Live Updates

حکومت انضمام کے عمل کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے ٹھوس منصوبہ بندی کے تحت آگے بڑھ رہی ہے ، وزیراعلیٰ محمودخان

جمعرات 3 جنوری 2019 22:18

حکومت انضمام کے عمل کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے ٹھوس منصوبہ بندی ..
پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 جنوری2019ء) وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ قبائلی عوام تابناک ماضی کے مالک ہیں ، قبائلی عوام نے پاکستان کی آزادی اور بعد ازاں اس کے تحفظ اور سلامتی میں نمایاں کردار ادا کیا ہے ۔ فاٹا کا صوبے میں انضمام ایک تاریخی کارنامہ ہے ۔ حکومت انضمام کے عمل کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے ٹھوس منصوبہ بندی کے تحت آگے بڑھ رہی ہے ، ہم ضم شدہ علاقوں کو ترقیافتہ علاقوں کی صف میں کھڑا کرنے کیلئے اپنی استعداد سے بڑھ کر حصہ ڈالیں گے ، قبائلی روایات کو مدنظر رکھ کر فیصلے کریں گے ، جرگہ سسٹم کو قانونی کور دیں گے ۔

ایف سی آر کے خاتمے سے پیدا ہونے والا خلا پاکستان میں مروجہ قوانین کی نئے اضلاع تک توسیع سے ختم ہو جائے گا۔

(جاری ہے)

بدلتے ہوئے منظرنامے میں ہمیں چیلنجز کا سامنا بھی ہو گا مگر ہم سب نے مل کر چیلنجز کا مقابلہ کرنا ہے ،اجتماعی فلاح کے کاموں کو ترجیح دینی ہے ۔ پاک آرمی، ایف سی ، پولیس، لیویز اور دیگر سکیورٹی اداروں اور عوام کی کوششوں سے سو فیصد امن آچکا ہے۔

اب اس امن کو برقرار رکھنے کیلئے سب نے اپنا حصہ ڈالنا ہے جس طرح آپ نے پہلے امن کیلئے قربانی دی امید ہے کہ اسی طرح آئندہ بھی کردار ادا کریں گے۔ وزیراعلی نے اس موقع پرپولیس شہداء کے پیکیج کی طرز پر لیویز کیلئے بھی شہداء پیکج کا اعلان کیا۔ وہ ضلع باجوڑ اورشاہ کس باڑہ کے ایک روزہ مصروف ترین دورہ کے دوران باجوڑ سکاوٹس قلعہ میں قبائلی عمائدین کے جرگے اورباجوڑ لیویز کی پاسنگ آٹ پریڈ کی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کررہے تھے۔

ایم این اے گل ظفر، صوبائی حکومت کے ترجمان اجمل خان وزیر، انسپکٹر جنرل فرنٹیئرکور نارتھ میجر جنرل راحت نسیم احمد خان، کمشنر ملاکنڈ ، باجوڑ کے دیگر انتظامی افسران ، سیکٹر کمانڈر نارتھ ، آرمی کے افسران ، قبائلی عمائدین ، سکیورٹی حکام اور دیگر اہم شخصیات نے تقریب میں شرکت کی ۔ وزیراعلی نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بحیثیت وزیراعلی باجوڑ کا دورہ کرنے پر وہ نہایت خوشی محسوس کر رہے ہیں کیونکہ یہ صوبے کی تاریخ میں کسی بھی منتخب وزیراعلی کا باجوڑ کا پہلا دورہ ہے۔

یہ دورہ اسلئے کیا ہے تاکہ قبائلی عوام کے مسائل سن سکوں ،آئندہ دورے پر ان تمام مسائل کا حل لے کر آں گا جو نظر بھی آئے گا۔ خیبرپختونخو ا کے قبائل نے پاکستان کی آزادی میں نمایاں کردار ادا کیا ہے بلکہ بعد میں بھی کئی مواقع پر آپ نے پاکستان کے لئے کسی بھی جانی اور مالی قربانی سے دریغ نہیں کیا جس کی ایک واضح مثال دہشت گردی کے خلاف حالیہ جنگ ہے، جس میں آپ نے سکیورٹی اداروں کے شانہ بشانہ گراں قدر قربانیاں دی ہیں اور پاکستان کی حفاظت کی ہے۔

آپ نے جس طرح پورے ملک کے عوام، حکومت اور افواج پاکستان کا ساتھ دیا، اس پر پوری قوم کا سر فخر سے بلند ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبائی حکومت ضم شدہ اضلاع کی ہمہ گیر ترقی کیلئے منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ میں کل ہی کابینہ اجلاس میں صوبائی وزرا کو تمام نئے اضلاع کے دورے اور عوام کو ریلیف دینے کیلئے مکمل پلان بنانے کی ہدایت دے چکا ہوں۔ہر روز ہر ضلع کاایک وزیر دورہ کرے گا۔

وزیراعظم عمران خان کے ساتھ بھی اس سلسلے میں اجلاس ہو چکا ہے اور انہوں نے خصوصی دلچسپی لی ہے اور ان اضلاع کے دورے کرنے کی ہدایت کی ہے۔ وہ خود بھی نئے اضلاع کے دورے کریں گے ۔ ا نہوں نے یقین دلایا کہ وہ قبائلی اضلاع کے عوام کی تمام محرومیاں دو رکریں گے۔ موجودہ حکومت نے ابتدائی سو دنوں میں قبائلی عوام کی ترقی کیلئے جو اقدامات اٹھائے ہیں یا آئندہ اٹھانا چاہتی ہے اس سے قبائلی اضلاع میں خوشگوار اور مثبت تبدیلیاں آئیں گی ۔

صحت اور تعلیم سمیت زندگی کے تمام شعبوں میں تعمیر و ترقی کے حوالے سے خصوصی تبدیلیاں لائیں گے ۔صحت انصاف کارڈ کی سہولت کو تمام نئے اضلاع تک توسیع دی جارہی ہے ۔ بیشتر صوبائی محکموں کی نئے اضلاع تک توسیع ہو چکی ہے ۔ایف سی آر کے خاتمے سے یقیناخلا پیدا ہوا ہے لیکن دوسری طرف پاکستان کے مروجہ قوانین کو بھی توسیع دی جا چکی ہے۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ آئین کے آرٹیکل 247 کے خاتمے کے باوجود کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا ، فاٹا اور پاٹا میں آئندہ پانچ سالوں کیلئے کوئی ٹیکس نہیں ہے ۔

ہم نے قبائلی عوام سے جو وعدے کئے ہیں پورے کریں گے ۔ بہت جلد بلدیاتی اور صوبائی اسمبلی کے انتخابات بھی کرائے جائیں گے ۔صوبائی اسمبلی اور بلدیاتی اداروں میں آپ کی بھی بھر پور نمائندگی ہو گی ۔ وزیراعلی نے کہا کہ نئے اضلاع میں عوام کو درپیش مشکلات انہیں معلوم ہیں کیونکہ وہ خود بھی سوات سے تعلق رکھتے ہیں۔ وزیراعلی نے یقین دلایا کہ نئے اضلاع میں سکولوں ، ہسپتالوں اور بجلی سمیت تمام شعبوں سے متعلق مسائل حل کریں گے ۔

وفاقی حکومت نے نئے اضلاع کی ترقی کیلئے سالانہ سو ارب روپے دینے کا وعدہ کیا ہے ، یہ وسائل نئے اضلاع کے لوگوں کی ترقی اور خوشحالی کیلئے ہی خرچ کریں گے ۔ نئے اضلاع میں جاری ترقیاتی سکیموں پر عمل درآمد یقینی بنائیں گے ۔ وزیراعلی نے کہاکہ ان کا دروازہ قبائلی عوام کیلئے کھلا ہے ،ان کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کریں گے۔ وزیراعلی نے اس موقع پر سکاوٹس اور لیویز کی یاد گار شہدا پر پھول بھی چڑھائے اورسلامی پیش کی ۔

قبل ازیں صوبائی حکومت کے ترجمان اجمل خان وزیر نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ قبائل ترقی کے نئے دور کی طرف جارہے ہیں ۔ قبائل نے اپنی روایات کے تحفظ اور پورے پاکستان کی سلامتی کیلئے قربانیاں دی ہیں ۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قبائل نے ہراول دستے کا کردار ادا کیا ہے ۔ نوجوانوں نے اس مشن کو پایہ تکمیل تک پہنچایا۔ اجمل وزیر نے کہاکہ صوبائی حکومت نوجوانوں کو روزگار اور دیگر سہولیات فراہم کرے گی بلکہ ان کے مستقبل کو محفوظ بنانے کیلئے دوررس اقدامات کئے جائیں گے ۔

انہوں نے کہاکہ وزیراعلی کی ہدایت ہے کہ نئے اضلاع میں کوئی قانونی سقم نہیں رہنا چاہئے۔ انضمام کے عمل کو مکمل کرنا اور قبائل کو قومی ترقی کے دہارے میں لانا ہمارا کل وقتی پلان ہے۔ وزیر اعظم عمران خان اور وزیراعلی محمود خان کی سیاسی بصیرت اور دلیرانہ قیادت نے سات نئے اضلاع کی محرومیاں دور کرکے دکھائیں گے ، عوام کو انصاف فراہم کریں گے اور ان کے حقوق کو تحفظ دیں گے ۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات