شریف خاندان کے افراد اور پارٹی کے مرکزی رہنمائوں کی کوٹ لکھپت جیل میں قید نواز شریف سے ملاقاتیں

اہل خانہ دوپہر کا کھانا بھی لائے ،نواز شریف اور اہل خانہ نے اکٹھے کھانا کھایا،والدہ نواز شریف کو گلے لگاکر دعائیں دیتی رہیں مریم ،حمزہ اورپارٹی رہنمائوں نے نواز شریف سے عدالتی فیصلے پر اپیل، مجموعی سیاسی صورتحال اورپارٹی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا ‘ ذرائع ملاقات کرنیوالوں میں راجہ ظفر الحق ،ایاز صادق ،محمد زبیر ،رانا تنویر ،خرم دستگیر ،سائرہ افضل تارڑ ،پرویز ملک ،سہیل ضیاء بٹ ،روحیل اصغر سمیت دیگر شامل تھے الحمداللہ نواز شریف ٹھیک ہیں انکے حوصلہ بلند ہیں ،نیک خواہشات اور دعائوں میں یاد رکھنے والوں کی شکر گزار ہوں ‘مریم نواز نواز شریف کو بتایا انکے شیر کس طرح انکے ساتھ کھڑے ہیں ‘ ٹوئٹ /کارکنوں نے شریف خاندان کے افراد کی گاڑیوں پر پھولوں پتیاں نچھاور کیں

جمعرات 3 جنوری 2019 18:37

شریف خاندان کے افراد اور پارٹی کے مرکزی رہنمائوں کی کوٹ لکھپت جیل میں ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 جنوری2019ء) شریف خاندان کے افراد اور پارٹی کے مرکزی رہنمائوںنے کوٹ لکھپت جیل میں قید سابق وزیراعظم و مسلم لیگ (ن)کے قائد محمد نواز شریف سے ملاقاتیں کیں، اہل خانہ اور نواز شریف نے دوپہر کا کھانا اکٹھے کھایا ، مریم نواز ،حمزہ شہباز اور پارٹی رہنمائوں نے نواز شریف سے ملاقات میں احتساب عدالت کے فیصلے پر اپیل، ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال اور پارٹی امور کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا۔

تفصیلات کے مطابق کوٹ لکھپت جیل کے حکام کی جانب سے العزیز ریفرنس میں قید کی سزا کاٹنے والے سابق وزر یر اعظم محمد نوازشریف سے اہل خانہ ، رشتہ داروں ،دوستوں اور پارٹی رہنمائوں کی ملاقات کیلئے جمعرات کا دن مقرر کیا گیا ہے۔ گزشتہ روز نواز شریف کی والدہ بیگم شمیم اختر ،بیٹی مریم نواز ،بھتیجے حمزہ شہباز ،داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر اور دیگر اہل خانہ نے ملاقات کی ۔

(جاری ہے)

اہل خانہ ان کیلئے دوپہر کا کھانا اور ضروری سامان بھی ساتھ لائے ۔اہل خانہ اور نواز شریف نے دوپہر کا کھانا اکٹھے کھایا۔ ذرائع کے مطابق والدہ نے نواز شریف کو اپنے گلے سے لگایا اور انہیں دعائیں دیتی رہیں جبکہ باقی اہل خانہ بھی نواز شریف سے گلے ملے ۔ملاقات کیلئے مقررہ وقت کے بعد اہل خانہ واپس روانہ ہو گئے ۔قبل ازیںپارٹی کے مرکزی رہنما ئوںراجہ ظفر الحق ،سردار ایاز صادق ،محمد زبیر ،رانا تنویر ،خرم دستگیر ،سائرہ افضل تارڑ ،پرویز ملک ،روحیل اصغر، سہیل ضیاء بٹ سمیت دیگر نے بھی پارٹی قائد محمد نواز شریف سے ملاقات کی ۔

ذرائع کے مطابق اس موقع پر ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال اور پارٹی امور کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ نواز شریف سے ملاقات کے لیے لیگی کارکنان بھی کوٹ لکھپت جیل پہنچے تاہم اجازت نہ ملنے پر جیل کے باہر ہی نواز شریف کے حق میں نعرے بازی کرتے رہے ۔(ن) لیگ کے کارکنوں کی ایک بڑی تعداد بھی نواز شریف اور ان کے اہل خانہ سے اظہار یکجہتی کے لئے کوٹ لکھپت جیل کے باہر جمع رہے تاہم ان کی نواز شریف سے ملاقات نہ ہو سکی ۔

کارکنوں نے شریف خاندان کی گاڑیوں پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں اور ان نواز شریف کے حق میں نعرے لگائے ۔ مسلم لیگ (ن) کی مرکزی رہنما مریم نواز نے اپنے والد نواز شریف سے ملاقات کے بعد ٹوئٹ کیا کہ ابھی ابھی جیل میں نواز شریف سے ملکر آئی ہوں ،الحمداللہ نواز شریف ٹھیک ہیں اور انکے حوصلہ بلند ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ میں نہ صرف آپ سب کی دعائیں اور نیک خواہشات ان کو پہنچاتی ہوں بلکہ ان کو بتاتی ہوں کہ ان کے شیر کس طرح ان کے ساتھ کھڑے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ نیک خواہشات اور دعائوں میں یاد رکھنے والوں کی شکر گزار ہوں ۔