سابق حکومت 18 ارب ڈالر کا خسارہ چھوڑ کر گئی،

موجودہ حکومت کو دوست ممالک نے آئی ایم ایف کے پاس جانے سے پہلے ہی آسان شرائط پر قرضہ دیا جس سے معیشت کو استحکام ملا ،وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی وفاقی وزیرخسرو بختیار کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 12 جنوری 2019 23:26

سابق حکومت 18 ارب ڈالر کا خسارہ چھوڑ کر گئی،
لاہور۔12 جنوری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 جنوری2019ء) وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ سابق حکومت کو کوئی ملک قرضہ دینے کے لیے تیار نہیں تھا اور وہ 18 ارب ڈالر کا خسارہ چھوڑ کر گئی ، پی ٹی آئی کی حکومت کو آئی ایم ایف کے پاس جانے سے پہلے ہی دوست ممالک نے آسان شرائط پر قرضہ دیا جس سے معیشت کو استحکام ملا ،وہ وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی خسرو بختیار کے ہمراہ ہفتہ کے روزنیشنل کالج آف آرٹس لاہور میں گریجویٹس کے ڈگری ایوارڈنگ شو کے سلسلے میں لگائی گئی نمائش کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔

اس موقع پر کالج اساتذہ اور طلبہ کی بڑی تعداد موجود تھی۔ وفاقی وزیر تعلیم نے کہا کہ ڈالر کی قیمت میں اضافہ کی وجہ سے باہر سے امپورٹ کی گئی ادویات پر دس سے پندرہ فیصد ٹیکس عائد کیا گیا ہے اور اس سے مقامی ادویات کی قیمتوں پر فرق نہیں پڑے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے نیشنل کالج آف آرٹس کی نمائش کوعمدہ اور معیاری قرار دیتے ہوئے کہا کہ این سی اے ہمارا قومی ورثہ ہے اور یہاں سے اعلیٰ معیار کے پینٹرز نکلتے ہیں ،شہر کے وسط میں واقع ہونے کے باعث کالج کو کچھ مسائل درپیش ہیں جن میںجگہ کی کمی کا بھی مسئلہ ہے جس کے لئے انہیں اراضی دی جائے گی جبکہ کالج کو یونیورسٹی کا درجہ دینے کے منصوبے پر کام ہو رہا ہے، ایک سوال پر وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہاکہ ہماری حکومت پائیدار اور مضبوط ہے ،مسائل چھٹکارا حاصل کرنے کے لئے کچھ وقت تو لگے گا ، عوام نے ہمیں پانچ سال کا مینڈیت دیا ہے جس پر ہم پور ا اتریں گے، قبل ازیں وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے نیشنل کالج آف آرٹس میں لگائی گئی نمائش کا افتتاح کیا ، انہوں نے کالج گیلری میں طلبہ و طالبات کی طرف سے لگائی گئی نمائش کو دلچسپی کے ساتھ دیکھا اور سراہا۔

متعلقہ عنوان :