پولیو ایک لا علاج مرض ہے ، اسکے خاتمے کیلئے ہم سب کو ملکر ٹھوس اقدامات اٹھانے ہوں گے،کمشنرعبدالغفوربیگ

بدھ 9 جنوری 2019 18:33

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 جنوری2019ء) کمشنر مردان عبد الغفور بیگ نے کہا ہے کہ پولیو ایک لا علاج مرض ہے ، اسکے خاتمے کیلئے ہم سب کو ملکر ٹھوس اقدامات اٹھانے ہوں گے تاکہ اس موذی مرض سے نجات مل سکے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دفتر میں ڈویژنل سطح پر پولیو ٹاسک فورس اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں ڈپٹی کمشنر صوابی سلمان لودھی، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر مردان ڈاکٹر قاسم علی خان، ڈویژنل ان سٹاف آفیسر ڈاکٹر اصغر خان، ڈسٹرکٹ ان سٹاف آفیسر ڈاکٹر ذیشان، ڈپٹی ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر باسط خان، ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹر صوابی سیف علی خان، ڈی پی او مردان کے نمائندے انسپکٹر شیر نواز خان، اے سی آر کریم گل ، ڈبلیو ایچ او کے نمائندوں کے علاوہ مختلف محکموں کے افسران نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

کمشنر مردان کو ڈویژنل ان سٹاف آفیسر ڈاکٹر اصغر خان نے پچھلے پولیو مہم کی کارکردگی کے بارے اور آئندہ پولیو مہم کی تیاری کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ آئندہ پولیو مہم 21جنوری تا 24جنوری تک جاری رہیگی ۔ مردان کی 418921ٹارگٹڈ بچوں کیلئے کل 1251 موبائل ٹیمیں جبکہ ضلع صوابی کی 283675 ٹارگٹڈ بچوں کیلئے 894موبائل ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔ کمشنر مردان ڈویژن نے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ پولیو مہم کی کامیابی میں ضلعی انتظامیہ اور محکمہ صحت کا کردار اہم ہے ، پچھلے پولیو مہم پر متعلقہ محکموں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پولیو مرض سے نجات کیلئے عملی اقدامات اٹھائے جائیں اس لئے کہ یہ ہم سب کا قومی فریضہ ہے تاکہ عوام اس موذی مرض سے نجات حاصل کرسکیں۔

انہوں نے متعلقہ ڈی سیز کو سختی سے ہدایت کی کہ اپنے تحصیل کے سطح پر اسسٹنٹ کمشنر ز کو پابند کیا جائے کہ پولیو مہم کے دوران ایوننگ میٹنگ میں حاضری یقینی بنائیں اور آئندہ کیلئے شکایت کا موقع نہ دیا جائے۔ کمشنر مردان نے یہ بھی ہدایت کی کہ آئندہ پولیو مہم کے دوران 5سال سے کم عمر کا کوئی بھی بچہ پولیو ویکسین سے نہ رہ پائے اور کوئی بھی سرکاری افسر یا اہلکار پولیو مہم میں رکاوٹ بنا تو اسکے خلاف قانون کے مطابق کاروائی عمل میں لائے جائیگی۔