Live Updates

شہزاد اکبر نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر سوالیہ نشان لگا دیا

جے آئی ٹی میں بلاول بھٹو کے کردار پرتحقیقات ہوں گی، بلاول بھٹو اور مرادعلی شاہ کو تفتیش سے استثنا حاصل نہیں ہوا،ای سی ایل یا جے آئی ٹی سے نام نکالنے کا مطلب یہ نہیں کہ ان سے پوچھ گچھ نہیں کی جائے گی۔معاون خصوصی برائے احتساب کی وزیر اطلاعات فواد چودھری کے ہمراہ پریس کانفرنس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 7 جنوری 2019 15:59

شہزاد اکبر نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر سوالیہ نشان لگا دیا
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔07 جنوری2019ء) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی میں بلاول بھٹو کے کردار پرتحقیقات ہوں گی، بلاول بھٹو اور مرادعلی شاہ کو تفتیش سے استثنا حاصل نہیں ہوا،ای سی ایل یا جے آئی ٹی سے نام نکالنے کا مطلب یہ نہیں کہ ان سے پوچھ گچھ نہیں کی جائے گی۔

انہوں نے آج یہاں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر پیپلزپارٹی لڈیاں ڈال رہی ہے۔ یہ کیس بھی اقامہ اور پاناما کی طرح ہے۔ لہذا پیپلزپارٹی کو بتا دوں کہ بلاول بھٹو اور مرادعلی شاہ کے نام ای سی ایل یا جے آئی ٹی سےنکالنے کا مطلب یہ نہیں کہ ان سے پوچھ گچھ نہیں ہوگی۔

(جاری ہے)

بلاول بھٹو کا جے آئی ٹی میں جو کردار ظاہر کیا گیا ہے اس پر تحقیقات ہوں گی۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد مراد علی شاہ اور بلاول بھٹو کو تفتیش سے استثنیٰ حاصل نہیں ہوا۔ اومنی گروپ کی گروتھ سے متعلق بھی ان کو جواب دینا پڑے گا۔ کیوں ساری چیزیں اومنی گروپ کو دی جاتی رہیں۔ اس کا بھی جواب دینا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ عدالت نےجے آئی ٹی پر تمام اعتراضات کو مسترد کر دیا ہے۔ جے آئی ٹی کی تجویز تھی کہ معاملہ نیب کو بھیج دیں۔

جے آئی ٹی کی تجویز کے مطابق ہی سپریم کورٹ کا فیصلہ آیا ہے۔ جے آئی ٹی کی تمام فائنڈنگز ٹائم لائن کے ساتھ نیب کو بھجوا دی گئی ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے بعض صحافیوں کونجی، سرکاری اور ریاستی سطح پر دورے میں فرق ہوتا ہے۔نجی دورے کی کیٹگریز مختلف ہوتی ہیں۔پہلا فیز نجی تھا، جوانہوں نے رحیم یار خان میں گزارا۔

دوسرا فیز سرکاری دورہ تھا۔دورے کی اہمیت یہ تھی کہ وزیراعظم نے ان کا استقبال کیا۔امدادی پیکج کا پہلے ہی اعلان ہوچکا تھا۔یواے ای سے ہمارا معاشی ہی نہیں بلکہ اسٹریٹجک تعلقات بھی ہیں۔ فواد چودھری نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے سیاسی مافیا کیخلاف آپریشن شروع کیا گیا۔آج فلم ٹھگزآف پاکستان میں انٹرویل چل رہا ہے۔ سپریم کورٹ میں جعلی اکاؤنٹس کیس کی جوسماعت ہوئی ۔

اس میں جو پاکستان کے ساتھ زیادتی ہوئی ،وہ ایک بارپھرابھر کرسامنے آئی ہے۔عدالت نے مقدمہ نیب کے سپرد کردیا گیا ہے۔ نیب کے اوپر بڑی ذمہ داری ہے۔سپریم کورٹ نے بلاول بھٹو اور مرادعلی شاہ کے نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا ہے۔ ہم جلد نام نکال دیں گے۔وزیراعلیٰ کا نام ای سی ایل میں آنا شرمندگی کا باعث ہے لیکن کرپشن کیس میں نام آنا اور زیادہ شرمندگی کا باعث ہے۔

مراد علی شاہ کے استعفے کا مطالبہ برقرار ہے۔تحریری اور تفصیلی فیصلے میں پتا چلا گا کہ جے آئی ٹی تحلیل کردی گئی ہے یا نہیں؟انہوں نے کہا کہ اب انتقام کی چیخیں مارنے والوں کوکہتا ہوں کہ تفتیش تو2015ء میں شروع ہوئی تھی۔دونوں پارٹیوں کی لیڈرشپ کے درمیان میثاق جمہوریت تھا اس لیے چودھری نثار کو خاموشی اختیار کرنا پڑی۔ مولانا فضل الرحمن کوشش کررہے ہیں کہ چور سب اکٹھے ہوجائیں ۔ہم نے جو کرپشن کیخلاف کاروائی شروع کی ہے اس میں 90 فیصد کام ہوگیا ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات