Live Updates

(ن) لیگ کا دیگر جماعتوں کے ساتھ ملکر ان ہاؤس تبدیلی کیلئے جدوجہد کا اعلان

سویلین بالا دستی سے پیچھے نہیںہٹیں گے ،ْ عوام کوجلد پارلیمنٹ کے اندر اور باہر سے خوشخبری ملے گی ،ْ مسلم لیگ (ن) منتخب شدہ وزیر اعظم منتخب احتساب کررہا ہے ،ْ ہمارے رہنمائوں کو دور ان انکوائری گرفتا کیا جاتا ہے ،ْ پی ٹی آئی کے ارکان کو کوئی کچھ نہیں کہتا ،ْبلے پر مہرلگانے والوں کی چیخیں نکل رہی ہیں ،ْ جھولی پھیلا کر دعا کررہے ہیں موجودہ حکومت سے کب نجات ملے گی قائدین کے ٹرائل کے باوجود مسلم لیگ (ن) کی مقبولیت میں کمی نہیں آئیگی ،ْآپ احتساب اور ریاست مدینہ کا قانون لاگو کرنا چاہتے ہیں تو اپنی پارٹی کے لوگو ں پر بھی ہاتھ ڈالیں ،ْاحتساب عدالت کے فیصلے پر تحفظات کا اظہار ہم کررہے ہیں ،ْ اپیل میں بھی تحفظات کا اظہار کیا جائے گا ،ْعدالت نے فیصلہ دیا تو عدالت سے ہی ہمیں ریلیف ملے گا ،ْہم فیصلوں کے خلاف احتجاج نہیں کریں گے ،ْ احتجاج جعلی مینڈیٹ، مہنگائی، غریبوں کے اوپر مہنگائی مسلط کرنے کے خلاف ہوگا ،ْ احسن اقبال، مشاہد حسین سید، مشاہد اللہ خان، محمد زبیر ،ْمریم اورنگزیب ،ْ رانا ثناء اللہ اورمصدق ملک کی پریس کانفرنس

منگل 25 دسمبر 2018 18:25

(ن) لیگ کا دیگر جماعتوں کے ساتھ ملکر ان ہاؤس تبدیلی کیلئے جدوجہد کا اعلان
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 دسمبر2018ء) مسلم لیگ (ن) نے دیگر اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ ملکر ان ہاؤس تبدیلی کیلئے جدوجہد کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ سویلین بالا دستی سے پیچھے نہیںہٹیں گے ،ْ عوام کوجلد پارلیمنٹ کے اندر اور باہر سے خوشخبری ملے گی ،ْ منتخب شدہ وزیر اعظم منتخب احتساب کررہا ہے ،ْ ہمارے رہنمائوں کو دور ان انکوائری گرفتا کیا جاتا ہے ،ْ پی ٹی آئی کے ارکان کو کوئی کچھ نہیں کہتا ،ْبلے پر مہرلگانے والوں کی چیخیں نکل رہی ہیں ،ْ جھولی پھیلا کر دعا کررہے ہیں موجودہ حکومت سے کب نجات ملے گی قائدین کے ٹرائل کے باوجود مسلم لیگ (ن) کی مقبولیت میں کمی نہیں آئیگی ،ْآپ احتساب اور ریاست مدینہ کا قانون لاگو کرنا چاہتے ہیں تو اپنی پارٹی کے لوگو ں پر بھی ہاتھ ڈالیں ،ْاحتساب عدالت کے فیصلے پر تحفظات کا اظہار ہم کررہے ہیں ،ْ اپیل میں بھی تحفظات کا اظہار کیا جائے گا ،ْعدالت نے فیصلہ دیا تو عدالت سے ہی ہمیں ریلیف ملے گا ،ْہم فیصلوں کے خلاف احتجاج نہیں کریں گے ،ْ احتجاج جعلی مینڈیٹ، مہنگائی، غریبوں کے اوپر مہنگائی مسلط کرنے کے خلاف ہوگا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار مسلم لیگ (ن)کے سابق وزیر احسن اقبال، سید مشاہد حسین سید، سینیٹر مشاہد اللہ، محمد زبیر ،ْمریم اورنگزیب اور رانا ثناء اللہ نے مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کیا ۔سابق وزیر احسن اقبال نے کہاکہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی جانب سے پوری قوم کو بابائے قوم کا یوم ولادت مبارک باد پیش کرتے ہیں ،ْمسیحی برادری کو کرسمس مبارک پیش کرتے ہیں۔

