دشمن کے ناپاک عزائم کو نیست و نابود کرنے کے لیے بین المذاہب ہم آہنگی وقت کی ضرورت ہے،

تمام مذاہب دوسرے مذاہب اور ان کی مذہبی شخصیات کی عزت و تکریم کرنے کا حکم اور تفرقے و نفرتوں کو مٹانے کی تعلیم دیتے ہیں، اسلام سراسر امن، محبت و سلامتی اور اخوت و روا داری کا دین ہے وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری، پیر نقیب الرحمن ، پیر حسان حسیب الرحمن و دیگر کا بین المذاہب ہم آہنگی کانفرنس سے خطاب

بدھ 2 جنوری 2019 23:35

دشمن کے ناپاک عزائم کو نیست و نابود کرنے کے لیے بین المذاہب ہم آہنگی ..
راولپنڈی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 جنوری2019ء) وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے کہا ہے کہ دشمنوں کے ناپاک عزائم کو نیست و نابود کرنے کے لیے بین المذاہب ہم آہنگی وقت کی ضرورت ہے ، تمام مذاہب دوسرے مذاہب اور ان کی مذہبی شخصیات کی عزت و تکریم کرنے کا حکم اور تفرقے اور نفرتوں کو مٹانے کی تعلیم دیتے ہیں،وطنِ عزیز پاکستان کی سلامتی و خوشحالی کے لئے تمام مذاہب کے لوگوں کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے، وطنِ عزیز کی سلامتی و دفاع کے لئے ہم سب ایک ہیں اور ایک دوسرے کے مذہب و عقیدے کااحترام کرتے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو عید گاہ شریف میں منعقدہ بین المذاہب ہم آہنگی کانفرنس سے خطاب اور بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر بین المذاہب ہم آہنگی کانفرنس کے شرکاء نے کہا کہ مسلمان امن کے داعی اور امن کے نام لیوا ہیں اور دنیا میں جہاں کہیں بھی دہشت گردی ہو رہی ہے مسلمان اس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں ،شرکائے کانفرنس نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان کی سا لمیت اور دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پاک فوج کے ساتھ کھڑے ہیں ، مسلح افواج اور سیکورٹی فورسز کی قربانیوں کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں ، سپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ کو بھر پور تعاون کا یقین دلاتے ہیں۔

اس موقع پر بین المذاہب ہم آہنگی کانفرنس میں ہندو، سکھ، عیسائی و دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والی ممتاز شخصیات پروفیسر ڈاکٹر یعقوب،بشپ سرفراز پیٹر ،شیخ راشد شفیق ،ایم این اے رمیش کمار ، مولانا طاہر اشرفی ،ڈاکٹر صہیب ، پاسٹر پرویز سہیل ، سردار مہندر سنگھ اروڑہ،پنڈت چنا لعل، علامہ عبد الخیر آزاد، علامہ سجاد حسین نقوی و دیگرمذہبی رہنمائوں کی کثیر تعداد موجود تھی ۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے دربار عالیہ عید گاہ شریف کے سجادہ نشین پیر محمد حسان حسیب الرحمن نے کہا کہ دینِ اسلام سراسر امن و آشتی ، محبت و سلامتی اور اخوت و روا داری کا دین ہے جس نے تمام مذاہب اور انکی مذہبی شخصیات کی عزت و تکریم کا درس دیا ہے، وطنِ عزیزپاکستان میں بسنے والی تمام اقلیتیں بھی اپنے اپنے مذاہب اور عقائد کے مطابق مکمل آزادی کے ساتھ اپنی زندگیاں بسر کر رہی ہیں اور دینِ متین اسلام ان کی حفاظت و سلامتی اور مذہبی آزادی کا مکمل ضامن ہے۔

ہمارے پیارے وطنِ عزیز کو جس قدر نقصان مذہب کے نام پر کی گئی دہشت گردی نے پہنچایا وہ نہایت افسوسناک اور قابلِ مذمت امر ہے۔ آج ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم اپنی صفوں میں مکمل اتحاد و اتفاق برقرار رکھیں، تمام مذاہب و عقائد کے لوگ اپنے اپنے مذہب اور عقیدے کے مطابق اپنی زندگیاں بسر کریں جس میں ان کی جان، مال، آبرو اور خون کی مکمل حرمت ہو۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پیر محمد نقیب الرحمن نے کہا کہ محسنِ اعظمِ حضور نبیِ رحمت ﷺ کی حیاتِ مبارکہ اور تاریخِ اسلام دیگر مذاہب کے ساتھ حسنِ سلوک اور رواداری کی مثالوں سے بھری پڑی ہے ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے دیگر مقررین نے کہا کہ پیغمبرِ اسلام حضور نبی اکرم ﷺ کی انسانیت اور دیگر مذاہب کے ساتھ روداری اور حسنِ خلق کی اعلی ترین تعلیمات نہایت عظیم ہیں جن پر چل کر دنیا اور بالخصوص وطنِ عزیز پاکستان کو اخوت و روداری کا گہوارہ بنایا جا سکتا ہے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ایم این اے ڈاکٹر رمیش کمار نے کہا کہ وطنِ عزیز پاکستان ہم سب کا گھر اور ہماری چھت ہے جس کا دفاع اور تعمیر و ترقی ہم سب کا فرض ہے۔ پاکستان کے تمام اداروں اور شعبوں بالخصوص طب ، کھیلوں، عدلیہ اور افواجِ پاکستان و دیگر اداروں میں اقلیتوں نے گراں قدر خدمات سر انجام دی ہیں اور وہ وطنِ عزیز کی اس خدمت پر فخر کرتے ہیں۔