سانحہ میں ’’خصوصی خدمات ‘‘انجام دینے والوں کو بیرون ملک بھجوایا گیا، ہٹانا ہو گا

اشرافیہ کا اقتدار سانحہ ماڈل ٹائون کے انصاف میں بڑی رکاوٹ تھا:ڈاکٹر طاہرالقادری شریف برادران ملوث نہ ہوتے تو قتل عام کے ذمہ دار افسر نشان عبرت بن چکے ہوتے انصاف کے لیے کٹھن ،مہنگی ترین اورطویل جدوجہد کرنا پڑی، کور کمیٹی کے اجلاس سے خطاب

جمعہ 4 جنوری 2019 22:54

سانحہ میں ’’خصوصی خدمات ‘‘انجام دینے والوں کو بیرون ملک بھجوایا ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 جنوری2019ء) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمدطاہرالقادری نے عوامی تحریک کی کور کمیٹی اور وکلاء رہنمائوں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹائون کے انصاف کے لیے کٹھن، مہنگی ترین اور طویل جدوجہد کرنا پڑی، ماڈل ٹائون کیس کے تناظر میں نظام انصاف کی خامیوں کو دیکھا جا سکتا ہے، جے آئی ٹی سے بھرپور قانونی تعاون کریں گے،غیر جانبدار تفتیش کا مطالبہ ساڑھے چار سال کے بعد تسلیم کیا گیا۔

نئی جے آئی ٹی کی تشکیل کے حوالے سے بسمہ امجد کی درخواست پر ایکشن لینے پر چیف جسٹس سپریم کورٹ اورتحریری یقین دہانی کے مطابق جے آئی ٹی کا نوٹیفکیشن جاری کرنے پر وفاقی اور صوبائی حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ سانحہ کے نامزد بعض مرکزی کرداروں کوبیرون ملک ملازمتیں ملیں، انہیں عہدوں سے ہٹانا اور واپس بلانا ہو گا، معمولی الزام اور محکمانہ غلطیوں پر معطلیاں اور او ایس ڈی بنانے کے واقعات عام ہیں،سانحہ ماڈل ٹائون میں تو بے گناہوں کا قتل عام ہوا ،شریف برادران کااقتدارانصاف کے راستے کا بھاری پتھر تھا،سابق حکمرانوں کی بنائی جے آئی ٹیز کا مقصد انصاف نہیں انصا ف کا قتل عام تھا،ان جے آئی ٹیز میں چشم دید گواہان اور زخمیوں کے بیانات ریکارڈ نہیں ہوئے،سابق حکمران ملوث نہ ہوتے تو قتل عام میں ملوث پولیس افسر نشان عبرت بن چکے ہوتے، سانحہ ماڈل ٹائون کے قتل عام میں ملوث پولیس افسروں کو خصوصی ترقیوں سے نوازا گیا۔