ہسپتالوں سے متعلق شکایات کے ازالے میں نمایاں اضافہ ہوگیا‘یاسمین راشد

ہیلپ لائن پر شکایات کے حل کی سب سے زیادہ شرح ، 98 فیصد سپیشلائزڈ ہسپتالوں کی ہے تمام اضلاع کے سی ای اوز ہیلتھ نمایاں جگہوں پر ہیلپ لائن کا نمبر آویزاں کریں‘ وزیر صحت پنجاب

بدھ 2 جنوری 2019 18:57

ہسپتالوں سے متعلق شکایات کے ازالے میں نمایاں اضافہ ہوگیا‘یاسمین راشد
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 جنوری2019ء) وزیر صحت پنجاب پروفیسر ڈاکٹر یاسمین راشد نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا ہے کہ حالیہ عرصے کے دوران پنجاب کے سرکاری ہسپتالوں سے متعلق شکایات کے ازالے کی شرح میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ وہ یہاں کمپلینٹ مینجمنٹ سسٹم(سی ایم ایس) کے ایک اجلاس کی صدارت کر رہی تھیں جس میں آن لائن شکایات اور ان کے ازالے کا سہ ماہی جائزہ لیا گیا۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ ہیلپ لائن 080099000 پر موصول ہونے والی شکایات کے حل کی سب سے زیادہ شرح ،98 فیصد سپیشلائزڈ ہسپتالوں میں ہے۔ سیکنڈری ہسپتالوں میں 96 فیصد شکایات کا ازالہ کیا گیا جبکہ پرائمری ہیلتھ مراکز میں شکایات کے ازالے کی شرح 92 فیصد رہی۔ ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ موجودہ حکومت کے موثر اقدامات کے باعث محکمہ صحت کی ہیلپ لائن پر شہریوں کا اعتماد بڑھا ہے۔

(جاری ہے)

اس ہیلپ لائن میں کسی بھی شہری کی تسلی ہونے تک اسے کارروائی کے ہر مرحلے سے باخبر رکھا جاتا ہے۔یہ بات خوش آئند ہے کہ دسمبر میں ہسپتالوں کے بارے میں شکایات سب سے کم رہیں ۔ کوشش کی جائے گی کہ اب یہ انڈیکیٹر اوپر نہ جائے۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ زیادہ شکایات عملے کے رویے کے بارے میں ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹری منفعت بخش پیشہ ہرگز نہیں، اصل منافع اللہ تعالی ہی دے سکتا ہے لہذا طبی شعبے کو خدمت خلق کا ذریعہ بنا کر خدا کی خوشنودی حاصل کرنی چاہیئے۔

اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ ہیلپ لائن پر سب سے زیادہ شکایات سیکنڈری ہسپتالوں کے بارے میں ہیں۔ سیکنڈری ہسپتالوں کے بارے میں 52 فیصد،پرائمری مراکز کے خلاف 16 فیصد اور سپیشلائزڈ ہسپتالوں کے حوالے سے 32 فیصد شکایات موصول ہوئیں۔ وزیر صحت نے میڈیکل اور نان میڈیکل سٹاف کی حاضری پر زیادہ توجہ دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ آن لائن سسٹم کے تحت مریضوں اور دیگر شہریوں کو فوری ریلیف ملتا ہے۔

کمپلینٹ مینجمنٹ سسٹم کو مزید فعال بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ تمام اضلاع کے سی ای اوز ہیلتھ نمایاں جگہوں پر ہیلپ لائن کا نمبر آویزاں کریں۔دریں اثنا وزیر صحت کی زیرصدارت ایک اور اجلاس کے دوران پنجاب میں دیہی اور بنیادی مراکز صحت میں کمیونٹی سطح پر پرائمری ہیلتھ خدمات کے استحکام کا فیصلہ کیا گیا۔ سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ زاہد اختر زمان نے بریفنگ دی۔

سپیشل سیکرٹری محمد خان رانجھا، ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹر منیر احمد، ڈاکٹر اختر رشید اور ڈاکٹر سید مختار عباس، ڈاکٹر عاصم اور ڈاکٹر یداللہ بھی موجود تھے۔ ڈاکٹر یاسمین راشد نے زور دیا کہ دیہی سطح پر صحت،غذائیت اور دیہات میں صفائی کے امور پر سوشل موبلائزیشن ضروری ہے۔ماں کی صحت بہتر ہوگی تو بچہ بھی تندرست ہوگا۔ شرح اموات میں کمی کے لئے پیدائش سے پہلے اور بعد میں بچے کے حفاظتی ٹیکوں کے پروگرام کو مزید موثر بنایا جا رہا ہے۔

زچگی کے وقت اموات کی درست شرح کے تعین کے بغیر مطلوبہ نتائج کا حصول مشکل ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ لیڈی ہیلتھ ورکرز اور کمیونٹی مڈوائفز کی تربیت میں بہتری وقت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ نچلی سطح پر معیاری طبی سہولتوں کی فراہمی کے لئے بڑے ہسپتالوں سے کوالٹی امپرومنٹ ٹیم دیہی مراکز صحت کے دورے کیا کرے گی۔