رینجرز سندھ کی کارروائی ،ْ

لیاری گینگ وارغفار ذکری گروپ سے تعلق رکھنے والے انتہائی مطلوب ملزم گرفتار ملزم ٹارگٹ کلنگ ، قانون نافذ کر نے والے اداروں پر حملے اور بھتہ خوری جیسے سنگین جرائم کی متعدد وارداتوں میں ملوث ہے ،ْترجمان

ہفتہ 12 جنوری 2019 13:46

رینجرز سندھ کی کارروائی ،ْ
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جنوری2019ء) پاکستان رینجرز(سندھ) کی انٹیلی جنس ٹیم نے علی محمد محلہ لیاری میں مصدقہ اطلاعات پر کارروائی کرتے ہوئے لیاری گینگ وارغفار ذکری گروپ سے تعلق رکھنے والے انتہائی مطلوب ملزم شہزاد عرف محمد عظیم عرف فیضودادا کو گرفتار کیا۔ ملزم ٹارگٹ کلنگ ، قانون نافذ کر نے والے اداروں پر حملے اور بھتہ خوری جیسے سنگین جرائم کی متعدد وارداتوں میں ملوث ہے۔

ملزم کے خلاف بغدادی تھانے میں 25ایف آئی آرز بھی درج ہیںاور ملزم کے سر کی قیمت 3 لاکھ روپے مقررہے۔ملزم کے جرائم کی تفصیلات جاری کر دی گئی ہے جس کے مطابق ملزم نے 2005میں لیاری گینگ وار غفار ذکری گروپ میں شمولیت اختیار کی۔قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملے کئے گئے ۔

(جاری ہے)

30جون 2007کو ملزم نے غفار ذکری گروپ کے کارندوں کے ساتھ مِلکر علی محمد محلہ کے علاقے میں پولیس پارٹی پرفائرنگ کی۔

12جولائی 2007 کو ملز م نے غفار ذکری کے ساتھ ملکر پولیس پارٹی پر حملہ کیااور فائرنگ کر کے بغدادی تھانے کے کانسٹیبل ضیاء اللہ کوزخمی کیا۔ بیان کے مطابق ملزم 24 جولائی 2007 کو انگار ہ مسجد علی محمد محلہ کے قریب ہونے والے پولیس مقابلے میں شریک تھا۔ بیان کے مطابق 2فروری 2008کو لیاری گینگ وار (رحمان گروپ) اور غفار (ذکری گروپ) کے درمیا ن فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں ملزم نے ساتھیوں سمیت پولیس پر فائرنگ کی۔

فائرنگ کے دوران لیاری گینگ وار(غفار ذکری ) گروپ کا کارندہ اسماعیل افغانی ہلاک ہوا تھا۔بیان کے مطابق 6مار چ 2008کو ملزم اور اس کے ساتھیوں نے ایک پولیس اے پی سی پر 3راکٹ فائرکیے اور بعد ازاں فائرنگ کی۔بیان کے مطابق14اپریل 2008کو ملزم نے بغدادی پولیس موبائل پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 2راہگیر زخمی ہوگئے۔ اِسیدوران لیاری گینگ وار کے حریف گروپوں میں تصادم ہواجس کے دوران ملزمان نے پولیس پر فائرنگ بھی کی۔

بیان کے مطابق7مئی 2008 کو ملزم اور پولیس کے درمیان مقابلے کے دوران عید و لین کے علاقے میں 3شہر ی جاں بحق اور7زخمی ہوئے۔بیان میں کہاگیا کہ 3جولائی 2008کو ملزم نے ساتھیوں کے ساتھ مِلکر شاہ عبدالطیف بھٹائی روڈپر پولیس پر فائرنگ کی۔بیان میں کہاگیا کہ13جولائی 2008کوبغدادی پولیس نے ذکری پاڑہ بغداری کے علاقے میں ڈرگ مافیا کے خلاف کارروائی کی جس کے دوران ملزم فرار ہو گیاتھا۔

بیان میں کہاگیاکہ 23 اگست 2008 کو ملزم نے ساتھیوں کے ساتھ مل کر لیاری گینگ وار مٴْلا لطیف گروپ کے کارندے زاہدکو قتل کیا۔ بیان میں کہاگیا کہ 25اکتوبر 2008کو ملزم کا شاہ عبدالطیف بھٹا ئی روڈ پر پولیس کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ بیان میں کہاگیا کہ ملزم18جولائی 2009کو گن پاٹ جی شاہد ایم سی بی گروپ کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہے۔ بیان میں کہاگیا کہ 2009 میں ملزم نے بھتہ نہ دینے پر کریم شاہ کچھی کو فائرنگ کر کے قتل کیا۔

اس کے علاوہ ملزم نے ساتھیوں کے ساتھ مِلکر غفار ذکری کی ہدایت پرایک بلوچ شہری کو بھی قتل کیا۔ بیان میں کہاگیا کہ 11جون 2010کو پولیس نے ملزم کی گرفتار ی کے لیے چھاپہ مار کارروائی کی لیکن ملزم فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا۔بیان میں کہاگیا کہ 2011میں ملزم نے غفارذکری کی ہدایت پرشاہ جہاں نامی منشیات فروش کے بھائی کو قتل کیا۔ بیان میں کہاگیا کہ 12مار چ2011کو ملزم نے کچھی رابطہ کمیٹی سے تعلق رکھنے والے جمشید اور ذاکر کواغواء کر کے قتل کیا۔

بیان میں کہاگیا کہ اغواء برائے تاوان/بھتہ وصولی کی وارداتیںکیں ۔مارچ 2007میں ملزم نے غفا ر ذکری کی ہدایت پر اورنگی ٹاؤن سے مراد بخش کو اغواء کیا اور دس لاکھ روپے تاوان طلب کیا بعدازاں چار لاکھ روپے لے کر مراد بخش کو چھوڑ دیا گیا۔ ملزم اس واقع کی ایف آئی آرجو کہU/S 365/A/34کے تحت درج کی گئی تھی میں نامزد ہے۔ بیان کے مطابق 2007 میں ملزم غفار ذکری کے لیے ذکری خانہ اسٹریٹ میں منشیات کا اڈا چلاتا رہا۔

بیان میں کہاگیاکہ 2009میں ملزم نے لیاری گینگ وار کے عبدالجبار عرف جھینگوکو شاہ بیگ لین کے علاقے سے اغواء کیا اوربعدازاں رہا کر دیا۔ بیان کے مطابق 2009سے 2010 تک ملزم اگرہ تاج کے علاقے میں غفار ذکری کی ہدایت پر بھتہ وصولی کرتا رہا۔ ملزم نے 2010میں غفار ذکری کی ہدایت پر ایک میمن مچھلی کے ٹھیکیدار کو اغواء کیا جسے بعدازاں 4لاکھ روپے تاوان وصول کر کے رہاکیاگیا۔

بیان میں کہاگیا کہ 2011میں ملزم نے لیاقت آباد سے ایک اردو سپیکنگ شخص کو کا ر سمیت اغواء کیا جسے غفا ر ذکری نے 12لاکھ روپے تاوان وصول کر کے بعد ازاں رہا کر دیا۔ بیان میں کہاگیا کہ 011میں ملزم نے گرفتار ی کے خوف سے محمد عظیم سکنہ تربت کے نام سے جعلی شناختی کارڈ بھی بنوایا۔بیان میں کہاگیاکہ 10 جولائی 2018 کو پولیس نے غفار ذکری کے منشیات کے اڈے پر چھاپہ مار ا لیکن ملزم اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا۔

بیان میں کہاگیا کہ ملزم جولائی 2018 تک غفار ذکری کے ساتھ رابطے میں تھا۔ بیان میں کہاگیا کہ ملزم شہزاد عرف محمد عظیم عرف فیضو دادا کو مزید قانونی چارہ جوئی کیلئے پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ عوام سے اپیل کہ ایسے عناصر کے بارے میں اطلاع فوری طور پر قریبی چیک پوسٹ،رینجرز ہیلپ لائن 1101 یا رینجرز مددگار واٹس ایپ نمبر03162369996 پر کال یا ایس ایم ایس کے ذریعے دیں۔آپ کا نام صیغہ راز میں رکھا جائے گا۔