Live Updates

پاکستان افغان حکومت اور طالبان کو ایک میز پر لانے میں کامیاب

طالبان کا نگران حکومت کے قیام اور اور کمیٹی کی تشکیل کا مطالبہ، طالبان نے مزید راہنماؤں کی رہائی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ میڈیا رپورٹس

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 25 دسمبر 2018 13:26

پاکستان افغان حکومت اور طالبان کو ایک میز پر لانے میں کامیاب
کابل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 25 دسمبر2018ء) افغان مفاہمتی عمل میں بڑا بریک تھرو سامنے آیا ہے۔ پاکستان افغان حکومت اور طالبان کو ایک میز پر لانے میں کامیاب ہو گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق طالبان نے ابو ظہبی مذاکرات میں افغان حکومت کے نمائندوں سے ملنے سے انکار کیا تھا۔امریکہ نے پاکستان سے تعاون کی درخواست کی تھی،پاکستان کی کوششوں کے بعد طالبان نے مشروط آمادگی ظاہر کی تھی۔

اب اس حوالے سے خبر سامنے آئی ہے کہ پاکستان افغان حکومت اور طالبان کو ایک میز پر لانے میں کامیاب ہو گیا ہے،وزیر خارجہ نے طالبان کی مشروط رضا مندی سے افغان حکومت کو آگاہ کر دیا۔وزیر خارجہ نے افغان قیادت سے ہونے والی ملاقاتوں میں آگاہ کیا۔وزیر خارجی شاہ محمود قریشی 4 روزہ ملکی دورے میں اہم ہمسایہ ممالک کو بھی اعتماد میں لے رہے ہیں۔

(جاری ہے)

شاہ محمود قریشی نے ایران اور چین کے وزراء خارجہ کو بھی آگاہ کر دیا۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی روسی ہم منصب کو بھی اعتماد میں لیں گے۔میڈیا رپورٹس میں مزید بتایا گیا ہے کہ طالبان نے نگران حکومت کے قیام اور اور کمیٹی کی تشکیل کا مطالبہ کیا ہے۔طالبان نے کمیٹی میں اپنی نمائندگی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔طالبان نے مزید رہنماؤں کی رہائی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

واضح رہے کچھ روز قبل افغان صدر اشرف غنی نے کہا تھا کہ انہوں نے طالبان کے ساتھ امن مذاکرات کے لیے ایک بارہ رکنی ٹیم تشکیل دی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جنیوا میں منعقدہ اقوام متحدہ کی کانفرنس کے موقع پر غنی نے کہ تھا کہ اس ٹیم میں مردوں کے ساتھ ساتھ خواتین کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ افغان صدر کے مطابق اس ٹیم کی قیادت افغان فوج کے سربراہ جنرل عبدالسلام رحیمی کو تفویض کی گئی ۔

دوسری جانب اس کانفرنس کے دوران اقوام متحدہنے بھی صدر اشرف غنی سے کہا تھا کہ وہ باغیوں کے ساتھ براہ راست مذاکرات کے سلسلے کو ترجیحی بنیاد پر شروع کریں۔ اقوام متحدہ کی دو روزہ بین الاقوامیافغانستان کانفرنس سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں ستائیس نومبر کو شروع ہوئی تھی۔ واضح رہے پاکستان نے امریکا کی مذاکرات کیلئےطالبان سے بات کروائی تھی۔ وزیراعظم عمران خان نے کہ تھا کہ امریکا پہلے ہمیں ڈومور کہتا تھا اب امریکا ہمیں کہتا ہے کہ افغان طالبان سے بات کروا دو، جس پرپاکستان نے امریکا کی افغان طالبان سے بات کروائی ۔پاکستان نے امریکا طالبان مذاکرات میں افغانستان میں امن و مصالحت کیلئے مشترکہ ذمہ داری کے تحت کردار ادا کیا تھا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات