اورنج لائن ٹرین لاہوریوں کے لیے ایک تحفہ ہے

کام مکمل نہ ہونے پر عدالتی حکم کی عدم تعمیل سمجھیں گے ۔ چیف جسٹس آف پاکستان

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 9 جنوری 2019 14:04

اورنج لائن ٹرین لاہوریوں کے لیے ایک تحفہ ہے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 09 جنوری 2019ء) : اورنج لائن ٹرین پراجیکٹ سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا اورنج لائن ٹرین لاہوریوں کے لیے ایک تحفہ ہے۔ اگر پراجیکٹ مکمل نہ ہوا تو اسے عدالتی حکم کی عدم تعمیل سمجھیں گے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ جس دن گڈی چلے گی ہم بھی سواری کریں گے۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں آج اورنج لائن ٹرین منصوبے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، سماعت چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔ سماعت کے دوران پرائیویٹ کانٹریکٹر کمپنیوں کے وکیل نعیم بخاری تین رکنی بینچ کے سامنے پیش ہوئے اور انہوں نے کہا کہ اس پراجیکٹ کی تکمیل میں ہونے والی تاخیر کی اصل وجہ یہ ہے کہ ہمیں اس کام کے پیسے نہیں مل رہے۔

(جاری ہے)

جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ایل ڈی اے نے اورنج لائن ٹرین منصوبے پر کام کرنے والی کمپنیوں کو جو ادائیگیاں کرنی ہیں اُن کے چیکس سپریم کورٹ میں جمع کروائیں۔ جبکہ ٹھیکے دار بینک گارنٹی سپریم کورٹ میں جمع کروا کر اپنے تعمیراتی کاموں کے چیکس لے سکتے ہیں۔ اس موقع پر چیف جسٹس نے پراجیکٹ ڈائریکٹر سبطین فضل کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اس سلسلے میں ان کی خدمات قابل تحسین ہیں۔

دوران سماعت ریمارکس دیتے ہوئے چیف جسٹس نے اورنج لائن ٹرین منصوبے کو لاہوریوں کے لیے تحفہ قرار دیا اور کہا کہ جب گڈی چلے گی ہم بھی سواری کریں گے۔ واضح رہے کہ میگا پراجیکٹ ''اورنج لائن میٹرو ٹرین'' کے منصوبہ تکمیل نہ ہونے کی وجہ سے موجودہ حکومت کے گلے کی ہڈی بن گیا ہے جسے نہ تو نگلا جا سکتا ہے اور نہ ہی اُگلا جا سکتا ہے۔ اس میگا پراجیٹ کی تکمیل کے لیے ابھی مزید 44 ارب 41 کروڑ 34 لاکھ 86 ہزار روپے درکار ہیں ۔