افغان چیک پوسٹ پر حملے اورجھڑپوں میں 29طالبان ،15 اہلکارہلاک

قندھاراورفریاب میں الگ الگ واقعات،افغان فورسزنے ہشت گردوں کے ٹھکانوں اور ہتھیاروں کی کھیپ کو بھی تباہ کردیا

اتوار 6 جنوری 2019 14:40

کابل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 جنوری2019ء) اافغانستان کے صوبے قندھار اور فریاب میں دوالگ الگ واقعات میں افغان سرحدی فورس کے 15اورطالبان کے 29جنگجوہلاک ہوگئے ۔ شمالی صوبے فریاب کے ضلع المارا میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں اور ہتھیاروں کی کھیپ کو بھی تباہ کردیاگیا،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق صوبہ قندھار کے علاقے سپن بولدک میں طالبان کے رات گئے سیکورٹی ناکے پرحملے میں 15 اہلکارہلاک اور سات زخمی ہوئے،افغان سیکورٹی فورسز کے مطابق جھڑپوں میں 16 طالبان بھی مارے گئے جبکہ ان کے 11جنگجوزخمی ہوئے،طالبان نے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے،ادھر شمالی صوبے فریاب میں سیکورٹی فورسز کی ایک کارروائی میں 13 طالبان جان سے گئے ، اسپیشل فورس یونٹس نے ضلع المارا میں طالبان کے مشتبہ ٹھکانوں کے خلاف کارروائی کی،اس کارروائی کے دوران دہشت گردوں کے ٹھکانوں اور ہتھیاروں کی کھیپ کو بھی تباہ کردیاگیا۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ صوبہ قندھار1990 کی دہائی میں افغان طالبان کا مرکز تھا جہاں طالبان تحریک نے جنم لیا جبکہ گزشتہ چند برسوں سے قندھار دیگر صوبوں سے قدرے پرسکون رہا ہے۔اکتوبر 2018 میں قندھار کے پولیس سربراہ جنرل عبدالرازق کو بھی نشانہ بنایا گیا تھا جن کو طالبان کا سخت مخالف سمجھا جاتا تھا اور انہوں نے سخت کارروائیاں بھی کی تھیں۔قندھار میں داخلی حملے کے نتیجے میں صوبے کے گورنر زالمے ویسا، صوبائی پولیس چیف جنرل عبدالرازق اور صوبائی انٹیلی جنس چیف عبدالموہمن ہلاک ہوگئے تھے جبکہ دورے پر موجود افغانستان میں نیٹو فورسز کے کمانڈر جنرل آسٹن اسکاٹ ملر محفوظ رہے۔

طالبان کے ترجمان نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ ان کا نشانہ امریکی اور نیٹو فورسز کے کمانڈر تھے، جن کے حوالے سے نیٹو فروسز نے دعویٰ کیا کہ وہ محفوظ ہیں۔افغانستان میں نیٹو فورسز کے ترجمان اور امریکی فوج کے کرنل کنوٹ پیٹر کا کہنا تھا کہ واقع میں 2 امریکی فوجی زخمی بھی ہوئے جنہیں طبی امداد فراہم کردی گئیں۔ترجمان کا کہنا تھا کہ ابتدائی رپورٹ یہ نشاندہی کرتی ہیں کہ حملہ آور جوابی کارروائی میں ہلاک ہوگیا۔