بھارتیوں نے سوشل میڈیا پر زیادہ لائیکس کیلئے فوجیوں کی جعلی تصاویر پھیلا دیں

سوشل میڈیا پر گردش کرتی تصاویر میں دعویٰ کیا گیا کہ یہ بھارتی فوجیوں کی ہیں تاہم جعلی تصاویر کا پول کھٴْل گیا

جمعہ 11 جنوری 2019 16:38

بھارتیوں نے سوشل میڈیا پر زیادہ لائیکس کیلئے فوجیوں کی جعلی تصاویر ..
نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جنوری2019ء) بھارت کی اپنے فوجیوں کو دنیا کی سخت جان فوج دکھانے کی ایک اور چال اٴْس وقت ناکام ہوگئی، جب زیادہ سے زیادہ لائیکس اور توجہ حاصل کرنے کے لیے فوجیوں کی جعلی تصاویر سوشل میڈیا پر پھیلادی گئیں۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق13 ہزار فٹ بلندی پر واقع گلیشیئر پر موجود فوجیوں کی کچھ تصاویر کے متعلق دعویٰ کیا گیا کہ یہ بھارتی فوجی ہیں، تاہم برطانوی میڈیا کی تحقیق میں بھارتی پروپیگنڈے کا پول کھل گیا اور جن فوجیوں کی تصاویر شیئر کی گئیں وہ غیر ملکی نکلے۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک تصویر کو بنگالی زبان کے ایک فیس بک پیج پر پاکستانی سرحد پر تعینات بھارتی خواتین فوجیوں کی تصویر بتا کر شئیر کیا گیا، جسے 3 ہزار سے زیادہ افراد نے سوشل میڈیا پر شئیر کیا۔

(جاری ہے)

لیکن یہ دعویٰ جھوٹا ثابت ہوا اور یہ تصویر دراصل کردستان کے پیشمرگا جنگجوؤں کی نکلی۔انڈین واریئرنامی ایک فیس بک نے برف سے ڈھکے چہرے کے ساتھ اس شخص کی تصویر کو بھارتی فوجی کی تصویر بتا کرشیئر کیا جسے سیکڑوں فیس بک پیجز اور ٹوئٹر ہینڈلز نے آگے بڑھایا، لیکن اس جھوٹے دعوے کی بھی قلعی کھل گئی۔

یہ تصویر دراصل امریکی سرفر اور تیراک ڈین شکیٹر کی نکلی، جو مشی گن کی سپریئر جھیل میں منفی 30 ڈگری درجہ حرارت میں سرفنگ کے دوران لی گئی تھی۔منفی 50 ڈگری میں سیاچن گلیشیئر پر فرائض سرانجام دیتے مبینہ بھارتی فوجی کی ایک تصویر کو بھارتیہ جنتا پارٹی کی رکن پارلیمان کرن کھیر اور بالی وڈ اداکارہ شردھا کپور نے شئیر کیا۔تاہم ان جھوٹے دعووں کا بھی پول کھل گیا۔ درحقیقت یہ تصاویر 2013 میں روس کی اسپیشل فورس کی تربیت کے دوران لی گئی تھیں۔واضح رہے کہ 2014 میں یہ تصاویر یوکرائن میں یوکرائنی بہادر فوجیوں کے نام سے وائرل ہوئی تھیں، تاہم اس دعوے کو یوکرائنی فیکٹ چیک ویب سائٹ نے ایک آرٹیکل اسٹاپ فیک کے ذریعے مسترد کرتے ہوئے ان کی روسی فوجیوں کی حیثیت سے تصدیق کی تھی۔