Live Updates

2018،آغاز سے اختتام تک ملک میں متعدد اہم واقعات سامنے آئے، بہت سے فیصلے ہوئے اور عروج و زوال کی بے شمار داستانیں رقم ہوئیں

عام انتخابات میں تحریک انصاف عوام کا اعتماد حاصل کرنے میں کامیاب رہی ،چیئرمین عمران خان عام ملک کے 22 ویں وزیراعظم منتخب ہوئے 8ء مسلم لیگ (ن)کے لیے کچھ اچھا ثابت نہ ہوا،نواز شریف ،شہباز شریف اور مریم نواز سمیت دیگر اہم رہنمائوں کو گرفتاری کا سامنا کرنا پڑا پاکستانی گلوکار و اداکار فخر عالم نے ’’مشن پرواز‘‘مکمل کیا ،وزیراعظم عمران خان نے 28 نومبر کو کرتارپور راہداری کا تاریخی سنگ بنیاد رکھا چیف جسٹس ثاقب نثار نے دیامر بھاشا اور مہمند ڈیم بنانے کیلئے ڈیم فنڈ مہم کا آغاز کیا، عمران خان نے چیف جسٹس ڈیم فنڈ اور وزیراعظم ڈیم فنڈ کو یکجا کرنے کا اعلان کر دیا قصور کی کمسن زینب کیساتھ زیادتی اور قتل کا دلخراش واقعہ پیش آیا ،ملزم عمران گرفتار ہوا، ٹرائل کے بعد جرم ثابت ہونے پر پھانسی دیدی گئی

پیر 31 دسمبر 2018 17:45

2018،آغاز سے اختتام تک ملک میں متعدد اہم واقعات سامنے آئے، بہت سے فیصلے ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 دسمبر2018ء) سال 2018 اپنے ساتھ کئی تلخ و شیریں یادیں لئے اختتام پذیر ہو گیا ۔2018کے آغاز سے اختتام تک ملک میں متعدد اہم واقعات سامنے آئے، بہت سے فیصلے ہوئے اور عروج و زوال کی بے شمار داستانیں بھی رقم ہوئیں جو اب تاریخ کا حصہ بن چکی ہیں اور آنے والے بہت سے دنوں تک موضوع گفتگو بنی رہیں گی۔سال 2018 کا آغاز ناخوشگوار رہا جب قصور کی کمسن زینب کے ساتھ زیادتی اور قتل کا دلخراش واقعہ پیش آیا جس پر پورا پاکستان اشک بار ہوا۔

7 سالہ زینب 4 جنوری کو ٹیوشن جاتے ہوئے اغوا ہوئی اور 4 دن بعد اس کی لاش کشمیر چوک کے قریب واقع ایک کچرا کنڈی سے برآمد ہوئی تھی۔اس وقت کے وزیراعلی پنجاب شہباز شریف سمیت آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، چیف جسٹس اور دیگر اعلی حکام نے واقعے کا فوری طور پر نوٹس لیا اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو جلد از جلد مجرم کو پکڑنے کا حکم دیا۔

(جاری ہے)

جس کے بعد زینب کے قتل کے الزام میں ملزم عمران گرفتار ہوا، اس کا ٹرائل ہوا اور بعدازاں جرم ثابت ہونے پر عمران کو کوٹ لکھپت جیل لاہور میں 17 اکتوبر کو پھانسی دیدی گئی۔

سال 2018 میں ملک بھر میں عام انتخابات ہوئے جس میں پاکستان تحریک انصاف بھاری اکثریت سے ووٹ لے کر کامیاب رہی اور اقتدار کے منصب پر فائز ہوئی۔چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان عام انتخابات میں کامیاب ہونے کے بعد 17 اگست کو ملک کے 22 ویں وزیراعظم منتخب ہوئے جس کے بعد 18 اگست کو عمران خان نے وزیر اعظم کا حلف اٹھایا اور عہدے کا چارج سنبھال لیا۔2018ء مسلم لیگ (ن)کے لیے کچھ اچھا ثابت نہ ہوا۔

مسلم لیگ (ن)کے قائد و سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی سمیت دیگر اہم رہنمائوں کو گرفتاری کا سامنا کرنا پڑا۔ احتساب عدالت نے رواں برس 6 جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے سابق وزیراعظم نواز شریف کو 10 سال قید اور جرمانہ جبکہ ان کی صاحبزادی مریم نواز کو 7 سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی تھی۔فیصلہ سنائے جانے کے وقت نواز شریف اپنی صاحبزادی مریم نواز کے ہمراہ لندن میں اپنی اہلیہ بیگم کلثوم نواز کی تیمارداری کے لیے موجود تھے، جو کینسر کے مرض میں مبتلا تھیں۔

13 جولائی کو سابق وزیراعظم اور مریم نواز لندن سے پاکستان آئے جنہیں قومی احتساب بیورو کی ٹیم نے لاہور ایئرپورٹ سے ہی گرفتار کرلیا۔بعد ازاں 11 ستمبر کو بیگم کلثوم نواز کے انتقال کے کچھ دن بعد اسلام آباد ہائیکورٹ نے نواز شریف اور مریم نواز کی سزا معطلی کی درخواست منظور کی اور 19 ستمبر کو انہیں اڈیالہ جیل سے رہا کردیا گیا۔دوسری جانب 24 دسمبر کو احتساب عدالت نے وزیراعظم نواز شریف کو فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں بری کرتے ہوئے العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں 7 سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی اور نیب نے ایک بار پھر سابق وزیراعظم کو گرفتار کرکے جیل منتقل کردیا۔

