علی رضا عابدی قتل کیس میں اب تک کی سب سے بڑی پیش رفت، دونوں مبینہ قاتلوں کو گرفتار کرلیا گیا

سندھ رینجرز اور کراچی پولیس کی جانب سے کراچی کے ضلع وسطی میں کاروائی، متحدہ لندن کے 2 دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا

muhammad ali محمد علی بدھ 26 دسمبر 2018 19:56

علی رضا عابدی قتل کیس میں اب تک کی سب سے بڑی پیش رفت، دونوں مبینہ قاتلوں ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 26 دسمبر2018ء) علی رضا عابدی قتل کیس میں اب تک کی سب سے بڑی پیش رفت، دونوں مبینہ قاتلوں کو گرفتار کرلیا گیا، سندھ رینجرز اور کراچی پولیس کی جانب سے کراچی کے ضلع وسطی میں کاروائی، متحدہ لندن کے 2 دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کے سابق رہنما اور سابق رکن قومی اسمبلی علی رضا عابدی کے قتل کیس کی تحقیقات کے دوران اب تک کی سب سے بڑی پیش رفت ہوئی ہے۔

ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم کے سابق رہنما اور سابق رکن قومی اسمبلی علی رضا عابدی کے مبینہ قاتلوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق سندھ رینجرز اور کراچی پولیس کی جانب سے کراچی کے ضلع وسطی میں حساس اداروں کی جانب سے فراہم کردہ معلومات کی بنیاد پر کاروائی کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

اس کاروائی کے دوران متحدہ لندن کے 2 دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق گرفتار کیے گئے متحدہ لندن کے دونوں دہشت گرد ہی علی رضا عابدی کے قتل میں ملوث ہیں۔ گرفتار کیے گئے دہشت گردوں کو نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ شب سابق رُکن قومی اسمبلی علی رضا عابدی کو نامعلوم مسلح افراد نے کراچی میں فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔ کراچی پولیس کے مطابق سابق رکن قومی اسمبلی علی رضا عابدی کی گاڑی پر فائرنگ کا واقعہ کراچی کے علاقے ڈیفنس خیابان غازی میں پیش آیا۔

پولیس کے مطابق علی رضا عابدی جیسے ہی دفتر سے اپنے گھر کے قریب پہنچے تو ان پر فائرنگ کی گئی۔ پولیس حکام کے مطابق  علی رضا عابدی پر فائرنگ موٹر سائیکل سوار ملزمان نے کیجو فوری فرار  ہوگئے۔ فائرنگ کی زد میں آ کر علی رضا عابدی زخمی ہوئے جنہیں طبی امداد کے لیے پی این ایس شفا ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہو سکے۔ پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری نے جائے وقوعہ کا محاصرہ کر کے شواہد اکٹھے کرنا شروع کر دیے تھے اور کئی اہم شواہد چند ہی گھنٹوں میں اکٹھے کر لیے تھے۔

 واضح رہے کہ علی رضا عابدی 2013 کے عام انتخابات میں میں کراچی سے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 251 سے 81 ہزار603 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے تھے۔ تاہم 2018 کے انتخابات میں انہیں بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا جس کے بعد ان کے اپنی پارٹی سے راستے جدا ہوگئے تھے۔