مسلم لیگ ن کی لیڈر شپ کا مسئلہ حل نہیں ہو سکا، نواز شریف کسے پارٹی صدر بنانا چاہتے ہیں؟

معروف صحافی نے پروگرام میں گفتگو کے دروان بڑی خبر دے دی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 22 دسمبر 2018 13:18

مسلم لیگ ن کی لیڈر شپ کا مسئلہ حل نہیں ہو سکا، نواز شریف کسے پارٹی صدر ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 22 دسمبر 2018ء) : نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے سینئیر صحافی ہارون الرشید نے کہا کہ مسلم لیگ ن میں لیڈر شپ کا مسئلہ تاحال حل نہیں ہو سکا۔ انہوں نے کہا کہ میری معلومات کے مطابق پارٹی قائد نواز شریف چاہتے ہیں کہ شاہد خاقان عباسی کو پارٹی کا صدر بنا دیا جائے، خواجہ آصف صاحب بھی پارٹی قیادت کے اُمیدوار ہیں جبکہ احسن اقبال تو دنیا کی ہر چیز کے اُمیدوار ہوتے ہیں۔

مثلاً اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا عہدہ اگر ہو تو وہ پسند کریں گے اور یہی کہیں گے کہ مجھے بنا دیا جائے۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے مابین کئی معاملات میں شکوک و شبہات ہیں لیکن رابطے اب کافی گہرے ہیں۔ ان دونوں جماعتوں کی ہمت نہیں پڑتی لیکن ابھی بھی یہ اکٹھا ہونے کا سوچ رہے ہیں، دونوں کی اپنی زنجیریں ہیں جو دونوں نے ماضی میں اپنی لیے ڈالی تھیں دولت کے انبار جمع کر لیے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے حکومت پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اس وقت راستہ ٹٹول رہی ہے۔ اسٹیبلشمنٹ حکومت گرنے سے تو بچا سکتی ہے لیکن انہیں غیر مقبول ہونے سے نہیں بچا سکتی۔اُس کا تعلق بے روزگاری، نوکریوں، مکان بنانے اور مہنگائی سے ہے۔یاد رہے کہ اس سے قبل بھی کئی ایسی اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف شہباز شریف کی بجائے شاہد خاقان عباسی کو پارٹی کا صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر بنانا چاہتے تھے لیکن ایسا ممکن نہیں ہو سکا تھا۔

شاہد خاقان عباسی نے لاہور کے حلقہ این اے 124 کے ضمنی انتخاب میں 75 ہزار 12 ووٹ حاصل کیے۔ ضمنی انتخاب میں شاہد خاقان عباسی کی کامیابی کے بعد اب قومی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر کے عہدے سے شہباز شریف کی چھُٹی کے امکانات روشن ہو گئے تھے۔اس معاملے پر جب بحث کا آغاز ہوا تو خود سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے وضاحت دیتے ہوئے کہا تھا کہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف ہی ہوں گے، خواہ جیل میں ہی کیوں نہ ہوں۔