Live Updates

مقامی حکومتوں کے پاس نہ اختیارات ہیں نہ فنڈز‘ٹینڈرزنہیں ہونگے تو ترقیاتی کام کیسے ہونگے . مئیرفیصل آباد

مسلم لیگ (ن)کو احتساب کے نام پر انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے ‘حکمرانوں کو سمجھ نہیں آرہی کہ کرنا کیا ہے‘ بلدیاتی اداروں کو معطل کرنا عوام دشمنی ہے. ملک رزاق

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 10 جنوری 2019 09:44

مقامی حکومتوں کے پاس نہ اختیارات ہیں نہ فنڈز‘ٹینڈرزنہیں ہونگے تو ترقیاتی ..
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-میاں محمد ندیم سے۔10 جنوری۔2019ء) میئرفیصل آباد ملک رزاق نے کہا ہے کہ مقامی حکومتوں کے پاس نہ اختیارات ہیں نہ فنڈز‘ٹینڈرزنہیں ہونگے تو ترقیاتی کام کیسے ہونگے . قومی وصوبائی اسمبلیوں کے اراکین کا کام قانون سازی کرنا ہے ترقیاتی کام دنیا بھر میں مقامی حکومتوں کی ذمہ داری ہوتی ہے مگر پاکستان میں مقامی حکومتوں کو عضو معطل بنا کر رکھ دیا گیا ہے.

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ”اردوپوائنٹ “سے خصوصی انٹرویو میں کیا انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن)کو احتساب کے نام پر انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے ‘حکمرانوں کو سمجھ نہیں آرہی کہ کرنا کیا ہے پنجاب میں حکومت کی کارکردگی سب کے سامنے ہے.

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مقامی حکومتوں کو فعال بنانے کے لیے جو ادارے میٹرپولیٹن کارپوریشنزکے تحت کام کرتے تھے وہ ضلعی حکومتوں کو واپس کیئے جائیں .

پہلے سالڈ ویسٹ مینجمنٹ ‘پی ایچ اے ‘واسا‘ ضلعی ترقیاتی ادارے میٹروپولیٹن کارپوریشن کے ماتحت ہوتے تھے مگر انہیں کارپویشنزبناکر خود مختاری دیدی گئی ہے لہذا میئرکے پاس کوئی اختیار نہیں بچااور یہ اہم ترین محض نمائشی بن کررہ گیا ہے. انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی صوبائی اور وفاقی حکومتوں کو ہمارے مینڈیٹ کا احترام کرنا چاہیے اور موجودہ بلدیاتی اداروں کو ختم کرنے کی دھمکیاں جمہوریت اور سیاسی آزادیوں کے خلاف ہیں ہم عوام کے ووٹ سے جیت کرآئے ہیں اور ہم نے عوام کے مسائل حل کرنا ہیں.

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ فیصل آباد کے 8تاریخی بازاروں میں پارکنگ کا مسلہ ہے جسے حل کرنے کے لیے وسائل کی ضرورت ہے مگر ہمارے پاس نہ فنڈزہیں اور نہ ہی اختیارات ‘سابق حکومت نے پارکنگ کے لیے بھی ایک کمپنی بنادی تھی جو کہ خودمختار اتھارٹی ہے صرف ایک ایم او یو کے ذریعے کمپنی کو فیصل آباد میٹروپولیٹن کارپوریشن سے جوڑا گیا. معاہدے کے مطابق کمپنی نے منافع کا70فیصد فیصل آباد میٹرپولیٹن کارپوریشن کو دینا تھا جو کہ ادانہیں کیا گیا یہ پیسہ شہر میں پارکنگ کی سہولیات میں اضافے پر خرچ کیا جانا تھا ‘اسی طرح شہر میں صرف ایک زیرتعمیر پارکنگ پلازہ ہے جس کا پچاس ‘ساٹھ فیصد کام ہوچکا ہے مگر اب اس کی ذمہ داری لینے کے لیے کوئی بھی محکمہ تیار نہیں ہے.

انہوں نے کہا کہ ہم عوام کی فلاح کے لیے موجودہ حکومت کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہیں مگر پنجاب حکومت اور وفاقی حکومت اپنے ہی منشور کے خلاف بلدیاتی اداروں کو ختم کرنے کے درپے ہیں حالانکہ تحریک انصاف نے اپنے انتخابی منشور میں کہا تھا کہ بلدیاتی اداروں کو مظبوط اور بااختیار بنایا جائے گا مگر حکومت میں آکر وہ بلدیاتی اداروں کو بلڈوزکرنے کی کوششوں میں لگے ہیں.

ایک سوال کے جواب میں ملک رزاق نے کہا کہ مارچ2018سے ٹینڈرزکا پراسس مکمل طور پر روک دیا گیا ہے تو ترقیاتی کام کیسے ہونگے؟کچھ اضلاع میں میئرحضرات نے ٹینڈرزدینے کی کوشش کی تو ان پر مقدمات قائم کردیئے گئے فیصل آباد کا سالانہ ترقیاتی بجٹ 70سے 80کروڑ ہے جو نہیں دیا جارہا . انہوں نے کہا کہ نون لیگ کی حکومت میں اختیارات کا مسلہ تھا مگر بجٹ کا کوئی مسلہ نہیں تھا ہم نے ایک سال میں دو ارب روپے کی ترقیاتی کام کروائے تھے2017میں پھر نگران حکومت نے بلدیاتی اداروں کو معطل کردیا اس کے بعد سے ہم ”معطل“ہی چلے آرہے ہیں.