انہوںنے کہاکہ مسیحی برادری کا پاکستان کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ سابق وزیر نے کہاکہ العزیزیہ اسٹیل ملز 2002 میں قائم کی گئی جب نواز شریف اور ان کا پورا خاندان جلا وطن تھا، انہوں نے یہ فیکٹری لگائی تو کیسے پاکستان سے پیسے باہر منگوائی ۔انہوں نے 28 جولائی 2017 کے سپریم کورٹ کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس میں انہوں نے نااہل قرار دیدیا جبکہ اس کے بعد اس سے متعلق فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا۔

لیگی رہنما نے کہا کہ پہلے کیس میں نواز شریف کی نااہلی کا فیصلہ کیا گیا تو جرم یہ تھا کہ انہوں نے بیٹے سے تنخواہ نہیں لی اب ان کا جرم یہ ہے کہ ان کے بیٹے نے انہیں پیسے بھجوائیں، تو کیا وہ افراد جو مشرق وسطیٰ میں مقیم افراد اپنے والدین کو کمائی بھیجتے ہیں تو کیا وہ ان کے کاروبار میں شریک قرار پائیں گے۔احسن اقبال نے کہاکہ مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کو دوران انکوائری گرفتار کیا جاتا ہے لیکن پی ٹی آئی کے وہ کارکنان جن پر ریفرنس بھی دائر ہوچکے ہیں انہیں کوئی کچھ نہیں کہتا۔

انہوں نے کہا کہ یہ جو احتساب میں دو عملی ہے لیکن پی ٹی آئی کے کارکنان کے خلاف کوئی طلبی نہیں ہوسکتی تمام طلبیاں اور گرفتاریاں صرف مسلم لیگ (ن) ہے۔احسن اقبال نے کہا کہ ایک مرتبہ پھر ہم پر مسلم لیگ (ق) کو ہم پر مسلط کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، ایک ایسی حکومت ہے جو اس وقت وینٹی لیٹر کے سہارے چل رہے ہیں۔لیگی رہنما نے کہا کہ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ نواز شریف اسی بنیاد پر نااہل قرار دے دئیے گئے تو کیا تمام پاکستانی نااہل ہوجائیں گی انہوںنے کہاکہ جن لوگوں نے بلے پر مہر لگائی تھی آج ان کی بھی چیخیں نکل گئیں اور وہ جھولی پھیلا کر دعا کر رہا ہے کہ اس حکومت سے ہمیں کب نجات ملے گی۔

احسن اقبال نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے قائدین کے ٹرائل کے باوجود اس کی مقبولیت میں کمی نہیں آئے گی۔لیگی رہنما نے کہا کہ وہ رہنما جس نے ریکارڈ توانائی پیدا کی جس نے دہشت گردی کی کمر توڑ دی، وہ حکومت جس نے 3 فیصد سے شرح نمو کو 5.8 تک لے کر آئی اس کے سربراہ کے ساتھ جو سلوک کیا جارہا ہے ہم اس کے خلاف لڑیں گے۔سابق وزیر احسن اقبال نے کہا کہ 125 دنوں میں کرپشن کے میگا اسکینڈل سامنے آئے ہیں لیکن عدالت کوئی سوموٹو نوٹس نہیں لے رہی۔

اس دوران سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ احتساب اور ریاست مدینہ کا قانون لاگو کرنا چاہتے ہیں تو اپنی پارٹی کے لوگو ں پر بھی ہاتھ ڈالیں اور ان سے پوچھیں کہ ان کی جائیدادیں کہاں سے آئیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نیب سے مطالبہ کرتے ہیں جو تیزی سے نواز شریف اور مسلم لیگ (ن) کے مقدمات میں دکھائی گئی وہ تحریک ا انصاف کے رہنماؤں کے کیسز میں بھی دکھائیں۔

