دانیال چوہدری اور طلال چوہدری یاد تو آتے ہوں گے

کتھے گئی ن لیگ کتھے گئی پیپلز پارٹی؟ معروف صحافی ایاز امیر کا ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی حالیہ صورتحال پر دلچسپ تبصرہ

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان ہفتہ 22 دسمبر 2018 13:49

دانیال چوہدری اور طلال چوہدری یاد تو آتے ہوں گے
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔22 دسمبر 2018ء) معروف صحافی ایازامیر کا کہنا ہے کہ جسے ہم اسٹیبلشمنٹ کہتے ہیں اگر وہ حکومت کے ساتھ ہو تو سب کچھ ٹھیک رہتا ہے۔وہاں وئی مسئل آجائے تو جو گتے کے شہر ہوتے ہیں ان کی داڑھیں بھی تھمتی نہیں ہیں۔کبھی وہ ٹرین ارچ کر رہے ہوتے ہیں تو لبھی لانگ مارچ کر رہے پوتے ہیں۔ایاز امیر کا مزید کہنا تھا کہ اگر پیپلز پارٹی کے لیڈر کو گرفتار کیا جاتا ہے تو پانچ لوگ بھی مال لاہور پر جمع نہیں ہوں گے۔

بلکہ یہ کہا جا سکتا ہے کہ پنجاب میں پیپلز پارٹی کے 5 کارکن رہ ہی نہیں گئے۔ایاز امیر نے کہا کہ وہ دانیال چوہدری وغیرہ کہاں گئے ہیں؟۔ہم تو طلال چوہدری، دانیال چوہدری خواجہ آصف کی دھاڑیں مس کرتے ہیں۔خواجہ آصف کی دھاڑوں سے تو لگتا تھا کہ زبان نہیں استرا چل رہا ہے۔

(جاری ہے)

جب کہ چکوال تو ن لیگ کا گڑھ سمجھا جاتا تھا اور اب وہاں ن لیگ نظر ہی نہیں آتی۔

انہوں نے مزید کہا کہ کتھے گئی ن لیگ کتھے گئی پیپلز پارٹی؟۔واضح رہے پاکستان مسلم لیگ ن کی حکومت میں اور بعد میں ن لیگی رہنما طلال چوہدری اور دانیال چوہدری میڈیا پر اپنی پارٹی کا خوب دفاع کیا کرتے تھے اور مخالفین کی بولتیاں بند کرنے میں خوب مہارت رکھتے تھے۔ تاہم پارٹی قیادت کو خوش کرنے کے چکر یں دونوں اپنی پہچان بھی گنوا بیٹھے۔سپریم کورٹ آف پاکستان نےمسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کو توہین عدالتکا مرتکب قرار دے کر عدالت برخاست ہونے تک قید کی سزا سناتے ہوئے ان پر ایک لاکھجرمانہ بھی عائد کردیا۔

سزا کے ساتھ ہی طلال چوہدری 5 سال کے لیے نااہل ہوگئے تھے۔ہ یکم فروری کو عدلیہ مخالف تقریر پر آرٹیکل 184 (3) کے تحت چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما طلال چوہدری کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا تھا۔ طلال چوہدری نے جڑانوالہ کے جلسے میں مبینہ طور پر ججز کے خلاف توہین آمیز زبان استعمال کی تھی، وہ اس سے قبل بھی پاناما کیس کے سلسلے میں شریف خاندان کے مالی اثاثوں کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی اور عدلیہ پر تنقید کرچکے تھے۔جب کہ عدالت نے 28جون کو سابق وزیر دانیال عزیز کو توہین عدالت کا مرتکب قرار دیا تھا۔