سپریم کورٹ کا میمو گیٹ کیس کی سماعت چیمبر میں کرنے کا فیصلہ

ملک کے وسیع تر مفاد پر استدعا کرتے ہیں کہ سماعت چیمبر میں کی جائے .عدالتی معاون کی استدعا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 31 دسمبر 2018 14:51

سپریم کورٹ کا میمو گیٹ کیس کی سماعت چیمبر میں کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔31 دسمبر۔2018ء) سپریم کورٹ آف پاکستان نے عدالتی معاون کی درخواست پر میمو گیٹ سے متعلق کیس کی سماعت چیمبر میں کرنے کا فیصلہ کیا ہے. پیر کو سپریم کورٹ میں میمو گیٹ سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے کی. چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ بتایا جائے کہ کیا پیشرفت ہے اس کیس میں اب تک ؟ عدالتی معاون احمر بلال صوفی نے کہا کہ اس کیس میں پیشرفت ہوئی ہے مگر ملک کے وسیع تر مفاد پر استدعا کرتے ہیں کہ سماعت چیمبر میں کی جائے جس پر سپریم کورٹ نے سماعت چیمبر میں کرنے کا فیصلہ کر لیا.

عدالت نے حکم دیا کہ کیس سے متعلق ایف آئی اے کی جانب سے جو بھی پیش رفت ہوئی وہ چیمبر میں بتائیں، حوالگی سے متعلق پیشرفت کے بارے میں بھی ان چیمبر آگاہ کریں. قبل ازیں چیف جسٹس کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے3 رکنی بنچ نے میمو گیٹ کیس کی سماعت کی‘ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ حسین حقانی کی واپسی کے حوالے سے کوئی پیش رفت ہوئی؟۔

(جاری ہے)

عدالتی معاون احمد بلال صوفی نے بتایا کہ پیش رفت ہوئی ہے لیکن ملکی مفاد کا معاملہ ہے اس لیے عدالت کو پیش رفت سے بند کمرے میں آگاہ کریں گے.

عدالت نے عدالتی معاون کی استدعا منظور کرتے ہوئے کیس ان کیمرہ مقرر کرنے کا حکم دے دیا‘ سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردی. واضح رہے کہ 2011 میں امریکا نے ایبٹ آباد میں ایک گھر پر حملہ کرکے القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کو قتل کردیا تھا، جس کے بعد اس وقت امریکا میں مقرر پاکستان کے سفیر حسین حقانی کی جانب سے امریکی تاجر منصور اعجاز کی وساطت سے امریکی حکام کو مبینہ طور پر ایک خط بھیجا گیا تھا.

خط میں کہا گیا کہ آپریشن کے بعد پاکستان میں فوجی بغاوت کا خطرہ ہے اس لئے امریکا پاکستان میں برسراقتدار جمہوری حکومت کی مدد کرے۔ میمو کے مندرجات سامنے آنے کے بعد نواز شریف سمیت کئی افراد نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا. 2012 کے بعد سے یہ کیس زیر التوا تھا اور اس عرصے میں حسین حقانی بھی امریکا فرار ہوچکے ہیں جنہیں واپس لانے کے لیے کوششیں جاری ہیں.