آزادکشمیر میں حکومت منصوبہ بندی تحت تحریک آزادی کشمیر گڈ گورننس اور ترقیاتی شعبہ جات میں بہتری لا رہی ہے‘وزیر جنگلات

پاکستان چین راہداری منصوبہ سی پیک منصوبہ کی تکمیل سے آ زاد کشمیر میں بھی خوشحالی آ ئے گی اور اس طویل منصوبہ سے پاکستان اور چین کے تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانے میں مدد ملے گی

جمعرات 10 جنوری 2019 13:11

مظفرآبا د(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 جنوری2019ء) آزاد کشمیر کے وزیر جنگلات سردار میراکبر خان نے کہا ہے کہ آزادکشمیر میں حکومت منصوبہ بندی تحت تحریک آزادی کشمیر گڈ گورننس اور ترقیاتی شعبہ جات میں بہتری لا رہی ہے مسلم لیگ ن کی حکومت نے آزادکشمیر میں میرٹ بحال کیا این ٹی ایس کے ذریعے بھرتیوں کے نظام کو صاف اور شفاف بنایا گیا اور اہلیت اور صلاحیت کی بنیاد پر اہل افراد ٹیچر بھرتی ہوئے سفارشی کلچر کا خاتمہ کیاپاکستان چین راہداری منصوبہ سی پیک منصوبہ کی تکمیل سے آ زاد کشمیر میں بھی خوشحالی آ ئے گی اور اس طویل منصوبہ سے پاکستان اور چین کے تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانے میں مدد ملے گی جس سے دونوں ممالک کے روابط میں مزید بہتری آ ئے گی و زیراعظم آزاد کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان کی قیادت میں مسلم لیگ ن کی حکومت نے آزادکشمیر میں قائد پاکستان محمد نواز شریف کے ترقیاتی ویژن کو عملی جامہ پہنایا ہے کشمیری عوام کا مسلم لیگ ن پر اعتماد ہمارے لئے باعث فخر ہے اہل لوگوں پر مشتمل صاف اور شفاف پبلک سروس کمیشن کا قیام عمل میں لایا گیا جس پر کوئی انگلی نہیں اٹھا سکتاآزادکشمیر میں تعمیر وترقی ،گڈ گورننس اور مسئلہ کشمیر مسلم لیگ ن حکومت کی ترجیحات ہیں خطہ کو مثالی ریاست بنایا جائے گاآزادکشمیر میں بے روزگاری کا خاتمہ ہو گاموجودہ حکومت وزیر اعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر خان کی سربراہی میں گڈ گورننس میرٹ کی بحالی اداروں میں کرپشن کے خاتمے اور مسئلہ کشمیر کے پائیدار حل کے لئے کوشاں ہیمسلم لیگ ن نے آزادحکومت کے وقار اور مالی وسائل میں آضافہ کیاہے تعمیروترقی کے لیے منصوبندی کررہے ہیںلائن آف کنٹرول پر نہتے کشمیریوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے گذشتہ روز نیلم ویلی میںشہری آبادی پر بھاری ہتھیاروں سے فائرنگ کر کے نہتے افراد کو شھید اور زخمی کر دیااور مقبوضہ کشمیر میںبھارتی فوج کی جانب سے دن بدن مظالم کا سلسلہ تیز تر ہوتا جا رہا ہے جس کی وجہ سے کشمیریوں کی زندگی اجیرن ہو گئی ہے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے مظالم کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور عالمی برادری کو بھارتی فوج کی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین ترین خلاف ورزیوں کا نوٹس لینا کا مطالعبہ کر تے ہیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے آفس چمبر میں صحافیوں کے ایک وفد سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت اپنی ترجیحات تحریک آزادی کشمیر ، گڈ گورننس اور تعمیر وترقی کے ویژن پر عمل پیرا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن پر عوام نے اعتماد کیا ہے اور آزادکشمیر میں ہماری حکومت راجہ محمد فاروق حیدر خان کی قیادت میں میرٹ کی بالادستی کے سرگرم عمل ہے اور وزیر اعظم آزادکشمیر کے ویژن کے مطابق میرٹ کے قیام ، انصا ف کی بالا دستی کے ،اور عوام کی خدمت کے لیے کام کررہے ہیںانہوں نے کہا کہ کہ موجودہ حکومت نے آزادکشمیر میں پہلی مرتبہ نظام حکومت میں ایسی اصلاحات لائی ہیں جس سے میرٹ اور انصاف کابول بالاہواہے این ٹی ایس اور صاف شفاف پبلک سروس کمیشن سے نوجوانوں کااصل ٹیلنٹ سامنے آیاہے آزادکشمیرمیں تعلیم اور صحت عامہ کے نظام میں جواصلاحات لائی ہیں اس سے بلاتخصیص لوگ استفادہ حاصل کررہے ہیں وزیر جنگلات نے کہا کہ آزاد کشمیر میںمحکمہ تعلیم میں این ٹی ایس سسٹم کے تحت تقرریوں کا سلسلہ جاری ہے صحت کے شعبہ میں آزاد کشمیر کے تمام ضلعی ہسپتالوں میں ایمرجنسی علاج پر ادویات مفت مہیا کی جارہی ہیں اب تحصیل ویونین لیول سطح پر بھی علاج معالجہ کی سہولیات فری ایمرجنسی سروسز کی طرز پرمہیا کی جائیں گی آزادکشمیرکے تمام حلقہ جات کے مسائل کے حل کے لئے موثراقدامات کررہے ہیں اس سلسلہ میں حکومت اگلے پانچ سالوں کی منصوبہ بندی بھی کریں گے مسلم لیگ ن کی حکومت اپناعرصہ اقتدار نہ صرف پورا کرئیگی بلکہ آئندہ آنے والئے الیکشن میں بھی ہم حکومت بنائیں گے انہوں نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کر کے ہی جنوبی ایشیاء کو ترقی اور خوشحالی کا گہوارہ بنایا جا سکتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے انسانی حقوق نے بھی بھارتی فوج کے مظالم کی نشاندہی کی اور اپنی رپورٹ میں کہا کہ مقبوضہ کشمیر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا شکار ہے مگر اس کے باوجود دنیا ان پر توجہ نہیں دے رہی۔ انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی ریاستی دہشت گردی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کے مذموم عزائم اور ظلم و جبر تحریک آزادی کشمیر کو ختم نہیں کر سکتا کشمیری عوام کو ان کا پیدائشی حق حق خودار ادیت دینے تک جنوبی ایشیا میں امن قائم نہیں ہو سکتا ۔