وفاقی حکومت سابق سفیر حسین حقانی کی وطن واپسی کیلئے متحرک ،ْایف آئی اے نے رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی

حسین حقانی نے مدمت ملازمت کے دوران اختیارات کا غلط استعمال کیا ،ْسیکرٹ سروس فنڈز کی خلاف ورزی کی ،ْرپورٹ کا متن

ہفتہ 5 جنوری 2019 14:49

وفاقی حکومت سابق سفیر حسین حقانی کی وطن واپسی کیلئے متحرک ،ْایف آئی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 جنوری2019ء) وفاقی حکومت سابق سفیر حسین حقانی کی وطن واپسی کیلئے متحرک ہوگئی ہے اور اس سلسلے میں حسین حقانی کی واپسی سے متعلق کیس میں ایف آئی اے نے رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی ۔ ذرائع کے مطابق رپورٹ میں کہاگیا کہ حسین حقانی کی ایکسٹرایشن دستاویز جلد امریکی حکام کو بھیجی جائیں گی۔

رپورٹ کے مطابق حسین حقانی کی واپسی کیلئے وزارت خارجہ میں اہم ملاقاتیں ہوئیں۔رپورٹ کے مطابق انیس دسمبر کو ایڈیشنل سیکرٹری سطح پر میٹنگ ہوئی۔رپورٹ میں کہاگیا کہ میٹنگ میں حسین حقانی کی واپسی سے متعلق قانونی پہلوئوں پرتفصیلی گفتگو ہوئی۔ رپورٹ میں کہاگیا کہ ایف آئی اے نے 355 صفحات پرمشتمل ایکسٹراڈیشن دستاویزات وزارت داخلہ کے حوالے کیں۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق بارہ دسمبر کو ایکسٹراڈیشن دستاویزات وزارت داخلہ نے وزارت خارجہ کو بھیجیں۔رپورٹ میں کہاگیا کہ حسین حقانی مئی 2008 سے نومبر 2011 تک امریکہ میں پاکستان کے سفیر تھے۔رپورٹ میں کہاگیاکہ حسین حقانی نے مدمت ملازمت کے دوران اختیارات کا غلط استعمال کیا۔رپورٹ کے مطابق حسین حقانی نے سیکرٹ سروس فنڈز کی خلاف ورزی کی۔رپورٹ میں کہاگیا کہ حسین حقانی نے 2 ملین ڈالر سالانہ خورد برد کی۔

رپورٹ کے مطابق حسین حقانی نے 8 ملین ڈالر میں سے 4 ملین ڈالر ذاتی مقاصد کیلئے استعمال کیے۔رپورٹ میں کہاگیا کہ سرکاری پیسے کے غلط استعمال پرحسین حقانی کیخلاف مارچ 2018 میں ایف آئی آردرج ہوئی۔رپورٹ میں کہاگیا کہ سپیشل جج سینٹرل اسلام آباد کی عدالت میں حسین حقانی کے خلاف چالان پیش کیا جاچکا ہے۔ رپورٹ میں کہاگیاکہ حسین حقانی کے پاکستانی سفری دستاویزات بلاک کرنے کی درخواست دی گئی ہے۔