افریقا کا صحرائے صحارا کس طرح 3000 میل دور ایمزون کے جنگلات کو زرخیز رکھتا ہے؟

Ameen Akbar امین اکبر اتوار 6 جنوری 2019 23:51

افریقا کا صحرائے صحارا کس طرح 3000 میل دور ایمزون کے جنگلات کو زرخیز رکھتا ..
جنوبی امریکا کے شمال مشرق میں واقع ایمزون کا جنگل دنیا کا سب سے بڑا  برساتی جنگل ہے۔  یہ اپنے متنوع حیوانات اور نباتات کی وجہ سے مشہور ہے لیکن ایمزون کی مٹی  جنگل کی غذائی ضرورت  پوری کرنے کے لیے زیادہ زرخیز نہیں ہے۔ ایمزون جنگل کی زمین کی زرخیزی بڑھانے میں ہزاروں میل دور  براعظم افریقا کے ملک چاڈ میں واقع بوڈیلی ڈپریشن طاس  کا بڑا ہاتھ ہے۔

یہ دنیا کا گرد آلود ترین مقام بھی ہے۔ یہ شمالی وسطی افریقا  میں صحرائے صحارا کے  جنوبی کنارے پر واقع ہے۔ یہ چاڈ کا سب سے نیچا مقام ہے۔ یہ مقام کبھی ایک بہت بڑی جھیل ہوا کرتا تھا۔ اس جھیل کا رقبہ 4 لاکھ مربع کلومیٹر تھا لیکن موجودہ دور میں اس کے نشانات 1350 مربع کلومیٹر میں ہیں۔ اب اس خشک جھیل میں مردہ  خرد بینی اجسام پر مشتمل چٹانیں ہیں۔

(جاری ہے)

یہ چٹانیں فاسفورس اور دوسری معدنیات پر مشتمل ہیں۔ فطرت  اس  خشک جھیل میں موجود بھرپور زرخیر مٹی کو صحرائے صحارا سے ایمزون میں پہنچا دیتی ہے۔
اس جھیل سے ہر سال 22 ہزار ٹن گرد اڑ کر بین البرعظمی سفر طے کر کے ایمزون کے جنگل میں پہنچتی ہے۔ اس گرد میں پودوں کی غذائی ضروریات کے لیے اہم اجزا جیسے فاسفورس اور فولاد کافی مقدار میں شامل ہوتا ہے۔


ناسا کے جاری کیے ہوئے ڈیٹا کے مطابق ہوائیں ہر سال تقریباً 182 ملین ٹن گرد صحارا میں مغربی کنارے 15W طول بلد تک پہنچا دیتی ہیں۔ یہ اتنی گرد ہے کہ 689,290 سیمی ٹرکوں میں آ جائے۔ یہ گرد 1600 میل بحر اوقیانوس کے پار سفر کرتی ہے۔ اس میں سے کچھ گرد سطح پر ویسے ہی گر جاتی ہے اور کچھ بارش کے ساتھ نیچے آ جاتی ہے۔ جنوبی امریکا کےمشرقی ساحل پر طول بلد 35W پر ہوا میں 132 ملین ٹن گرد رہ جاتی ہے اور 27.7 ملین ٹن، جو 104,908 سیمی ٹرکوں کو بھرنے کے لیےکافی ہوتی ہے، زمین پر ایمزون کے طاس میں  گر جاتی ہے۔ ہوا میں موجود 43 ملین ٹن گرد بحیرۂ کیریبین کی طرف سفر کرتی ہے۔

متعلقہ عنوان :