انہوں نے کہا کہ میئرفادرآف دا سٹی ہوتا ہے ترقیاتی یافتہ ممالک میں میئرتمام تر احتیارات کا مالک ہوتا ہے مگر ہمارے پاس کوئی اختیار نہیں ہیں بلدیات کے پاس ایم سی پرائمری اور ہائی سکول ہوتے تھے‘بڑے شہروں میں کارپوریشن کے زیرانتظام ہسپتال ہوتے ہیں عوام کے لیے مفت ڈسپنسریوں کی سہولت ہوتی تھی مگر آج یہ سارے ادارے یا تو صوبائی حکومت کے ماتحت ہوچکے ہیں یا انہیں اتھارٹیزاور کارپوریشنزبنادیا گیا ہے .

انہوں نے کہا کہ عوام نے ہمیں منتخب کیا ہے اور ان کی توقعات ہیں مگر ہم بے بس ہیں ‘ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ فیصل آباد جو کبھی گرد آلود شہر کہلاتا تھا آج حالات بہت بہتر ہیں ہم پی ایچ اے کے ساتھ مل کر شجرکاری کروارہے ہیں اور شہر کے بڑے حصے میں اب درخت نظر آتے ہیں اگرچہ ابھی تک ہم فیصل آباد کو لاہور یا اسلام آباد کی طرح سرسبزنہیں بناسکے مگر ماضی کے مقابلے میں کافی بہتری آئی ہے اور اگر ہمارے پاس وسائل ہوں تو پورے شہر کو سرسبزوشاداب بنایا جاسکتا ہے.

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ افسوسناک امر ہے کہ حکومت کے مقررکردہ انتظامی افسران اورصوبائی محکمہ بلدیات کی میئرزکے ساتھ کوئی کوآرڈنیشن نہیں ہے اگر ہمیں کسی جگہ پولیس فورس کی ضرورت ہوتی ہے تو وہ مہیا نہیں کی جاتی ‘استغاثہ فائل کیا جائے تو اس پر کوئی کاروائی نہیں ہوتی یہاں تک کہ انتظامی افسران اور پولیس حکام میئرزکے ساتھ ”شیک ہینڈ ٹرمز“بھی نہیں رکھتے ‘انہوں نے کہا کہ اگر ضلع میں میئرکے دفتر اور انتظامی وپولیس افسران کے درمیان کوآرڈنیشن نہیں ہوگی تو کام کیسے چلے گا.

ایک اور سوال کے جواب میں ملک رزاق نے کہا کہ ہم نے اپنے مطالبات اور تخفظات محکمہ بلدیات کے ذریعے وزیراعلی تک پہنچائے ہیں مگر ابھی تک کوئی مثبت پیش رفت دیکھنے میں نہیں آئی ‘انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت نے کمشنروں اور ڈپٹی کمشنروں کے ذریعے بلدیاتی اداروں کو دبا کے رکھا ہوا ہے انہوں نے کہا کہ حکومت کی ڈائریکشن کیا ہے کچھ سمجھ میں نہیں آرہا صوبے اور وفاق کی سطح پر حکومت کا وجود کہیں نظر نہیں آرہااگر انہوں نے ہمیں کام نہیں کرنے دینا تو خود کرلیں .

انہوں نے کہا کہ ہم نے بلدیاتی اداروں کے اختیارات کی بحالی کے لیے سپریم کورٹ میں 184کے تحت درخواست دائر کررکھی ہے اور ہمیں امید ہے کہ اعلی عدلیہ ہمیں انصاف دے گی . ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پورا ملک کہہ رہا ہے کہ مسلم لیگ نون کو احتساب کے نام پر سیاسی انتقا م کا نشانہ بنایا جارہا ہے‘احتساب کرنا ہے تو سب کا کریں یہ نہیں ہونا چاہیے کہ حکمران جماعت میں شامل نیب زدگان کو کوئی پوچھنے والا بھی نہ ہو اور ملک کی بڑی سیاسی جماعت کو احتساب کے نام پر دبایا جارہا ہو .

ایک اور سوال کے جواب میں ملک رزاق نے کہا کہ جنہوں نے کرپشن کی ہے ان کے خلاف کاروائی ہونی چاہیے لیکن یہ سچ نہیں کہ تحریک انصاف کابینہ ایسے وزیروں ‘مشیروں سے بھری پڑی ہے جو ہمیشہ برسراقتدار رہے ہیں اور ان میں سے بہت ساروں پر کرپشن کے کیس ہیں کئی وزیروں ‘مشیروں کے خلاف نیب ریفررنسزہیں مگر انہیں ریلیف دیا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ عوام باشعور ہیں یہ جو بوئیں گے انہیں آئندہ انتخابات میں وہ کاٹنا پڑے گا.ایک اور سوال کے جواب میں میئر فیصل آباد نے کہاکہ ہماری سیاست کھلی کتاب کی مانند ہے اور عوام ہماری سیاسی طاقت کا اصل منبع ہیں ‘عوام ہمارا ساتھ کبھی نہیں چھوڑیں گے.
مقامی حکومتوں کے پاس نہ اختیارات ہیں نہ فنڈز‘ٹینڈرزنہیں ہونگے تو ترقیاتی ..
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات