سپریم کورٹ نے اصغرخان کیس کے حوالے سے ایف آئی اے کی رپورٹ مسترد کر دی

کیس بند کرنے کی استدعا بھی مسترد

جمعہ 11 جنوری 2019 16:43

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 جنوری2019ء) سپریم کورٹ نے اصغرخان کیس کے حوالے سے ایف آئی اے کی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے کیس بند کرنے کی استدعا مستردکردی ہے اورکہاہے کہ عدالتی فیصلے میںکئی نکات ایسے ہیں جن پر تحقیقات کرنے سے ٹرائل کیلئے بہت سارا مواد مل سکتا ہے۔ عدالت نے کیس کی سماعت 25 جنوری تک ملتوی کرتے ہوئے قراردیا کہ اصغر خان نے اپنی زندگی کاایک بڑا حصہ اس کیس کے ساتھ گزارا ہے ، لیکن اصل تحقیقات کاوقت آیا تورکاوٹیں سامنے آنے لگیں لیکن عدالت اصغر خان کے اہلخانہ کے ساتھ کھڑی ہے اس کیس کوبند نہیں کرنے دیں گے۔

جمعہ کوچیف جسٹس کی سربراہی میں دورکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی، اس موقع پر ڈی جی ایف آئی اے نے کیس کوبندکرنے کے حوالے سے رپورٹ عدالت کوپیش کی اوربتایا کہ ایف آئی اے کا مینڈیٹ فوجداری تحقیقات کرنے کا تھا،ہم نے دس سیاستدانوں سے تحقیقات کرنا تھیں جن میں سے 6 سیاستدان انتقال کر چکے ہیں جبکہ باقی سیاسی رہنماوں نے رقم وصول سے انکار کیا ہے ۔

(جاری ہے)

سماعت کے دوران عدالت نے ایف آئی اے کی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے کہا کہ عدالتی فیصلہ میں کئی ایسے نکات ہیں جن پر تحقیقات کے ذریعے ٹرائل کیلئے بڑا مواد مل سکتا ہے ہم اس کیس کوبند نہیں کررہے ، سب جان لیں کہ ہر ادارہ سپریم کورٹ کو جوابدہ ہے ۔ چیف جسٹس نے کہاکہ ہمیں بتایا جائے کہ کیا عدالتی فیصلے پر عمل کرنے کا کوئی اور طریقہ ہے۔ سماعت کے دوران اصغر خان کے ورثاء نے بھی کی کیس بند کرنے کی مخالفت کی۔

چیف جسٹس نے کہاکہ یہ ایک اہم کیس ہے جس میں وکلا معاونت کرکے بتائیں کہ تحقیقات کیسے کی جائیںکیونکہ عدالت کا مقصد سارے معاملے کودیکھناہے اس معاملے میں عدالت اصغر خان کے اہلخانہ کے ساتھ کھڑی ہے ہم اصغر خان کی جدو جہد کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔ چیف جسٹس نے کہاکہ اصغر خان کیس کی تحقیقات ہر صورت ہونی ہیں توفاضل وکیل نے کہاکہ اس کیلئے عدالت با ضابطہ ایک تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے۔بعدازاں مزید سماعت 25 جنوری تک ملتوی کردی گئی۔