میانمارمیں رخائن باغیوں کے حملے ،13 پولیس اہلکار ہلاک،نوزخمی

پولیس کی 3 چیک پوسٹوں پر ہونے والے حملوں میں اراکن آرمی کے 250 اراکین ملوث تھے،سرکاری میڈیا

ہفتہ 5 جنوری 2019 15:02

میانمارمیں رخائن باغیوں کے حملے ،13 پولیس اہلکار ہلاک،نوزخمی
یانگون(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 جنوری2019ء) میانمار کی ریاست رخائن میں مبینہ طورپر اراکن آرمی کی جانب سے پولیس چوکیوں پر کیے گئے حملوں میں 13 پولیس اہلکار ہلاک جبکہ نو زخمی ہوگئے، میانمار کے سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق حملہ صبح سویرے کیا گیا۔اراکن آرمی ایک باغی گروہ ہے جو میانمار کی مرکزی حکومت سے رخائن اسٹیٹ کی خودمختاری کا مطالبہ کرتا ہے تاہم یہ بات مدنظر رہے کہ اس گروہ کا اراکن روہنگیا سلیویشن آرمی(اے آر ایس ای) سے کوئی تعلق نہیں جو ایک مسلمان باغی گروہ ہے۔

اراکن آرمی سلیویشن آرمی پر یہ الزام عائد کیا جاتا ہے کہ ان کے کیے گئے حملوں کے نتیجے میں حکومت نے روہنگیا مسلمان اقلیت کے خلاف بڑے پیمانے پر پر تشدد کارروائیاں کیں جس کے نتیجے میں 7 لاکھ سے زائد روہنگیا ہجرت کر کے بنگلہ دیش میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے۔

(جاری ہے)

چناچہ اب جب اے آر ایس اے عملی طور پرغیر فعال ہوگئی ہے تو اراکن آرمی، جو میانمار کی بدھ مت آبادی سے تعلق رکھتی ہے، نے ریاست میں عدم استحکام کا فائدہ اٹھایا تا کہ گوریلا تربیت حاصل کرنے کے بعد شمالی میانمار میں کاچن سمیت دیگر عسکریت پسند گروہوں کے زیر انتظام علاقوں میں اپنی فوجی سرگرمیاں بڑھائی جائیں۔

خیال رہے کہ اراکن آرمی اور حکومتی فوج کے درمیان اکا دکا جھڑپوں کے واقعات میں گزشتہ ماہ سے تیزی آئی ہے۔اس بارے میں میانمار کی سرکاری خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بتھیڈونگ اور موانگدا میں پولیس کی 3 چیک پوسٹوں پر ہونے والے حملوں میں اراکن آرمی کے 250 اراکین ملوث تھے۔