Live Updates

عمران خان ملک کو ون یونٹ بنانا چاہتے ہیں۔ نیب کی پھرتیاں صرف اپوزیشن کو گرفتار کرنے کے لیے ہیں، بلاول بھٹو

جمعرات 27 دسمبر 2018 22:24

عمران خان ملک کو ون یونٹ بنانا چاہتے ہیں۔ نیب کی پھرتیاں صرف اپوزیشن ..
نوڈیرو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 دسمبر2018ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کہ عمران خان ملک کو ون یونٹ بنانا چاہتے ہیں۔ نیب کی پھرتیاں صرف اپوزیشن کو گرفتار کرنے کے لیے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گڑھی خدا بخش نوڈیرو میں سابق وزیراعظم شہید بے نظیر بھٹو کی برسی کے موقع پر منعقدہ جلسہ عام کے شرکاء سے خطاب میں کیا۔

اس موقع پر پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹرین کے صدر آصف علی زرداری سمیت دیگر مرکزی رہنماؤں نے بھی جلسے سے خطاب کیا۔چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے خطاب کے دوران اپنے روایتی نرم مزاج کے برعکس کافی زیادہ جارحانہ رویہ اپنائے رکھا۔بلاول بھٹو نے تحریک انصاف کی حکومت کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا انہوں نے حکومت کاکردگی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے عوام کو 100 روز میں مہنگائی کے سونامی تلے دفنادیا ہے۔

(جاری ہے)

چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ انہیں اندازہ نہیں تھا کہ ان زات پر حملے کئے جائیں گے اور کی راہ میں کانٹے بچھائے جائیں گے۔بلاول بھٹو نے نیب سمیت سیکیورٹی اداروں کا نام لئے بغیر کہا کہ یہ کیسا نظام ہے کہ ان کے ناشتے کا بل تومل جاتا ہے مگر پولیس افسر طاہر داوڑ کو اغواء کر کے افغانستان لے جانے والوں کا سراغ نہیں ملتا۔میاں صاحب کو سزا کے بعد جو نعرے لگائے گئے اس کا کوئی تصور بھی نہیں کرسکتا تھا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ سلیکٹڈ وزیر اعظم کو اس چیز کا اندازہ ہی نہیں کے اس وقت وفاق کی بنیادیں کتنی کمزور ہو چکی ہے اور ایک چنگاری سب کچھ راک کے ڈھیر میں بدل سکتی ہے کیا وجہ ہے کہ کے پی کے میں نوجوانوں کی ایک تحریک زور و شور سے اٹھ کھڑی ہوئی ہی کیوں اس تحریک میں لوگ جوک در جوک شامل ہو رہے ہیں میں دو سال سے کہتا آرہا ہوں کے ان نوجوانوں کو دیوار سے مت لگاؤ ،ان کی بات کو سنو، ان کا گلا مت گھوٹو پر مجال ہے کے اس ملک کے ٹھیکیداروں کو کوئی احساس ہوا ہو۔

انہوں نے کہا کہ میں پوچھتا ہوں کے کیا وجہ ہے کے مہینوں سے کوئٹہ میں کھلے آسمان تلے بیٹھی میری سینکڑوں بلوچ ماؤ ں اور بہنوں کے مطالبات نہیں سنے جارہے ان کے پیارے سالوں سال سے کیوں لاپتا ہیں اگر وہ مجرم ہیں تو انہیں عدالتوں میں کیوں پیش نہیں کیا جارہا لیکن مجال ہے کے اس ملک کے ٹھیکیداورں کو کوئی احساس ہو ، انہوں نے کہا کہ میں پوچھتا ہوں کے کیا وجہ ہے کہ تین صوبائی اسمیبلیز سے کالاباغ ڈیم کے خلاف کرارداد منظور ہونے کے باوجود کالاباغ ڈیم بنانے کے لیے مہم چلائی جارہی ہے کیا وجہ ہے کے سندھ کے مفادات اور اعتراضات کو ردی کی ٹوکری میں پھینکا جارہا ہی میں پوچھتا ہوں کے کیوں گلگت بلتستان سے سوتیلا سلوک کیا جارہا ہی بلاول زرداری نے کہا کہ میں پوچھتا ہوں کہ میاں صاحب کو سزا دلوانے کے بعد جو نعرے پنجاب میں لگے اس کا کوئی تصور بھی کر سکتا تھا جس طرف نظر دوڑائیں غم اور غصے کی ایک لہر ہے لیکن مجال ہے کے اس ملک کے نام نہاد ٹھیکیداوروں کو کوئی فکر ہو ، وہ تو اپنی طاقت کے نشے میں مست ہے دیکھنے سے قاصرہے کے ملک ہاتھ سے نکلا جارہا ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ ملک کی معیشت کو ایسے نہج پر لاکھڑا کیا جہاں سے واپسی کا کوئی راستہ نظر نہیں آرہا ایک کروڑ نوکری اور (50)لاکھ گھروں کا وعدہ کرنے والے نے مہنگائی اور بے روزگاری کا طوفان اٹھا دیا ہے نام نہاد تجاوزات کے خلاف آپریشن کے نام پر لاکھوں غریب اورسفید پوش پاکستانیوں کو گھر کی چھت سے محروم کردیا ہے بجلی مہنگی ،گیس مہنگی ،مہنگی ہوئی روٹی اور نان یہ ہے خان کا نیا پاکستان اور پوری قوم یہ سوال پوچھ رہی ہے۔

اگر خان صاحب کو حکومت دینی ہی تھی تو تھوڑی تیاری ہی کرادیتے اس کو یہ تو سکھا دیتے کے کرکٹ کے کھیل میں اور حکومت کرنے میں زمین آسمان کا فرق ہے ،اس کو یہ تو سمجھا دیتے کے مرغی اور انڈوں سے قوم کی تقدیریں نہیں بدلی جا سکتی ،ملک اور قوم کی تقدیر بدلنے کے لیے ثابت قدم ہونا پڑتا ہے اپنے وعدے پورے کرنا ہوتے ہیں قربانی دینی پڑتی ہے ،اور انفرادی کے بجائیِ اجتمائی سوچ رکھنی ہوتی ہے لیکن خان صاحب تو کہتے ہیں کے یوٹرن لینا اعظیم لیڈرز کی نشانی ہوتی ہے خان صاحب آپ کو یہ عظمت مبارک ہو۔

انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کے خان صاحب کو لانے کا اصل مقصد کچھ اور ہے عمران تو وہ کٹھ پتلی ہے جو اس ملک کو ون یونٹ بنانا چاہتا ہے ہم پر دباؤ اس لیے ڈالا جارہا ہے کے وہ چاہتے ہیں کے میں (18)اٹھارویں ترمیم ختم کرنے میں ان کا ساتھ دیں وہ چاہتے ہیں کہ میں عوام کے حقوق کا سودا کروں وہ چاہتے ہیں کے میں غریبوں کی بات نہ کروں اور ان غریبوں سے غداری کروں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم نے ایوب کا سیاسی انتقام اور جیلیں دیکھی ہیں ،تم کس کھیت کی مولی ہو تمہاری کیا حیثیت ہے۔تم تو صرف ایک کٹھ پتلی ہو۔تمہاری ڈوریں تو کوئی اور ہلا رہا ہے۔دنیا دیکھ رہی ہے یہاں تک کہ غیر جانبدار حلقے یہ سوال کر رہے ہیں کہ یہ کیا احتساب ہے،جس کا نشانہ صرف اور صرف اپوزیشن کے رہنما ہیں۔کیوں حکومتی وزیر، وزیراعظم اور اس کا خاندان اس سے بالا تر ہی یہ کیسا نیب ہے کہ پروفیسرز کوتو ہتھ کڑیاں لگا کر پیش کیا جاتا ہے،انہیں زیرِ حراست ہلاک کر دیا جاتا ہے اور علیمہ خان اور علیم خان کے خلاف کوئی کاروائی نہیں ہوتیانہوں نے کہا کہ ہمیں ہر دور میں عدالتوں میں گھسیٹا گیا ،جھوٹے مقدمے بنائے گئے ،ہمیں رسوا کیا گیا ،ہم کل بھی ان عدالتوں میں پیش ہوئے تھے ،ہم آج بھی ان عدالتوں میں پیش ہوں گے ،ہم نہ صرف ان عدالتوں میں پیش ہوں گے بلکہ ہم عوام کی عدالت میں بھی جائیں گے ،ہم پہلے بھی سرخرو ہوئے تھے ہم اب بھی سرخرو ہونگے کیوں کے ہم نے بھٹو شہید کا پرچم تھاما ہوا ہے ہم نے بی بی شہید کا علًم اپنے ہاتھ میں اٹھایا ہے ،ہم ان ظالموں کا مقابلہ کریں گے ،جن کا مقابلہ بھٹو شہید نے کیا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ ،میں مانتا ہوں کے صدر زرداری کے جرائم کی فہرست طو یل ہے ،ان کا سب سے بڑا جرم یہ تھا کے بی بی کی شہادت کے بعد پاکستان جل رہا تھا اور سندھ سے ایک نعرا اٹھا تھا تو انہوں نے پاکستان کھپے کا نعرہلگایا۔ان کا جرم یہ تھا نواب اکبر بگٹی کی شہادت کے بعد صدر زرداری نے بلوچ عوم سے ان گناہوں کی معافی مانگی جو ایک فوجی آمر نے کیے تھے۔

ان کا جرم یہ تھا کے انہوں نے آغازِ حقوق بلوچستان کیا۔ان جا جرم یہ تھا کے انہوں نے سنگاپور سے گوادر پورٹ لیکر چائنہ جو دی جس سے سی پیک جیسا عظیم منصوبہ شروع ہوا۔ان کا جرم یہ تھا کے انہوں نے اٹھارویں ترمیم کر کے (1973)کے آئین کو اصل شکل میں بحال کیا۔ان کا جرم یہ تھا کہ انہوں نے جو ملک گندم ا مپورٹکرنے پر مجبور تھا اسی ملک کو ایک سال میں گندم ایکسپورٹ کرنے والا ملک بنا دیا ان کا جرم یہ تھا کے انہوں نے تاپی اور ایران ،پاکستان گیس پائپ لائن جیسے منصوبے شروع کیے اگر یہ منصوبے مکمل کرنے دیے جاتے تو آج یہ گیس کا بحران نہ ہوتا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ وہ شہدائے گڑھی خدا بخش کی قسم کھا کر کہتے ہیں کہ ان سے لڑیں گے اور ان کا غرور پاش پاش کریں گے۔بلاول بھٹو زرداری نے تحریک انصاف کے سربراہ اور وزیراعظم پاکستان عمران خان کو بھی آڑے ہاتھوں لیا۔بلاول بھٹو نے کہا کہ یہ کیسا وزیر اعظم ہے جسے اپنی بیوی سے اپنے وزیراعظم ہونے کا پتا چلتا ہے۔#
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات