وزیراعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت اعلی سطح کا اجلاس، امن و امان کی صورتحال اور جرائم پر قابو پانے کیلئے اقدامات کا جائزہ

زیر التواء کیسوں کو جلد نمٹانے کیلئے تیزرفتاری سے اقدامات کا فیصلہ، ڈکیتی ،راہزنی کے سدباب کیلئے حکمت عملی بنائی جائے‘عثمان بزدار جرائم کے سدباب کیلئے اعداد وشمار کی بجائے اقدامات کیے جائیں،امن وامان کے حوالے سے اجلاس باقاعدگی سے منعقد کیے جائیں پولیس کو سائلین سے نرمی اورخوش اخلاقی سے پیش آنا چاہیے،پولیس افسران کھلی کچہریاں لگا کرسائلین کے مسائل حل کریں‘وزیراعلیٰ پنجاب

جمعرات 10 جنوری 2019 19:10

وزیراعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت اعلی سطح کا اجلاس، امن و امان کی صورتحال ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 جنوری2019ء) وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدارکی زیر صدارت وزیراعلیٰ آفس میں اعلی سطح کا اجلاس منعقد ہوا ،جس میں صوبے میں امن و امان کی صورتحال اور جرائم پر قابو پانے کیلئے اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جرائم کی بیخ کنی کے لئے زبانی جمع خرچ کے بجائے عملی اقدامات کیے جائیں۔

ڈکیتی ،راہزنی اوردیگر جرائم کے سدباب کیلئے ٹھوس حکمت عملی بنائی جائے کیونکہ عوام کی جان و مال کے تحفظ سے بڑھ کر کوئی ترجیح نہیں ۔ وزیراعلیٰ نے سنگین جرائم میں ملوث اشتہاری ملزمان کی گرفتاری کیلئے صوبہ بھر میں بھر پور مہم چلانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ اشتہاری ملزمان کی گرفتاری کے حوالے سے ہفتہ وار رپورٹ انہیں پیش کی جائے۔

(جاری ہے)

اجلاس میںفیصلہ کیا گیا کہ زیر التواء کیسوں کو جلد نمٹانے کے لئے تیزرفتاری سے اقدامات کیے جائیںگے۔

انہوںنے کہا کہ جرائم کی شرح بڑھنے پر متعلقہ پولیس افسر سے جواب طلبی کی جائے گی، عوام کی جان و مال کے تحفظ میں تساہل برتنے والے افسروں کو جواب دینا ہوگا۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ اعداد وشمار کی بجائے جرائم کے سدباب کے لئے عملی اقدامات کیے جائیں ۔امن وامان کے حوالے سے اجلاس باقاعدگی سے منعقد کیے جائیں۔ امن وامان کی صورتحال کا باقاعدگی سے خود جائزہ لوں گاکیونکہ جرائم کا خاتمہ اورعوام کے جان و مال کا تحفظ پہلے اوردوسرے کام بعد میں ۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ پولیس کسی سیاسی دباؤ کو خاطر میں رکھے بغیر فرائص سرانجام دے۔کارکردگی کا مظاہر کرنے والے افسران کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔میرٹ کی بالادستی کو یقینی بنایاجائے،کو ئی اثرورسوخ خاطر میں نہ لایا جائے ۔ صوبے میں قانون کی عملداری کو ہر قیمت پر یقینی بنایا جائے گا۔پولیس عوام کی خدمت میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھے ،میں پولیس فورس کو بھرپور سپورٹ کروں گا۔

انہوںنے کہا کہ پولیس فورس کا مورال بھی بلند کرنا ہے اوراسے اعتماد بھی دینا ہے ۔پولیس افسران ہر ضلع اورڈویژن میں کھلی کچہریاں لگا کرسائلین کے مسائل حل کریں۔پولیس کو سائلین سے نرمی اورخوش اخلاقی سے پیش آنا چاہیے۔وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ پولیس کی جدید خطوط پر تربیت کے لئے ریفریشر کورسز کرائے جائیںاور پولیس فورس ہفتہ خوش اخلاقی منائے۔

انہوںنے کہا کہ افسران عوام کے مسائل کے حل کیلئے اپنے دروازے کھلے رکھیں۔سائل کو تھانوں میںتبدیلی کا احساس ہونا چاہیے۔عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لئے پولیس کو نتائج دینا ہوں گے۔انہوںنے کہا کہ پولیس کو روایتی انداز چھوڑ کرسائنٹیفک انداز میں مقدمات کی تفتیش پر توجہ دینی چاہیے۔ میں ہر 15روز بعد امن وامان کی صورتحال سے متعلق میٹنگ کروں گا۔وزیراعلیٰ نے پولیس حکام سے ہر ضلع میں امن و امان سے متعلق صورتحال کی رپورٹ بھی طلب کرلی ہے ۔ اجلاس میں ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ،قائم مقام انسپکٹر جنرل پولیس،پرنسپل سیکرٹری وزیراعلیٰ پنجاب اوراعلیٰ حکام نے شرکت کی۔