Live Updates

گیس بحران سے گھریلو صارفین اور صنعت کار شدید پریشان ہیں‘امیر العظیم

تین ہزا صنعتی یونٹس بند ہونے سے 5لاکھ مزدور بے روز گار ہوجائیں گے‘عوامی وفود سے گفتگو،تقریب سے خطاب

اتوار 30 دسمبر 2018 18:10

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 دسمبر2018ء) امیرجماعت اسلامی صوبہ وسطی پنجاب امیر العظیم نے کہا ہے کہ لاہور سمیت پورے صوبے میں گیس بحران دن بدن شدت اختیار کرتا جارہا ہے۔ کئی علاقوںمیں گھریلو صارفین گیس مہیا نہ ہونے سے سخت مشکلات میں ہیں۔ ایل پی جی کی قیمت 90روپے فی کلو سے بڑھ کر 190روپے فی کلو تک پہنچ گئی ہے حالانکہ اوگرانے ایل پی جی کی قیمت113روپے فی کلو مقرر کی ہے۔

ایل پی جی مہنگی قیمت میں فروخت کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ گیس کے کم پریشر اور عدم فراہمی نے جہاں عام افرد کے مسائل میں بے پناہ اضافہ کیا ہے وہاں صنعت کاروں کے لیے بھی مشکلات بڑھا دی ہیں۔المیہ یہ ہے کہ ملک بھر میں تین ہزارصنعتی یونٹس بند ہونے سے 5لاکھ افراد بے روزگار ہوجائیں گے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انھوں نے لاہور میںعوامی وفود سے گفتگو اور سیالکوٹ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

امیر العظیم نے کہا کہ انرجی اور گیس بحران کی وجہ سے عوام کی زندگی اجیرن ہوگئی ہے۔ صنعتوں کی صورت حال بھی ملکی معیشت کے لیے انتہائی خطرناک ہے ۔ گیس اور بجلی بحران نے ملک وقوم کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے۔ موجودہ حکومت اپنے تمام تر دعوئوں کے باوجودانرجی اورگیس بحران پر قابو پانے میں ابھی تک ناکام ثابت ہوئی ہے۔انھوں نے کہاکہ چند دن پہلے وزیر اعظم عمران خان نے سوئی نادرن اور سوئی سدرن گیس کمپنیوں کے ایم ڈیز کے خلاف تحقیقات کا حکم دیا تھا مگر گیس پریشر میں کمی کے ذمہ داران او ردیگر مسائل کے سد باب کے لیے کچھ نہیں کیا۔

انھوں نے کہا کہ ملک میں معاشی بحران بڑھتا جارہا ہے اور حکمرانوں کے پاس کوئی وژن نہیں۔ عوام کے فلاح و بہبود کے لیے حکومت کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ پاکستان ناز ک صورت حال سے دوچار ہے۔ قوم حکمرانوں کے دعوئوں کے پورے ہونے کا انتظار کررہی ہے۔ امیر العظیم نے مزید کہا کہ حکومت کا بنیادی فرض ہے کہ وہ عوام کو ہنگامی بنیادوں پر ریلیف فراہم کرے۔ محض دکھاوے کے اقدامات سے کچھ نہیں ہوگا۔ ملک میں مسائل کے انبار لگے ہیں۔ اگر ان کو بروقت حل نہ کیا گیا تو موجودہ حکمرانوں پر سے بھی عوام سے اعتماد اٹھ جائے گا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات