Live Updates

چاہیں تووفاقی حکومت کو گرا سکتے ہیں لیکن ہماری کل یہ خواہش تھی اور نہ آج ہے ‘ پیپلز پارٹی

حکومت کی یہی پالیسیاں جاری رہیںتو اس صورتحال میں اپوزیشن انہیں رائے راست پر لانے کیلئے جائز حق کو استعمال کریگی جے آئی ٹی کا مقصد جعلی اکائونٹس کو پکڑنا نہیں بلکہ آصف علی زرداری کا گھیرائو کرنا تھا ،بلاول بھٹو پانچ جنوری کو لاہور آئیں گے پیپلز پارٹی کی حکومتیں مکڑی کے تار سے بندھی ہیں ، قابل تقسیم محاصل سے سندھ کو 94ارب کم دئیے گئے‘ قمر زمان کی چوہدری منظور اور دیگرکے ہمراہ پریس کانفرنس

بدھ 2 جنوری 2019 18:57

چاہیں تووفاقی حکومت کو گرا سکتے ہیں لیکن ہماری کل یہ خواہش تھی اور نہ ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 جنوری2019ء) پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ اگر ہم چاہیں تووفاقی حکومت کو گرا سکتے ہیں لیکن ہماری کل یہ خواہش تھی اور نہ آج ہے ،اگر حکومت کی یہی پالیسیاں جاری رہیںتو اس صورتحال میں اپوزیشن انہیں رائے راست پر لانے کیلئے جائز حق کو استعمال کرے گی، جے آئی ٹی کا مقصد جعلی اکائونٹس کو پکڑنا نہیں بلکہ آصف علی زرداری کا گھیرائو کرنا تھا ،بلاول بھٹو پانچ جنوری کو لاہور آئیں گے اور ہائیکورٹ بار میں خطاب کریں گے ۔

ان خیالات کااظہار انہوںنے پنجاب ایگزیکٹو کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر جنرل سیکرٹری چوہدری منظور ، سینئر نائب صدر اسلم گل سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔

(جاری ہے)

قمر زمان کائرہ نے کہا کہ تحریک انصاف کے وزراء نہ کسی ادارے اور نہ ہی کسی قانون کو مانتے ہیں ، میڈیا کیوں نہ پوچھے کہ ایک وزیر کی کمپنی کو ٹھیکہ کیوں دیا گیا ، کیا یہ مفادات کا ٹکرائو نہیں ۔

آج لوگوں کے گھر گرائے جارہے ہیں، روزگار چھینا جارہا ہے، معیشت او ربرآمدات کا کیا حال ہے اور یہ سیاسی مخالفین پر ڈونگرے برسا رہے ہیں۔کہتے تھے کہ قرضے نہیں لیں گے اور آج آٹھ فیصد شرح سود پر فارن کرنسی میں قرضے لینے جارہے ہیں ، حکومت نے ابھی تک کیا کچھ نہیں لیکن اربوں روپے کا قرض چڑھا دیا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ ایک طرف کی ہے اس میں ہمارا موقف نہیں لیا گیا جو ابھی آنا ہے۔

کہا جارہاہے کہ سندھ حکومت گرا دیںگے ، گورنر راج لگانے کی باتیں ہو رہی ہیں ، آپ کی حیثیت ہے سندھ حکومت گرانے کی ۔ ہم نے ضرور کہا ہم وفاقی حکومت گرا سکتے ہیں لیکن ہم اسے گرانا نہیں چاہتے ، ہمارا شرو ع دن سے موقف ہے کہ انہیں قوم کے سامنے ایکسپوز ہونے دیں اور عوام کو پتہ چلے کہ ان کے عزائم کیا ہیں ۔ جب ساری اپوزیشن جماعتیں کہہ رہی تھیں کہ بائیکاٹ کیا جائے اگر پیپلز پارٹی اس کا حصہ بن جاتی تو یہ حکومت پیدا ہی نہیں ہو سکتی تھی لیکن ہم نے واضح کہا کہ ہم عدم استحکام پیدا نہیں کریں گے۔

انہوںنے کہا کہ جے آئی ٹی کے رویے اور اس کی رپورٹ کی مذمت کرتا ہوں ۔جے آئی ٹی میںجو چارٹ دکھایا گیا ہے اس میں آصف زرداری کا نام لکھ کر سرخ دائر ہ لگایا گیا ہے ۔ حیرانگی ہے کہ یہ کرنا کیا چاہتے ہیں ۔ جے آئی ٹی کا مقصد جعلی اکائونٹس پکڑنا نہیں بلکہ آصف زرداری کا گھیرائو کرنا ہے ، لیکن نہ ہم کل ڈرے تھے اور نہ آج ڈریں گے۔ ہم عدالت میں جواب دیں گے اور سر خرو ہوں گے ۔

انہوںنے کہا کہ عدالت کے واضح حکم کے بعد ای سی ایل سے نام نکالنے پر ریو کمیٹی بنانے کا سنا ہے لیکن ہم حکومت سے گزارش نہیں کررہے ۔ انہوںنے کہا کہ اس سے بڑا تماشہ کیا کرنا چاہتے ہو کہ کسی جے آئی ٹی اور فورم پر وزیر اعلیٰ سندھ کو نہیں بلایا گیا لیکن ان کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ موجودہ حکومت گورننس کی دھجیاں اڑا رہی ہے اس وقت پنجاب میں پولیس اور دیگر محکموں میں جتنی منفی سیاسی مداخلت ہو رہی ہے اس سے پہلے کبھی نہیں ہوئی ۔

انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو پانچ جنوری کو لاہور آئیں گے اور ہائیکورٹ بار کے ممبران اورکارکنوںسے خطاب کریں گے۔ قمر زمان کائرہ نے کہا کہ حکومت نے خارجہ پالیسی میں بھی تماشہ لگایا ہوا ہے ۔ ہم حکومت کو گرانا نہیں چاہتے تاکہ یہ کل یہ دہائی نہ دیں کہ ہمیں چلنے نہیں دیا گیا ورنہ ہم عوام کیلئے آسمان سے تارے توڑ لاتے ۔ لیکن اگر یہی پالیسیاں جاری رہیں تو اپو زیشن انہیں رائے راست پر لانے کیلئے اپنا جائز حق استعمال کرے گی ۔

انہوں نے کہا کہ ہم پانامہ جے آئی ٹی کے حق میں بھی نہیں تھے ،خاص طو رپر اس جے آئی ٹی جس میں انٹیلی جنس کے لوگ شامل ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ اصغر خان کا فیصلہ 2012ء کے آخر میں آیا تھا اور اس وقت ہماری حکومت ختم ہو رہی تھی لیکن ہمارے دور میں اس کے خلاف کچھ نہیں کہا گیا ، مسلم لیگ (ن) کے دور میں اس پر عمل نہیں ہوا لیکن کچھ کہا بھی نہیں گیا لیکن پی ٹی آئی جو اس پر بڑا زور شور کرتی تھی اس کے دور میں تو ایف آئی اے نے فائل کو ہی بند کر دیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم کسی ادارے کے خلاف نہیں ہم نے ہمیشہ اداروں کے آئینی کردار کی بات کی ہے اور اس کی ہم نے قیمت ادا بھی کی ہے اور کر بھی رہے ہیں ۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اگر ہم چاہیں تو حکومت گرانے کیلئے نمبر بآسانی پورے کر سکتے ہیں لیکن ہماری کل یہ خواہش تھی او رنہ آج ہے ۔ چوہدری منظور نے کہا کہ سندھ میں اٹھارہ اٹھا رہ گھنٹے بجلی بند رکھی گئی ،پانی کم کیا گیا ، گیس بند کی گئی اب قابل تقسیم محاصل سے 94ارب کم جاری کیا گیا ہے جس سے ترقیاتی منصوبے رکے ہوئے ہیں ۔

وزیر اعلیٰ سندھ کا نام ای سی ایل میں ڈال کر بحران پیدا کرنے کی کوشش کی گئی ۔ پی ٹی آئی نے مینڈیٹ چوری کیا ہوا ہے اس لئے انہیں سندھ کا مینڈیٹ ہضم نہیں ہو رہا اور اس پر ڈاکہ ڈالنے چلے تھے ۔ پی ٹی آئی کی حکومتیں مکڑی کے تار سے بندھی ہوئی ہیں، بلوچستان میں انکی حکومت دو ، وفاق میں چھ ووٹ ووٹوں پر کھڑی ہے جبکہ سینیٹ میں اقلیت ہیں ،پنجاب میں ان کی اکثریت جیسے ہے سب جانتے ہیں ، وفاق چار پلرز پر کھڑا ہوتا ہے اگر اس میں ایک پلر بھی گرا تو ساری عمارت زمین بوس ہو جائے گی ۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات