2018ء پاکستان سکوائش کے لیے بہترین سال رہا جس کے دوران اسلام آباد سیمت لاہور اور کراچی میں عالمی سکواش کے مقابلے بحال ہوئے، امید ہے کہ 2019ء بھی ملک میں سکواش سمیت دیگرکھیلوں کی بین الاقوامی سرگرمیوں کے لیے مثبت رہے گا

پاکستان سکوائش فیڈریشن کے نائب صدر قمر زمان کی اے پی پی سے گفتگو

اتوار 30 دسمبر 2018 16:20

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 دسمبر2018ء) پاکستان سکوائش فیڈریشن کے نائب صدر قمر زمان نے کہا ہے کہ 2018ء پاکستان سکوائش کے لیے بہترین سال رہا جس کے دوران اسلام آباد سیمت لاہور اور کراچی میں عالمی سکواش کے مقابلے بحال ہوئے، امید ہے کہ 2019ء بھی ملک میں سکواش سمیت دیگرکھیلوں کی بین الاقوامی سرگرمیوں کے لیے مثبت رہے گا۔

2018ء میں قومی جونئیر کھلاڑیوں نے ایشین جونئیر چیمپیئن شپ میں بھی کامیابی حاصل کی،2019ء میں پشاور میں بھی کئی سال بعد2 انٹرنیشنل ایونٹس منعقد کرائیں گے۔ان خیالات کااظہارانھوں نے اے پی پی سے گفتگو کے دوران کیا۔انھوں نے بتایا کہ2018ء کے دوران پاکستان سکوائش فیڈریشن کے صدرچیف آف ایئر سٹاف ایئر چیف مارشل مجاہد انورخان اور فیڈریشن کے دیگر عہدیداران کی کوششوں سے ملک میں زیادہ سے زیادہ انٹرنیشنل ایونٹس کا انعقاد کیا گیا،2018ء میں قومی جونیئر کھلاڑیوں نے ایشین جونئیر چیمپیئن شپ میںکامیابی حاصل کی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ملک میں نئے ٹیلنٹ کو سامنے لانے کے لیے ملک بھر میں اکیڈمیاں بھی قائم کیہیں جس کے اچھے نتائج2019-20ء میں آنا شروع ہوجائیں گے،یہ اکیڈمیاں سکواش کے سابق کھلاڑی جان شیر خان،جہانگیر خان اورقمر زمان چلا رہے ہیں اور جونیئر کھلاڑیوں کو ٹپس دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ایس اے نے سال 2018ء میں پاکستان کو 9 بین الاقوامی انٹرنیشنل ایونٹس کی میزبانی دی تھی جس میں پچاس ہزار ڈالر کا ایونٹ بھی شامل تھا، ان تمام مقابلوں کا کامیابی سے انعقاد کیا گیا اور غیر ملکی کھلاڑیوں نے پاکستان میں آکر بے حد خوشی کا اظہار کیا اور توقع ظاہر کی کہ وہ آئندہ بھی پاکستان میں بین الاقوامی مقابلوں کے لیے آئیں گے ، پاکستان محفوظ ملک ہے اور یہاں پر کھیل کر ایسا محسوس ہو رہا ہے جیسے ہم اپنے ہی ملک میں کھیل رہے ہیں۔

قمر زمان نے کہا کہ فیڈریشن 2019ء میں پی ایس اے سے بین الاقوامی مقابلوں کی میزبانی کے حوالے سے شیڈول کو حتمی شکل دے رہی ہے،امید ہے کہ جس طرح 2018ء میں پاکستان نے بین الاقوامی ایونٹس کا کامیابی سے انعقاد کیا پی ایس اے سال 2019ء میں پاکستان کو اس سے زیادہ ایونٹس کی میزبان سونپے گا۔ قمر زمان نے بتایا کہ پی ایس اے سے ملنے والی ایونٹ میں دو ایونٹ پشاور میں بھی کرائیں گے جس میں 25 ہزار اور 10 ہزار ڈالر کا ایونٹ شامل ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ فیڈریشن اور انہوں نے پشاور میں سکیورٹی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن کو پہلے سے مراسلہ بھجوایا ہے وہ سکیورٹی وفد بہت جلد پشاور بھجوائیں گے اور یہاں پر صورتحال کے جائزے کے بعد بین الاقوامی مقابلے کئی سالوں بعد بحال ہو جائیں گے۔سابق عالمی چیمپئن جہانگیرخان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ 2018 ء پاکستان میں سکوائش کے لیے خوش قسمت ثابت ہوا،ایک دہائی سے زیادہ عرصے کے بعد شہرقائد کراچی میں انٹرنیشنل مقابلوں کا انعقاد اور اس میں غیرملکی کھلاڑیوںکی شرکت قابل قدر رہی، امید ہے نیا سال ملک میں سکوائش سمیت دیگرکھیلوں کے لیے نیک شگون لے کر آئے گا۔

سابق عالمی چیمپئن جہانگیر خان نے کہا کہ یہ امر ہم سب کے لیے مسرت کا باعث رہا کہ ختم ہونے والے (2018ئ) میں پاکستان کو سکوائش کے میدان میں بڑی کامیابی ملی، ورلڈ سکواش فیڈریشن اور پی ایس اے نہ صرف انٹرنیشنل کھلاڑیوں کے پاکستان کے سفر پر عائد پابندی اٹھائی بلکہ ہمارے ملک کوانٹرنیشنل سکواش ٹورنامنٹس کی میزبانی بھی تفویض کی۔ انھوں نے کہا کہ اس ضمن میں طویل عرصے سے جدوجہدکی جارہی تھی جو رنگ لے آئی۔

انھوں نے کہاکہ بدقسمتی سے گزشتہ دہائیوں میں کراچی کے حالات کے سبب عالمی سکواش مقابلوں پر پابندی تھی جس کی وجہ سے ہم مایوسی کا شکار تھے لیکن میں نے پاکستان سکواش فیڈریشن کے ساتھ کاوشوں کا سلسلہ جاری رکھا اور اس میں ہمیں کامیابی ملی جس کے بعد کراچی میں انٹرنیشنل سکواش سرکٹ میں ریکارڈ تعداد میں معروف غیرملکی کھلاڑیوں نے شرکت کی جس سے نہ صرف کراچی بلکہ پورے ملک کے حوالے عالمی سطح پر بہت مثبت تا ثرگیا۔ سابق عالمی چیمپئن نے کہا کہ اللہ کرے نیا سال ملک اور قوم کے لیے خوشیوں کا پیغام لے کرآئے اور پاکستان میں سکوائش اوردیگرکھیلوں کو تقویت ملے۔