اور تحفظ کیلئے نیشنل وولچرریکوری کمیٹی بھی تشکیل دی ہے۔اس موقع پر سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی کے جنرل منیجر سی ایس آر نصیر میمن نے کہا کہ جہاں ہماری کمپنی ملکی توانائی کی ضروریات پوری کرنے کی انتھک کوششیں کررہی ہے وہیں ہم قدرتی ماحول اور حیاتیات کے تحفظ کے بارے میں بھی فکر مند ہیں۔

ہم ترقی اور تحفظ کے درمیان درست توازن قائم کرنے کی اہمیت سے بھی آگاہ ہیں۔ اس موقع پر آئی یو سی این کے پاکستان میں نمائندے اختر چیمہ نے گدِھوں کی نسل پرستی کے منصوبے کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے ماحول اور قدرتی حیاتیا ت کے تحفظ کیلئے سندھ اینگرو کول مائیننگ کمپنی کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات کو سراہا۔