فاروق ستار کو 1986 والی ایم کیو ایم نہیں بلکہ لیڈر شپ چائیے، مصطفی کمال

پی ایس پی کی بدولت آ ج کراچی والے سکون سے اپنے گھروں میں سوتے ہیں ،پی ایس پی کراچی میں پاکستان کی جنگ لڑ رہے ہیں، چیئرمین پی ایس پی

اتوار 30 دسمبر 2018 18:50

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 دسمبر2018ء) پاک سر زمین پارٹی چیئر مین مصطفی کمال نے کہاکہ شہداء کی قر بانیوں کو کبھی فر مواش نہیں کر سکتے اور انکا لہو ضرور رنگ لائے گا۔ انہوں نے کہاکہ پی ایس پی کے نظریہ ملک بھرمیں اپنی آپ و تاب کے ساتھ تیزی سے پھیل رہا ے اور انشاء اللہ وہ دن دور نہیں جب ملک بھر میں وطن پرستی کا بول بالا ہو گا، ان خیالات اظہار انہوںنے گزشتہ روزپاک سرزمین پارٹی کے زیر اہتمام گزشتہ دنوں ناظم آباد گلبہار ٹاون آفس پر فائرنگ کے واقعہ میں شہید ہونے والے محمد نعیم اور اظہر کی یاد میں ٹاون آفس کے باہر تعزیتی اجتماع کے شرکاء خطاب کر تے ہوئے کیا اجتماع میں پی ایس پی کے صدر انیس قائم خانی، مرکزی رہنماء،علاقائی ذمہ داران وکارکنان سمیت شہدا کے عزیز اقارب نے بہت بڑی تعداد میں شر کت کی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ میں خالد مقبول اور فاروق ستار سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ ٓاپ اپنا وزیر اعلی لا سکتے ہیں آپکو 3 بار موقع ملا لیکن اپ نے ایک بار بھی وزیر اعلی نہیں بنایا آپ نے دوسروں کو وزیر اعلی بنا دیا کیونکہ اپ لوگ وزیر اعلی نہیں بنا سکتے، فاروق ستار اگر الیکشن جیت جاتے تو کیا 1986 والی ایم کیو ایم بنا سکتے تھے فاروق ستار کو 1986 والی ایم کیو ایم نہیں بلکہ لیڈر شپ چائیے،20 سال تک حقیقی اور ایم کیو ایم نے 20 ہزارلڑکے مارے اس وقت خیال نہیں آیا،انہوں نے کہاکہپی ایس پی کی بدولت آ ج کراچی والے سکون سے اپنے گھروں میں سوتے ہیں ،ہم نے ہتھیاروں کے خلاف کے سیاست کی اورپی ایس پی کراچی میں پاکستان کی جنگ لڑ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ الطاف حسین نے ہمیں خود بتایا کہ وہ 22 سال سے را سے پیسے لے رہے ہیں ہماری جنگ ہتھیار کی جنگ نہیں مائنڈ سیٹ کی جنگ ہے ہم نہ ہی وفاقی حکومت کا حصہ ہیں نا ہی صوبائی اسمبلی کا پھر بھی ہمارے کارکنان کو مارا گیا ہمارے پاس ِسیٹ نہیں لیکن ہمارے کارکنان دشمنوں کے آگے ڈٹے ہیں ہم نے یہاں مارنے والوں کو روکا ہے ہم نے وقت کے فرعونوں کے خلاف آواز بلند کی ہم اس وقت اس شہر میں آئے جب یہاں سچ بولنے کی سزا موت تھی انہوں نے کہاکہ22 اگست سے پہلے الطاف حسین کی سیاسی موت واقع ہو گئی تھی لیکن 22 اگست کے بعد کی ایم کیو ایم نے الطاف حسین کو نئی سانس دی ہے انہوں نے کہاکہ موت برحق ہے ایک دن سب کو آنی ہے ہم جب یہاں ائے ہم نے اپنے گھر والوں کو کہا کہ ہم مرنے جارہے ہیں اگر ہم مر جائیں تو ہمارے لیے رونہ نہیں انہوں نے کہاکہ ہم نے یہاں آنے سے پہلے کسی کو نہیں بتایا ہماری آواز سے لوگ ہمارے طرف مائل ہوئے ہم نے کسی کو نہیں بلایا انہوں نے کہاکہ میں شہداء کے گھر گیا شہدا کے گھر والوں نے میرا حوصلہ بڑھایا ہے،میں حکومت کے سامنے سخت الفاظ کا استعمال نہیں کرنا چاہتا۔

میں بس اتنا کہوں گا کہ ہمیں تحفظ فراہم کیا جائے میرے کارکنان را کے خلاف لڑ رہے ہیں پروگرام کے اختتام پر شہد ا کی مغفرت اور بلند درجات کی خصوصی دعائیں کی گئی اور شہدا کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا گیا بعدازاں چیئرمین پی ایس پی سید مصطفی کما ل نے دہشت گردوں کی فائرنگ سے شہید ہونے والے زمہ داروں کی رہائش گاہ جا کر انکے اہل خانہ سے ملاقات کرکے انہیں صبر کی تلقین کی