سابقہ دور میں عشر و زکوٰة کی تقسیم صحیح نہیں ہوئی، آڈٹ کروانے کا فیصلہ کیا ہے، صوبائی وزیر شوکت لالیکا

میاں شہباز شریف نے اپنے دور حکومت میں جتنے بھی غیرملکی دورے کئے ہیں ان کے اخراجات اپنی جیب سے ادا کئے ہیں،راجہ بشارت بلاول بھٹو اور مراد علی شاہ کا نام ای سی ایل سے نہ نکلنے پر اپوزیشن کا احتجاج ،نئے پاکستان میں سندھ کارڈ نہیں چلے گا، صوبائی وزیر محمود الرشید نجی سکولوں کے زائد فیسیں وصول کرنے کے معاملے پر وزیر قانون کا پارلیمانی کمیٹی بنانے کا اعلان

جمعہ 11 جنوری 2019 21:37

لاہور۔11 جنوری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 جنوری2019ء) پنجاب حکومت نے اعتراف کیا ہے کہ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے اپنے دور حکومت میں جتنے بھی غیرملکی دورے کئے ہیں ان کے اخراجات اپنی جیب سے ادا کئے ہیں سرکاری خزانے سے نہیں جبکہ عشر وزکوة کے وزیر شوکت لالیکا نے کہا ہے کہ سابقہ دور میں عشر و زکوٰة کی تقسیم صحیح نہیں ہوئی بلکہ ن لیگ اپنوں میں ہی تقسیم کرتی رہی اس لئے ہم نے اس کا آڈٹ کروانے کا فیصلہ کیا ہے، پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں بلاول بھٹو اور مراد علی شاہ کا نام ای سی ایل سے نہ نکلنے پر اپوزیشن نے احتجاج کیا،حسن مرتضی نے کہا پیپلزپارٹی کو جیلوں سے نہ ڈرائیں بھٹو کا عدالتی قتل ہوا،یوسف رضا گیلانی مستعفی ہوئے اور راجہ پرویز اشرف آج بھی پیشیاں بھگت رہے ہیں،پیپلزپارٹی نے احتجاجا واک آئوٹ کیا، صوبائی وزیر محمود الرشید نے کہا کہ نئے پاکستان میں سندھ کارڈ نہیں صرف پاکستان کارڈ ہی چلے گا،راجہ بشارت نے نجی سکولوں کے زائد فیسیں وصول کرنے کے معاملے پر پارلیمانی کمیٹی بنانے کا اعلان کردیا،پنجاب اسمبلی کا اجلاس قائم مقام سپیکر دوست محمد مزاری کی زیر صدارت شروع ہوا،سوالوں کے جواب صوبائی وزراء راجہ بشارت ،شوکت لالیکا نے دیے،جبکہ ٹرانسپورٹ کے متعلقہ سوالوں کے جوابات وزیر کی عد م موجودگی کی وجہ سے موخر کردئے گئے ، وزیر قانون راجہ بشارت نے میاں نصیر کے سوال کے جواب میں کہا کہ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے 40غیر ملکی دورے کئے اور ان کے اخراجات انہوں نے اپنی جیب سے ادا کئے سرکاری خزانے سے نہیں اور کسی بھی دورے میں اپنے کسی رشتے دار کو نہیں بلکہ متعلقہ لوگوں کو ہی ساتھ لیکر گئے،چوہدری اشرف علی انصاری کے سوال کے جواب میں عشر زکوة کے وزیر شوکت لالیکا نے کہا کہ سابقہ دور میں عشر و زکوٰة کی تقسیم صحیح نہیں ہوئی بلکہ ن لیگ اپنوں میں ہی تقسیم کرتی رہی اس لئے ہم نے اس کاآڈٹ کروانے کا فیصلہ کیا ہے ،پیپلزپارٹی کے پارلیمانی لیڈر حسن مرتضی نے نقطہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت کو حکم دیا تھا کہ پیپلزپارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو اور وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ کے نام ای سی ایل سے نکالے جائیں لیکن فیصلے پر عملدرآمد نہیں کیا گیا، صوبے وفاق کی اکائیاں ہوتی ہیں ،اگرصوبے وفاق کے ساتھ کھڑے نہیں ہونگے تو وفاق نہیں چل سکے گا،پیلزپارٹی کو ہر دور میں انتقام کا نشانہ بنایا گیا ہے،چیئر مین ذوالفقار علی بھٹو کا عدالتی قتل کیا گیا ،یوسف رضاگیلانی نے عدالت کے حکم پر وزارت عظمی چھوڑ دی جبکہ راجہ پرویز اشرف آج تک پیشیاں بھگت رہے ہیں،ہمیں جیلوں سے نہ ڈرایا جائے ،مسلم لیگ ن کے رکن سمیع اللہ خان نے کہا وزیر اعلی سندھ کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا سپریم کورٹ نے حکم دیا تھا حکومت کو فوری سپریم کورٹ کے حکم پر عملدرآمد کرنا چاہیے تھا،اس کے جواب میں صوبائی وزیر میاں محمود الریشد نے کہا کہ بلاول بھٹو اور وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ کے معاملے پر وزیر اعظم نے تین رکنی کمیٹی بنا دی ہے ،کمیٹی فیصلہ کرے گی کہ فیصلے کو چیلنج کرنا ہے یا نام ای سی ایل سے نکالنے ہیں ،جعلی اکائونٹس اور منی لانڈرنگ کے ذریعے اربوں روپے کی کرپشن کی گئی ہے کسی کرپٹ شخص کو معافی نہیں ملے گی،اب سندھ کارڈ نہیں چلے گا بلکہ صرف پاکستان کارڈ ہی چلے گا،زرداری گروپ اور اومنی گروپ نے قوم کے اربوں روپے لوٹے ہیں ان کا حساب دینا ہو گا،حکومت سپریم کورٹ کے فیصلوں پر عملدرآمد کررہی ہے کسی کی خواہش پر احتساب نہیں ہو سکتا،قبل ازریں وقفہ سوالات کے دوران حکومتی وزیر نے ایوان کو بتایا کہ اورنج لائن ٹرین منصوبے پر 1 ارب 22 کروڑ ڈالر کی رقم خرچ ہوچکی ہے۔

(جاری ہے)

اورنج لائن ٹرین منصوبہ 30 جولائی 2019 تک مکمل ہوجائے گا۔اس منصوبے کی تعمیر کے دوران 14 انسانی جانیں ضائع ہوچکی ہیں۔جن کے لواحقین کو فی کس 21 لاکھ 78 ہزار روپے ادا کئیے گئے ہیں۔اورنج لائن ٹرین منصوبے کے لیے 1 ہزار 65 کنال اراضی ایکوائر کی گئی۔صوبائی وزیر زکوة و عشر شوکت لالیکا نے لیگی رکن میاں طاہر جمیل کے سوال کے جواب میں بتایا کہ ماضی میں زکوة فنڈ کا سیاسی بنیادوں پر استعمال کیا گیا،حکومت نے گزشتہ دس سالوں کا آڈٹ کروانے کا اعلان کردیا،مستحقین تک زکوة فنڈ کا پیسہ پہنچانے کے لئے موثر پالیسی بنا رہے ہیں۔

بائیو میٹرک سسٹم کے ذریعے زکوة فنڈ دینے کا سسٹم بنا رہے ہیں۔پنجاب کے کسی بھی اضلاع میں زکوةکا پیسہ مستحقین تک نہیں پہنچا۔میاں طاہر جمیل نے کہا موجودہ حکومت کو پانچ ماہ ہو چکے ہیں لیکن ابھی تک زکوة کمیٹیوں کی تشکیل نہیں گئی،بعدازاں ایجنڈا مکمل ہونے پر قائم مقام سپیکر دوست محمد مزاری نے اجلاس پیر دوپہر تین بجے تک ملتوی کردیا۔