چیف جسٹس نے والدین کو بڑی خوشخبری سنا دی

فیسوں میں کمی کا حکم پورے ملک کے سکولوں کے لیے ہے۔ چیف جسٹس

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 4 جنوری 2019 12:32

چیف جسٹس نے والدین کو بڑی خوشخبری سنا دی
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 04جنوری2019ء) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے واضح کیا ہے کہ فیسوں میں کمی کا حکم صرف چند سکولوں کے لیے نہیں بلکہ پورے ملک لکے لیے ہے۔سپریم کورٹ آف پاکستان میں ایک کیس سماعت کےدوران چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دئیے ہیں کہ فیس میں کمی کا حکم صرف 22 یا 27سکولوں کے لیے نہیں تھا بلکہ یہ حکم پورے ملک میں 5ہزار سے زائد فیس لینے والے تمام سکولوں پر لاگو ہو گا،چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا ہم نے فیسوں میں کمی کہا تو انتظامیہ نے اسکول بند کرنے شروع کر دئیے اگر کسی کو ابہام ہے تو ہمیں فایلیں دیں ہم پڑھ کر سب کو بتا دیتے ہیں۔

واضح رہے سپریم کورٹ نے تمام بڑے نجی تعلیمی اداروں کو فیس میں 20فیصد کمی کرنے کا حکم دیا تھا۔

(جاری ہے)

ہ سپریم کورٹ میں چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے نجی اسکولوں کی زائد فیسوں سے متعلق کیس کی سماعت کی تھی،۔کیس کی سماعت کے سلسلے میں نجی اسکولوں کے وکیل،ڈپٹی آڈیٹر جنرل اور چئیرمین ایف بی آر عدالت میں پیش ہوئے تھے۔

دوران سماعت چیف جسٹس میں ثاقب نثار نے ریمارکس دئیے کہ عدالت ہائی کورٹس کے فیصلوں کی پابند نہیں۔آگاہ کیا جائے فیس میں خاطر خواہ کمی کیسے ہوگی۔عدالت خود فیصلے کرے گی کہ فیس میں مناسب کمی کتنی ہو گی۔اس موقع پر نجی سکول بیکن ہاؤس کے وکیل نے کہا کہ ہر اسکول کی فیس سالانہ اضافہ مخلتف ہے۔ پنجاب کے سابق وزیر تعلیم نے سالانہ 10فیصد اضافے کا قانون بنانے کا کہا اور رانا مشہود اسمبلی میں صرف 8فیصد کی منظوری لے سکے۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دئیے کہ لگتا ہے سابق وزیر تعلیم کا اپنا بھی کوئی اسکول ہو گا۔ایک ایک کمرے کے سکول نے اتنا پیسہ بنایا اور اب یہ صنعتکار بن گئے ہیں۔کیس کی سماعت کے دوران نجی اسکول کی وکیل عائشہ حامد نے کہا کہ تمام اسکول 8 فیصد فیس کم کرنے کو تیار ہیں۔اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ 8 فیصد رو اونٹ کے منہ میں زیرے کے برابر والی بات ہے۔

چیف جسٹس نے کہا 20 سال کا آڈٹ کرایا تو نتائج بہت مخلتف ہوں گے جب کہ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا سکولوں نے اپنی آڈٹ رپورٹس میں غلط اعداد دئیے۔انہوں نے کہا کہ اگر 8فیصد فیس ہر سال بڑھائی جائے تو چار سالوں میں 32فیصد بڑھ جاتی ہے۔عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد حکم دیا کہ ملک کے ایسے اسکول جو 5ہزار روہے سے زائد فیس وصول کر رہے ہیں وہ اپنی فیسوں میں 20فیصد تک کمی کریں گے۔ چیف جسٹس نے تمام سکولوں کو گرمیوں کی چھٹیوں کی فیس واپس کرنے کا حکم دے دیا اور کہا کہ سکول مالکان فیس میم سالانہ 5 فیصد اضافہ کر سکیں گے۔