حکمرانوں کے پیرس میں پشاور تاحال گیس و بجلی سے محروم ہے، ثمر ہارون بلور

غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے باعث روز مرہ زندگی مفلوج اور شہر ساکت ہوا جا رہا ہے،گیس قلت سے صنعت کا پہیہ رک چکا ہے ، عوام اکیسویں صدی میں لکڑیاں جلانے پر مجبور ہیں، مزدور طبقہ کی اکثریت بے روزگاری کا شکار ہو کر گھروں میں بیٹھ گئی ہے،رکن صوبائی اسمبلی عوامی نیشنل پارٹی

پیر 7 جنوری 2019 18:57

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 جنوری2019ء) عوامی نیشنل پارٹی کی رکن صوبائی اسمبلی ثمر ہارون بلور نے خیبر پختونخوا بالخصوص پشاور میں بجلی و گیس کی شدید قلت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے باعث روز مرہ زندگی مفلوج اور شہر ساکت ہوا جا رہا ہے جو حکمرانوں کیلئے لمحہ فکریہ ہے، اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ بجلی و گیس دونوں خیبر پختونخوا کی پیداوار ہیں لیکن صوبے کو ان سے محروم رکھا جا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ شدید سردی میں گیس بندش سے عوام ذہنی کرب میں مبتلا ہیں اور جلانے کیلئے گھروں میں لکڑیوں کا ستعمال کیا جا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ مرکز کی جانب سے صوبے پر بجلی و گیس کی بندش اٹھارویں ترمیم کی روح کے منافی اقدام ہے،ثمر ہارون بلور نے کہا کہ گیس کی بندش سے کارخابے بند ہو چکے ہیں، انہوں نے کہا کہ گیس کی بندش سے صنعت کا پہیہ رک گیاہے، برآمدات بری طرح متاثر ہوئیں جبکہ گھریلو نظام زندگی اور کاروبار مفلوج اور ٹھپ ہونے سے مزدور طبقہ کی اکثریت بے روزگاری کا شکار ہو کر گھروں میں بیٹھ گئی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کے پیرس میں عوام مہنگی ایل پی جی اور لکڑیاں جلانے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گیس و بجلی بحران کی وجوہات معلوم کر کے اس کے تدارک کیلئے ٹھوس قدامات کئے جائیں اور خیبر پختونخوا کی پیداوار گیس صوبے کے عوام کو بلا روک ٹوک فراہم کی جائے تاکہ لوگوں میں پیدا ہونے والا احساس محرومی ختم ہو سکے۔انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت خیبر پختونخوا کے عوام کے ساتھ بجلی اور گیس کی فراہمی میں سوتیلی ماں کا سا سلوک روا رکھتی ہے تو صوبائی حکومت کیوں اپنے فرائض سے غافل ہے ، ثمر بلور نے کہا کہ صوبائی حکومت کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ وفاقی حکومت سے رجوع کرکے صورتحال کی بہتری پر مجبور کرے ۔