خدمت خلق فائونڈیشن کی جائیدادوں کے ضبط کرنے کی اطلاعات غلط ہیں،کوئی جائیداد ضبط نہیں ہوئی ، خالد مقبول صدیقی

شہر میں جاری تجاوزات کے خاتمے کی ذمہ داری میئرکراچی پر عائد نہیں کی جاسکتی سپریم کورٹ کے احکامات پر عمل کررہے ہیں،وفاقی وزیرانفارمیشن ٹیکنالوجی

جمعہ 11 جنوری 2019 22:31

خدمت خلق فائونڈیشن کی جائیدادوں کے ضبط کرنے کی اطلاعات غلط ہیں،کوئی ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جنوری2019ء) وفاقی وزیرانفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹرخالدمقبول صدیقی نے خدمت خلق فائونڈیشن کی جائیدادوں کے ضبط کرنے کی اطلاعات کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کوئی جائداد ضبط نہیں ہوئی اورنہ ہی کے کے ایف کے ماتحت چلنے والا کوئی ادارہ بند ہواہے تاہم ایسی جائیداد جو کسی کے ذاتی نام پر ہو اور اس نے اپنی وفاداری تبدیل کردی ہو تو اس نے وہ جائیداد فروخت کردی ہو توالگ بات ہے لیکن وفاداریاں تبدیل کرنے والوں نے کچھ کے کے ایف کی اشیا فروخت کی ہیں ،شہر میں جاری تجاوزات کے خاتمے کی ذمہ داری میئرکراچی پر عائد نہیں کی جاسکتی کیونکہ وہ سپریم کورٹ کے احکامات پر عمل کررہے ہیں،وفاقی اداروں میں کراچی کے نوجوانوں کو ملازمتوں کیلئے ہم نے وفاقی حکومت سے بات کی ہے اور جب کبھی وفاقی اداروں میں ملازمتوں کے مواقع آئیں گے تو کراچی کو اسکا حق ملے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے ان خیالات کا اظہار جمعہ کو ایف پی سی سی آئی میں فیڈریشن کے صدر انجینئرداروخان اور دیگر عہدیداران اور آئی ٹی ماہرین سے ملاقات کے موقع پر میڈیا سے گفتگو میں کہی۔ڈاکٹر خالدمقبول صدیقی نے کہا کہ پورے ملک میں کوٹہ سسٹم نہیں لیکن سندھ میں کوٹہ سسٹم پر عمل درآمد ہورہاہے ،گزشتہ چالیس سال سے کوٹہ سسٹم پر عدالتی کمیشن قائم کیا جائے،سندھ کا95فیصد ریونیو کراچی کما کردیتا ہے اورسندھ اسی پر پل رہا ہے اگر کراچی کی کمائی پر لاڑکانہ بن جاتا تو بھی ہمیں قبول تھا ۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ دنیا بہت تیزی سے تبدیل ہورہی ہے ،کہا جارہاہے بیس سال میں دنیا میں غربت آدھی ہوئی ہے، 20 سال پہلے بھارت میں 50 فیصد غربت تھی لیکن اب ہماراریجن ترقی کررہا ہے،گزشتہ 20 سال میں بین الاقوامی سطح پربھی غربت50 فیصد گھٹ گئی ہے ۔وفاقی وزیر نے کہا کہ پورے ملک میں پیپرلیس ای گورنینس متعارف کرایا جائے تو کرپشن کا خاتمہ ممکن ہوگا،کراچی کے لیے آئی ٹی سٹی کا منصوبہ بنانے جارہے ہیں اور ایک ہفتے میں زمین سے متعلق حتمی فیصلہ کرلیا جائے گا،سال 2019 کا آغاز پاکستان میں آئی ٹی انقلاب کا سال ہوگا ۔

انہوں نے کہا کہ کے کے ایف کے خلاف انکوائری چل رہی ہے ،پر کوئی چیز فروخت نہیں کی جاسکتی ۔انکا کہنا تھا کہ کے ایم سی سپریم کورٹ کی ہدایت پر تجاوزات گرائی جارہی ہے ،شہر کی مارکیٹیں اور گھر کے ایم سینہیں بلکہ سندھ حکومت کے ماتحت ادارے سندھ بلڈنگ کنٹرول اور کے ڈی اے گرا رہے ہیں۔انہوں نے کراچی پیکج کے حوالے سے کہا کہ خالد مقبول نے کہا کہ کراچی پیکچ کے کئے مرحلے ہیں اور اس پر کام جاری ہے ،کراچی پیکچ پر اگلے دو ماہ میں صورتحال واضع ہوجائے گی ۔

ڈاکٹر خالدمقبول نے کہا کہ آئی ٹی ایجوکیشن ایمرجنسی لگانا پڑے گی جس کی تیاری کرلی ہے اور ہم نے بیورو کریسی کو اس کام پر لگا دیا ہے۔ آئی ٹی ماہر ندیم نے کہا کہ جولائی 2018 کے ڈیٹا کے مطابق پاکستان میں موبائل استعمال کرنے والوں کی تعداد پندرہ کروڑ تک پہنچ گئی ہے،پاکستان کو اب تیزی سی ڈجیٹل سسٹم پر منتقل ہونا ہوگا۔