محمد زبیر نے کہا کہ علیمہ خانم کے حوالے سے ہم اس لیے کہہ رہے ہیں کیونکہ وہ وزیراعظم کی بہن ہیں، دیگر میٹرو بسز اور ٹرینوں کا آڈٹ کیا جارہا ہے لیکن پشاور بس ٹرانزٹ کا آڈٹ نہیں کیا جارہا۔انہوںنے کہاکہ بابر اعوان پر ریفرنس عائد کیا گیا لیکن وہ باہر ہیں، نواز شریف پر گرفتاری کے 80 دن بعد ریفرنس دائر کیا گیا انہوں نے الزام عائد کیا کہ نیب یہ سب کچھ تنہا نہیں کررہا بالکہ یہ سب عمران خان کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پرویز الٰہی کے حوالے سے عمران خان نے خود کہا تھا کہ وہ پنجاب کے سب سے بڑے ڈاکو ہیں تو اب وہ بتائیں کہ انہوں نے کون سا ڈاکا ڈالا ہے، بلکہ وہ خود اس کی تحقیقات کریں۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے لیگی رہنما مشاہد حسین سید نے سب سے پہلے نیب کی تحویل میں پروفیسر جاوید کی موت کی مذمت کی۔انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے بھی شکایت کی تھی کہ انہیں بغیر کھڑکی کے سیل میں رکھا گیا جہاں دن اور رات میں فرق کرنا مشکل ہوجاتا ہے، نیب کا یہ رویہ ناقابل قبول ہے۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا کہ احتساب عدالت کے فیصلے پر تحفظات کا اظہار ہم کررہے ہیں اور اپیل میں بھی تحفظات کا اظہار کیا جائے گا۔رانا ثنا اللہ نے امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عدالت نے فیصلہ دیا تو عدالت سے ہی ہمیں ریلیف ملے گا، یہ احتساب ہمارے لیے نئی چیز نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے ہی مسلم لیگ (ن) کی قیادت کے خلاف احتساب شروع کیا گیا تھا، ہم عدالت کا احترام کرتے ہیں اور ہمارے لیڈر نے 165 مرتبہ عدالت میں پیش ہو کر اس احترام کوثابت کیا ہے۔

انہوںنے کہاکہ ہمیں فیصلے پر اعتراض ہے لیکن ہم اداروں کا احترام کرتے ہیں، یہ جو حکومتی وزراء ان اداروں کا ترجمان بن کر بات کرتے ہیں۔لیگی رہنما نے کہاکہ اگر احتساب عدالت نے مجھے طلب کیا تو میں کہوں گا کہ یہ افراد اپنی نجی محفلوں میں بتارہے تھے کہ ایک میں بری ہوگا ایک میں سزا ہوگی تو انہیں کون بتارہے تھے۔انہوں نے کہا کہ ہم فیصلوں کے خلاف احتجاج نہیں کریں گے یہ احتجاج جعلی مینڈیٹ، مہنگائی، غریبوں کے اوپر مہنگائی مسلط کرنے کے خلاف ہوگا،رانا ثنااللہ نے کہا کہ لوگوں کو بیروزگار کیا جارہا ہے اور انہیں گھر دینے کی بجائے ان کے گھروں کو توڑا جارہا ہے۔

مشاہد اللہ خان نے کہا کہ میں بہت ذمہ داری سے یہ کہتا ہوں کے سندھ میں کرپشن کے خلاف کریک ڈاؤن ہورہا ہے لیکن وہاں احتساب کمیشن بند ہوگیا مطلب وہاں سب حاجی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان کو لایا گیا ہے تو اس کے پیچھے کچھ مقاصد ہیں، یعنی جن لوگوں نے آئین کی سربلندی اور ملک کی ترقی میں کردار ادا کیا انہیں سزائیں دی جارہی ہیں۔مشاہد اللہ خان نے کہا کہ ایسا کون سا لیڈر ہوگا جو جانتا ہوکہ جیل میں ڈالا جائے گا اور وہ اپنی بیمار اہلیہ کو لندن میں چھوڑ کر واپس پاکستان آگئے اور قید و بند کی سختیاں بھی برداشت کیں۔

ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کرپشن کے خلاف نہیں بلکہ کرپشن کے حق میں ہے جو سندھ اور پنجاب میں احتساب کر رہی ہے جبکہ خیبرپختونخوا میں احتساب کمیشن ختم کرنے کے لیے ہی دستخط کر دیئے گئے۔نجی ٹی وی کے مطابق سابق وزیر رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ہم بہت جلد ان ہاؤس تبدیلی کیلئے دیگر جماعتوں کے ساتھ مل کر پارلیمنٹ کے اندر اور باہر جدوجہد کریں گے اور عوام کو جلد پارلیمنٹ کے اندر اور باہر سے خوشخبری ملے گی۔

اس موقع پر احسن اقبال نے کہاکہ احسن اقبال نے کہا کہ ہم سویلین بالادستی سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔احسن اقبال نے کہا کیا عمران خان، جہانگیر ترین اور علیمہ خان کی آف شور کمپنیاں نہیں ہیں، لوگوں کے گھر گرائے گئے لیکن کیا عمران خان کا 300 کنال کا غیر قانونی گھر گرایا، اکبر ایس بابر نے اکیلے ٹھگز آف پاکستان کی لسٹ دی ہے۔انہونے کہاکہ علیمہ خان نے جب جائیداد بنائی اس دور میں وہ شوکت خانم اور نمل میں بھی تھیں، عمران خان کو خود ان کا مقدمہ نیب کو بھیجنا چاہیے تھا۔

ایک سوال پر احسن اقبال نے کہا کہ ایک فیصلے میں نوازشریف کو بری اور دوسرے میں سزا دی گئی لیکن نوازشریف کے خلاف کرپشن کا ثبوت نہیں ملا، جس کیس میں انہیں سزا ہوئی اس کیس میں نواز شریف جلاوطن تھے۔ رانا ثناء اللہ نے کہاکہ ہمیں احتساب عدالت کے فیصلے تحفظات کا اظہار کرنا حق ہے ،ْکچھ مفروضوں پر نواز شریف کا سزا سنائی گئی ۔ رانا ثناء اللہ نے کہاکہ ایک کیس میں قطری حلال اور دوسرے کیس میں حرام ہے۔

ایک سوال پر رہنما (ن) لیگ محمد زبیر نے کہا کہ علیم خان ہوں، علیمہ خان یا جہانگیر ترین سب سے پوچھیں پیسے ملک سے باہر کیسے بھیجے، علیمہ خان کا معاملہ اگر جرمانے سے ختم ہوتا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ غلط کام ہوا تو جرمانہ لگا، کیا غلط کام کیلئے صرف جرمانہ ادا کیا جائے گا۔مشاہد اللہ خان نے کہاکہ پنڈی کا شطان اور جہلم کا پہلوان گندی گفتگو کرتے ہیں انہوںنے کہاکہ وزیر ریلوے اور وزیر اطلاعات سے پوچھا جائے کہ آپ کے اثاثے کتنے ہیں اور آپ کتنا ٹیکس دیتے ہیں ۔

مشاہد اللہ نے کہاکہ جمہوریت کیلئے جنہوں نے قربانیاں دی جن میں سر فہرست میاں نواز شریف ہے۔انہوںنے کہاکہ اپنی بیوی کو مرتے ہوئے چھوڑ کر اپنی بیٹی کے ساتھ ملک واپس آیا۔ مشاہد اللہ خان نے کہاکہ جن لوگوں نے ملک کو بنایا وہ جیل میں ہے ۔انہوںنے کہاکہ جن کے اکائونٹس میں سے کروڑوں نکل رہے ہیں ،ْانہیں کوئی نہیں پوچھ رہا ،ْہمیں لیٹروں سے سزا دلوائی جا رہی ہے ،ْہم سزا کاٹنے کیلئے تیار ہیں۔

احسن اقبال نے کہاکہ ڈالر کی قیمت میں ایک رات میں اربوں روپے کس کس نے بنائے اس کی تحقیقات کی جائے ،ْپاکستان میں مہنگا فرنس آئل لایا گیا گیس کی قلت پیدا کی گئی ، اس کا کون ذمہ دارہے۔احسن اقبال نے کہاکہ پی ٹی آئی رہنماؤں کیخلاف 10 ،10 سال پرانے کیسزہیں اور وہ اپنی سہولت کے مطابق تاریخ حاصل کرتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان تب خوشحال اور مستحکم ہوگا جب آئینی اور جمہوری بالادستی کی راہ پر چلے گا۔

مشاہد اللہ خان نے کہاکہ حکومتی وزرا عدلیہ اور نیب کے ترجمان بن کر بات کررہے ہیں، خوبصورت شہر پنڈی میں ایک بدصورت انسان رہتا ہے، پنڈی کا بدصورت شیطان نیب کا ترجمان بنا ہوا ہے،مسلم لیگ (ن) کیلئے یہ نئی چیز نہیں ہے، ایسے احتساب کاعمل (ن) لیگ کیلئے نیا نہیں، ہم نے ماضی میں بھی سامنا کیا۔ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ سندھ میں بلدیاتی ضمنی انتخابات میں یہ صرف ایک سیٹ جیتے ہیں۔

خیبرپختونخوا میں بھی بلدیاتی ضمنی انتخاب میں اپوزیشن نے زیادہ سیٹیں جیتیں۔مشاہد اللہ خان نے کہا کہ نواز شریف کو ملک میں ترقی دینے کی سزادی جارہی ہے، نواز شریف کا قصور یہ ہے کہ اس نے ملک سے اندھیرے ختم کیے، معیشت ٹھیک کی اور دہشت گردی کا خاتمہ کیا، خطے میں کون سا ایسا لیڈر ہے جسے معلوم ہو کہ مجھے جیل میں ڈالا جائے گا اور وہ وطن واپس آئے۔مصدق ملک نے کہا کہ عمران خان کی ہٹلر سے متعلق بات سے لگا کہ وہ ہٹلر ہیں، انھوں نے یوٹرن لے لیا، ہٹلر کے وقت بھی ملک کیلئے اٹھنے والی تمام آوازوں کو بند کیا گیا آج بھی یہی ہورہا ہے، دعا دیتا ہوں کہ ان کا وہ حشر نہ ہو جو ہٹلر کاہوا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات