سعدیہ عباسی دوہری شہرست پر نااہلی ،ْ

وکیل کی نا اہلی کا نوٹیفکیشن واپس لینے کی استدعا سعدیہ عباسی نے کاغذات نامزدگی جمع کروانے سے پہلے امریکی سفارت خانے میں اپنی شہریت چھوڑنے کا بیان حلفی لیا ،ْوکیل کے دلائل دیکھ لیتے ہیں کہ سپریم کورٹ اس معاملے پر کیا تفصیلی فیصلہ دیتی ہے ،ْ چیف الیکشن الیکشن کمشنر کا جواب … سماعت 22جنوری تک ملتوی

جمعرات 3 جنوری 2019 14:21

سعدیہ عباسی دوہری شہرست پر نااہلی ،ْ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 جنوری2019ء) مسلم لیگ (ن )کی سینیٹرر سعدیہ عباسی کی دوہری شہریت پر نااہل ہونے کا معاملہ پر درخواست گزار کے وکیل نے کہاہے کہ سعدیہ عباسی نے کاغذات نامزدگی جمع کروانے سے پہلے امریکی سفارت خانے میں اپنی شہریت چھوڑنے کا بیان حلفی لیا ،ْالیکشن کمیشن نوٹیفکیشن واپس لے ۔ جمعر ات کو مسلم لیگ (ن )کی سینیٹرر سعدیہ عباسی کی دوہری شہریت پر نااہل ہونے کا معاملہ پرالیکشن کمیشن میں چیف الیکشن کمشنر سردار رضا کی سربراہی میں تین رکنی کمیشن نے سماعت کی ۔

اس موقع پر سعدیہ عباسی کے وکیل نے کہاکہ سعدیہ عباسی کو سپریم کورٹ کی جانب سے دہری شہریت پر نااہل کیا گیا۔سعدیہ عباسی پنجاب سے خواتین کی مخصوص نشست پر سینیٹر منتخب ہوئیں تھیں۔

(جاری ہے)

وکیل نے کہ اکہ سپریم کورٹ کے حکم پر الیکشن کمیشن نے 25 اکتوبر کو سعدیہ عباسی کو ڈی نوٹیفائی کیا۔چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیئے کہا کہ جھگڑا ہی یہی ہے کہ دہری شہریت والا الیکشن نہیں لڑ سکتا۔

وکیل نے کہا کہ سعدیہ عباسی نے کاغذات نامزدگی جمع کروانے سے پہلے امریکی سفارت خانے میں اپنی شہریت چھوڑنے کا بیان حلفی لیا۔وکیل سعدیہ عباسی نے کہ اکہ سعدیہ عباسی کا امریکی شہریت چھوڑنے کا سرٹیفکیٹ بھی موجود ہے۔وکیل نے استدعا کی کہ الیکشن کمیشن سعدیہ عباسی کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا نوٹیفیکیشن واپس لے ۔ چیف جسٹس الیکشن کمشنر نے کہا کہ اس معاملے پر سپریم کورٹ کیا کہتی ہی وکیل نے جواب دیا کہ اس پر ابھی تک سپریم کورٹ کا تفصیلی فیصلہ نہیں آیا۔چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ہم دیکھ لیتے ہیں کہ سپریم کورٹ اس معاملے پر کیا تفصیلی فیصلہ دیتی ہے۔بعد ازاں الیکشن کمیشن نے کیس کی سماعت 22 جنوری تک ملتوی کر دی۔