12 سال تک بیوی اور دوستوں سمیت سب کے سامنے خود کو پولیس آفیسر ظاہر کرنے والا فراڈیا جیل پہنچ گیا

Ameen Akbar امین اکبر پیر 24 دسمبر 2018 23:30

12 سال تک بیوی اور دوستوں سمیت سب کے سامنے خود کو پولیس آفیسر ظاہر کرنے ..
ایک چینی شخص کو خود کو پولیس آفیسر ظاہر کرنے پر دھوکہ دہی کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے۔ یہ شخص اس طرح کا فراڈ کرنے والا پہلا شخص نہیں لیکن اس کا کیس اس وجہ سے خاص ہے کہ وہ گزشتہ 12 سالوں سے اپنی بیوی اور دوستوں سمیت ہر کسی کو پولیس آفیسر بن کر بے وقوف بنا رہا ہے۔ اس کے اردگرد موجود لوگ بھی اسے پولیس آفیسر ہی سمجھتے تھے۔
41 سالہ وانگ فینگ ہمیشہ سے پولیس آٖفیسر بننا چاہتا تھا لیکن اس نے ایسا کرنے کے لیے نہ تو تعلیم اور نہ ہی کوئی تربیت حاصل کیا۔

پولیس آفیسر نہ ہوتے ہوئے بھی وانگ ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے خود کو پولیس آفیسر ظاہر کر رہا ہے۔
اس قصے کاآغاز 2006ء میں ہوا۔ وانگ کے بھائی کو قرض کے جھگڑے میں وکیل کی ضرورت پڑی۔  وانگ نے اپنے بھائی کے وکیل سے ژجیانگ صوبہ کے بیبو ٹاؤن کے ہائیان بیبو پولیس اسٹیشن پر پولیس آفیسر بن کر ملاقات کی۔

(جاری ہے)

وانگ چاہتا تھا کہ وکیل اس سے متاثر ہو کر عدالت میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرے۔

یہ ترکیب کام کر گئی تو وانگ نے اسے مزید جگہوں پر بھی استعمال کرنے کا سوچا۔ وانگ فینگ نے پولیس آفیسر کی وردی حاصل کی، جعلی آئی ڈی کارڈ بنوایا اور سب دوستوں کو بتادیا کہ وہ پولیس آفیسر بن چکا ہے۔
2011ء میں وانگ کی ملاقات ایک دوست کے توسط سے ایک خاتون شیاؤ سے ہوئی۔ وانگ نے شیاؤ کو پولیس ڈیپارٹمنٹ میں اپنی کامیابیوں کے قصے سنائے ، جس سے شیاؤ کو یقین ہوگیا کہ وہ پولیس ڈیپارٹمنٹ میں ڈپٹی کی پوسٹ پر فائز ہے۔

شیاؤ اور وانگ کا تعلق بڑھا تو شیاؤ کے گھر والوں کو وانگ پر شک ہوگیا۔ شیاؤ کے ایک کزن نے وانگ سے اس پولیس اکیڈمی کے بارے میں پوچھا، جہاں سےاس نے گریجویشن کی تھی لیکن اکیڈمی کے پاس وانگ کا کوئی ریکارڈ نہیں تھا۔ اس پر وانگ نے شیاؤ کوبتایا کہ چائنیز کرمنل پولیس اکیڈمی میں تعلیم حاصل کرتے ہوئے، اس کے پاس دوسرا شناختی کارڈ تھا، جس کی وجہ سےاس کا نام ریکارڈ پر نہیں آ رہا۔

شیاؤ کو اس پر یقین آگیا اور ان دونوں کی شادی ہوگئی۔
شادی میں نہ ہی وانگ کی گھر سے کوئی آیا اور نہ ہی کوئی پولیس والا شریک ہوا۔ شیاؤ کے گھر والوں نے وضاحت طلب کی تو وانگ نے بتایا کہ اس کے ماں باپ تو کافی عرصہ پہلے وفات پا چکے ہیں، بقیہ رشتے داروں سے اس نے رابطہ نہیں رکھا جبکہ اس کےکولیگ دوسرے شہر میں ایک اعلیٰ عہدے دار کی شادی میں شرکت کے لیے گئے ہوئے ہیں۔


