بحریہ ٹاؤن منصوبہ ملک ریاض کا نہیں میرا تھا

بحریہ ٹاؤن منصوبہ میں نے اور میرے دوستوں نے شروع کیا، یہ منصوبہ ملک ریاض نے دھوکے سے ہتھیایا۔ آصف عارف نامی شخص بحریہ ٹاؤن کا نیا اسکینڈل سامنے لے آئے

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 10 جنوری 2019 16:22

بحریہ ٹاؤن منصوبہ ملک ریاض کا نہیں میرا تھا
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین10 جنوری2019ء) اسکینڈلز میں گھرے بحریہ ٹاؤن کا ایک اور سکینڈل سامنے آ گیا۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ آصف عارف نامی شخص نے دعویٰ کیا ہے کہ بحریہ ٹاؤن منصوبہ ملک ریاض نے دھوکے سے ہتھیایا ہے۔یہ منصوبہ میں نے اور ساتھیوں نے مل کر شروع کیا تھا۔آصف عارف کا مزید کہنا تھا کہ بحریہ فاؤنڈیشن نارتھ پاکستان انڈسٹریل کمپلیکس اور یونیکون انٹرنیشنل نے مل کر منصوبہ شروع کیا تھا۔

انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ ملک ریاض وائس ایڈمرل (ر) جاوید اقبال کے بہنوئی کا پارٹنر تھا۔ وائس ایڈمرل (ر) جاوید اقبال نے ملک ریاض کو مشاورت کے لیے شامل کیا تھا۔ملک ریاض نے بحریہ فاؤنڈیشن نارتھ کے لیٹر بھی غیر قانونی طور پر استعمال کیا۔آصف عارف نے ملک ریاض پر یہ بھی الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے بحریہ ٹاؤن کا نام دھوکے سے اپنے نام کروایا۔

(جاری ہے)

آصف عارف نے ایچ آر سی میں درخواست بھی جمع کروا دی ہے۔جب کہ آصف عارف نے چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار سے اس تمام معاملے کا نوٹس لینے کی بھی اپیل کی ہے۔ آصف عارف کا کہنا ہے کہ اس اسکینڈل کا منظر عام پر لانے میں اس لیے دیر ہوئی کیونکہ ہمیں کچھ وکلا نے مشورہ دیا تھا کہ ملک ریاض بہت طاقتور ہیں اور ہم ان کے خلاف کیس نہیں جیت سکیں تاہم اب صورتحال مختلف ہے۔

آصف عارف کا مزید کہنا ہے کہ جب ملک ریاض کے ساتھ ہمارا معاہدہ طے ہوا تو بعد میں ملک ریاض نے بحریہ فاؤنڈیشن نارتھ کے لیٹرز بھی غیر قانونی طور پر استعمال کیے۔ یاد رہے کہ رواں برس سپریم کورٹ نے کراچی میں بحریہ ٹاؤن کو سرکاری زمین الاٹ کرنے اور زمین کے تبادلے کو غیر قانونی قراردیا تھا اور تمام اراضی سندھ حکومت کی ملکیت قرار دے دی تھی۔ عدالت عظمیٰ نے بحریہ ٹاؤن کراچی کو پلاٹوں کی خریدو فروخت سے روک دیا تھا اور سندھ حکومت کوبحریہ ٹاؤن کوزمین دینے یا نہ دینے کی مجاز قراردیتے ہوئے نئی شرائط پر معاہدہ کرنے کی ہدایت کی تھی۔