رضا کار فائر فائٹر نے بوریت سے بچنے کے لیے خود ہی گھروں کو آگ لگا دی

Ameen Akbar امین اکبر پیر 7 جنوری 2019 23:52

رضا کار فائر فائٹر نے بوریت سے بچنے کے لیے  خود ہی گھروں کو آگ لگا دی

مغربی پنسلوینیا کے رضا کار فائر فائٹر پر دو گھروں کو آگ لگانے کے بعد  آگ زنی، مجرمانہ شرارت اور املاک کو خطرے میں ڈالنے پر مقدمہ درج کر لیا گیا ہے ۔
پچھلے ماہ پٹسبرگ سے 8 میل دور منہال میں ایک مقامی فائر فائٹر رضا کار ریان لاؤبہام کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ریان پر الزام ہے کہ اس نے 3 اور 10 دسمبر کو دو گھروں کو آگ لگا دی تھی۔ عینی شاہدین کے انٹرویو لینے اور سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھنے پر حکام نے مرکزی ملزم کے طور پر ریان کو شناخت کر لیا۔

بعد میں ریاں نے خود بھی اپنے جرائم کا اعتراف کر لیا۔ ریان نے بتایا کہ وہ کافی بور ہو گیاتھا، اسی وجہ سے دونوں گھروں کو آگ لگائی۔
10 دسمبر کو پولیس اور فائر فائٹرز کو کرافورڈ ایونیو کے 100 بلاک میں آگ لگنے کی اطلاع ملی۔ گھر کی مالکن نے سب سے پہلے پہنچنے والے فائر فائٹر کو بتایا کہ وہ کاؤچ پر سو رہی تھی کہ دھوئیں کی گہری چادر اور آگ آوازوں کی وجہ سے جاگ گئیں۔

(جاری ہے)

پولیس آفیسرز ابھی وہیں تھے کہ ایک شخص نے آ کر بتایا کہ پچھلے ہفتے اس کے پورچ میں بھی کسی نے آگ لگا دی تھی۔ معائنہ کرنے پر پتا چلا کہ دونوں دفعہ آگ جان بوجھ کر  لگائی گئی تھی۔ اس پر پولیس نے تفتیش شروع کر دی۔
سیکورٹی کیمروں کی فوٹیج دیکھنے پر پولیس کا شک ریان پر ہی گیا۔ تفتیش میں ریان نے بھی تسلیم کیا کہ یہ آگ گیسولین اور پیپر ٹاؤل کی مدد سے اس نے ہی لگائی تھی۔

ریان پر پانچ دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیاہے۔ 2 لاکھ ڈالر کی ضمانت کا بندوبست نہ کرنے پر اسے کاؤنٹی کی جیل بھجوا دیا گیا ہے۔
امریکا کی نیشنل والنٹیئر کونسل نےبتایا کہ پورے ملک میں ہر سال جان بوجھ کر آگ لگانے کے 100 کیس سامنے آتے ہیں۔ ان سب کیسز میں سے اکثرواقعات بوریت کی وجہ سے سامنے آتے ہیں۔ بہت سےکیسز میں  آگ لگانے والے فائر فائٹرز کا مقصد آگ لگنے کی اطلاع ملنے کے بعد سب سے پہلے پہنچ کر شاباش حاصل کرنا ہوتا ہے۔

متعلقہ عنوان :