شادی کے بعد وانگ نے اپنی بیوی کو بتایا کہ وہ اہم اور حساس کیسوں کی تحقیقات کرتا ہے ، اس لیے کسی جاننے والے سے اس کی ملازمت کا ذکر نہ کرے، حتی کہ اپنے والدین سے بھی اس حوالے سے زیادہ بات نہ کیاکرے۔ فرمابردار شیاؤ نے اس پر بھی ذرا سا شک نہ کیا کہ یہ کچھ عجیب ہے۔ وانگ گھر سے باہر جاتےہوئے پولیس کی وردی پہنے رہتا اور گھر واپسی پر بھی اپنی تحقیقات کے بارے میں بتاتا۔


وانگ نے جعلی پولیس آفیسر کا کردار نبھانے کےلیے پولیس پر درجنوں ناول پڑھے، وہ باقاعدگی سےپولیس کے سوشل میڈیا پیجیز دیکھتا اور انٹرنیٹ سے تمام ڈی بریفنگ رپورٹس ڈاؤن لوڈ کر لیتا۔ یہ سب چیزیں اسے اپنا کردار نبھانے میں معاون ثابت ہوتیں۔
تین سال پہلےاس کی بیوی کا کزن گرفتار ہوا تو سب نے اسے پولیس میں اپنا اثر و رسوخ استعمال کرنے کا کہا۔

وانگ نے ایک وکیل کی خدمات حاصل کی اوراپنی بیوی کےکزن کو چھڑا لیا۔ اس پر سب کو وانگ کے پولیس میں تعلقات ہونے کا یقین آگیا۔ ایک بار وانگ کا دوست نشے کی حالت میں ڈرائیونگ کرتے پکڑا گیا۔ دوست نے وانگ سے درخواست کی کہ اسے کم سزا دلوائے۔ خوش قسمتی سے اس دوست کے خون میں الکوحل کی مقدار کافی کم تھی، اس وجہ سے 6 ماہ کے لیے اس کا لائسنس ہی منسوخ ہوا تاہم اس کا سہرا بھی وانگ کے سر بندھا۔


اپنے گھر کا خرچ چلانے کے وہ دن بھر ہوٹلوں میں گزارتا یا پھر پرنٹنگ کے کام سے کچھ کمانے کی کوشش کرتا۔ اپنی پولیس کی وردی کا استعمال کرتےہوئے وانگ نے بہت سے لوگوں سے پیسے بھی ادھار لیے جو کبھی واپس نہیں کیے۔ ادھار واپس نہ ملنے پر قرض خواہوں نے پولیس میں رپورٹ کردی۔ اس سال ستمبر میں جب وانگ کو گرفتار کیا گیا تو اس کے ذمے 20 ملین یوان یا 2 لاکھ 90 ہزار ڈالر کی رقم واجب الادا تھی۔


وانگ کےگھر کی تلاشی لیتےہوئے پولیس کو جعلی شناختی کارڈ اور آن لائن سورس سے حاصل کی گئی ڈی بریفنگ رپورٹ کی ہاتھ سے لکھی کاپیاں بھی ملیں۔ وانگ نے اپنے ہاتھ سے ہی اپنی کارکردگی کی رپورٹس بھی لکھی ہوئی تھیں۔
وانگ نے پولیس کو بتایا کہ وہ ہمیشہ سے پولیس آفیسر بننا چاہتا تھا۔ ایک بار جعلی پولیس آفیسر بننے سے اسے جو عزت ملی، اس سے اسے بہت خوشی ملی۔ اسی وجہ سے وہ خود کو پولیس آفیسر ظاہر کرتا رہا۔