رواں برس 5 اکتوبر کو قومی احتساب بیورو نے آشیانہ اقبال ہائوسنگ سکینڈل میں سابق وزیراعلی پنجاب شہباز شریف کو گرفتار کیا۔مسلم لیگ (ن)کے صدر شہباز شریف کو نیب نے صاف پانی کیس میں طلب کیا تھا لیکن جب وہ بیان ریکارڈ کرانے پہنچے تو انہیں آشیانہ ہائوسنگ سکیم کیس میں گرفتار کرلیا گیا۔یہ کیس ابھی احتساب عدالت میں زیرِ سماعت ہے دوسری جانب شہباز شریف کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجا جاچکا ہے۔

رواں برس 11 دسمبر کا دن مسلم لیگ (ن)کے لیے ایک بار پھر ناخوشگوار ثابت ہوا اور پارٹی کے دو اہم رہنمائوں خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کو گرفتار کرلیا گیا۔ان دونوں بھائیوں کو لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے پیراگون ہاسنگ اسکینڈل کے سلسلے میں درخواست ضمانت مسترد ہونے کے بعد قومی احتساب بیورو نے گرفتار کیا۔پاکستانی گلوکار و اداکار فخر عالم نے ’’مشن پرواز‘‘ 4 نومبر 2018 کو مکمل کیا جس کے بعد وہ دنیا کا چکر لگانے والے پہلے پاکستانی بن گئے۔

اس مشن کے تحت وہ دنیا کے مختلف ممالک کے 22 اسٹاپس پر گئے جن میں کینیڈا، گرین لینڈ، آئس لینڈ، برطانیہ، مصر، بحرین، ڈھاکہ، بینکاک، جکارتا، سنگاپور، آسٹریلیا، فلپائن، جاپان، روس، الاسکا، دبئی اور فلوریڈا شامل تھے۔اس مشن کے دوران فخر عالم کو روس کے ایئرپورٹ پر ویزہ ایکسپائر ہونے کی بنا ء پر حراست میں بھی لیا گیا تھا جس کے بعد انہوں نے حکومت پاکستان سے مدد کی اپیل کی تھی۔

بعدازاں دفتر خارجہ نے نوٹس لے کر پاکستانی سفارت خانے کو مدد کی ہدایت کی جس کے بعد فخر عالم کو دوبارہ ویزہ فراہم کیا گیا۔فخر عالم نے مشن پرواز کو تمام شہدا کیلئے خراج عقیدت بھی قرار دیا۔ وزیراعظم عمران خان نے اس سال سکھوں کے مذہبی مقام ’’کرتار پور صاحب‘‘کا راستہ کھولنے کا فیصلہ کیا تاکہ سکھ یاتری ویزے کے بغیر گرد وارہ دربار صاحب کا درشن کر سکیں۔

اسی سلسلے میں وزیراعظم نے 28 نومبر کو کرتارپور راہداری کا تاریخی سنگ بنیاد رکھا۔سنگ بنیاد رکھے جانے کی تقریب میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، بھارتی وزیروں پر مشتمل وفد، مختلف ممالک کے سفارتکاروں، عالمی مبصرین اور سکھ برادری کے افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کے خلاف چلنے والی مہم ’’می ٹو‘‘نے رواں برس پاکستان میں بھی خوب زور پکڑا۔

اس مہم کے تحت متعدد پاکستانی خواتین نے اپنے ساتھ پیش آنے والے جنسی ہراسانی کے واقعات اور حق تلفی کے خلاف خوب آواز بلند کی جن میں نامور شوبز شخصیات میشا شفیع، نادیہ جمیل، فریحہ الطاف اور ماہین خان شامل تھیں۔گلوکارہ میشا شفیع نے رواں برس اپریل میں ٹوئٹر پر اپنے ایک بیان میں گلوگار و اداکار علی ظفر پر ایک سے زائد مرتبہ جنسی ہراساں کیے جانے کا الزام عائد کیا تھا۔

تاہم علی ظفر نے میشا شفیع کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے ان کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کردیا تھا جو عدالت میں زیر سماعت ہے۔رواں برس چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے ملک میں پانی کی شدید قلت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے دیامر بھاشا اور مہمند ڈیم بنانے کے لیے ڈیم فنڈ مہم کا آغاز کیا۔بعدازاں وزیراعظم عمران خان نے چیف جسٹس ڈیم فنڈ اور وزیراعظم ڈیم فنڈ کو یکجا کرنے کا اعلان کردیا تھا۔

رواں برس پاکستانی کرکٹ ٹیم نے تو مایوس کن کارکردگی کا مظاہرہ کیا لیکن پاکستان کرکٹ ٹیم کے لیگ سپنر یاسر شاہ نے ٹیسٹ کرکٹ میں تیز ترین 200 وکٹیں حاصل کرنے کا 82 سال پرانا ریکارڈ توڑ دیا۔نیوزی لینڈ کے خلاف ابوظہبی ٹیسٹ میں یاسر شاہ نے اپنی دوسری وکٹ حاصل کی تو ان کی 200 وکٹیں مکمل ہوئیں اور اس طرح انہوں نے آسٹریلوی لیگ سپنر کلیری گرمٹ کا 1936 میں 36 ٹیسٹ میچز میں بنایا گیا 200 وکٹیں حاصل کرنے کا ریکارڈ توڑا۔اس سے قبل 27 نومبر کو یاسر شاہ نے دبئی ٹیسٹ میں 14 وکٹیں لے کر سابق کپتان عمران خان کا ریکارڈ برابر کیا جبکہ وہ نیوزی لینڈ کے خلاف ایک ٹیسٹ میچ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے بولر بھی بن گئے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات