Live Updates

چھ ماہ میں کونسی حکومت دوسرا بجٹ دیتی ہے ان کی تیاری نہیں تھی تو قوم کا پارلیمنٹ کاٹائم کیوں ضائع کیا ‘نفیسہ شاہ

وزیراعظم عمران خان ،علیمہ خان ، جہانگیر ترین اور عبدلعلیم خان سمیت سب کے خلاف عدالت سمیت ہر فورم پر جائیں گے سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود حکومت قیادت کانام ای سی ایل سے نہیں نکال رہی جبکہ لیاقت جتوئی کو تحقیقات میں ہونے کے باوجود ای سی ایل سے نکال دیا‘پریس کانفرنس سے خطاب

اتوار 13 جنوری 2019 19:10

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جنوری2019ء) پیپلزپارٹی پارلیمنٹرینز کی کی سیکرٹری اطلاعات نفیسہ شاہ نے کہاکہ پی ٹی آئی کا الیکشن منشور کرپشن کے خلاف نعرا تھا،ان کا نعرہ دو نہیں ایک پاکستان کا تھا،حکومت میں آکر کرپشن کے معاملے میں ان کے دوہرے معیار ہیں،چھ ماہ میں کون سی حکومت دوسرا بجٹ دیتی ہے ،تیاری نہیں تھی تو قوم اورپارلیمنٹ کاٹائم کیوں ضائع کیا ،عمران خان روزانہ قرضوں کا حساب بتاتے تھے ،اب بھی ایک تقریر کر کے قوم کو بتا دیں کہ چھ ماہ میں کتنے قرضے لئے ہیں ، عمران خان کی طرح پارلیمنٹ پر چڑھائی نہیں کریں گے،وزیراعظم عمران خان ،علیمہ خان ، جہانگیر ترین اور عبدلعلیم خان سمیت سب کے خلاف عدالت سمیت ہر فورم پر جائیں گے،سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود ہماری قیادت کے نام ای سی ایل سے نہیں نکال رہی ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کی سیکریٹری اطلاعات نفیسہ شاہ نے پارلیمانی لیڈر پنجاب حسن مرتضی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔نفیسہ شاہ نے کہاکہ علیمہ خان کی 450 ملیں ڈالرز کی پراپرٹی نیوجرسی میں نکلی یہ ملکیت 2017 میں ایمنسٹی سکیم کے تحت ظاہر کی ۔علیمہ خان وزیراعظم کہ بہن اور شوکت خانم کے چندے کی رکھوال ہیںکیا اس معاملے کا کی تحقیقات کا مطالبہ جائز نہیں ، اس کا تعلق بتایا جائے۔

انہوںنے کہاکہ سندھ میں تو بلاول ہائوس کے کیک کا بھی حساب بتایا گیا۔دوسری نیکسز جہانگیر ترین کا ہے ، پانچ سال کے کے پی کے ٹھیکوں کا ہے۔پانچ سال میں کے پی کے ٹھیکوں کی انکوائری کی جائے۔پارٹی فنڈنگ کے جعلی اکائونٹس کا معاملا بھی سامنے آ گیا۔انہوںنے کہاکہ نیویارک کی املاک کی تو بات کرتے ہیں، نیوجرسی کا کیوں نہیں۔شہزاد اکبر نے جن 800 پراپرٹیز کی بات کی ان میں علیمہ خان کا نام بھی تھا۔

شہزاد اکبر نے علیمہ خان کا نام نہیں لیا۔ڈیسکون کو ٹھیکہ دینے پر شہزاد اکبر کہتا ہے کہ سپریم کورٹ نوٹس لے۔انہوںنے کہاکہ وزیرداخلہ شہریار آفریدی اسلام آباد میں منشیات کی بات کرتا ہے جبکہ اس کا اپنا بھتیجا منشیات کی سمگلنگ میں ملوث پایا گیا۔ انہوںنے کہاکہ فواد چودھری دوسروں کو چور ڈاکو کہتا رہا اور حامد خان نے خود اسے کیا کہتے رہے وہ بھی سنیں۔

ای سی ایل کا شوشا شروع ہوا تو جے آئی ٹی کی سیکریٹ رپورٹ پر 172 نام ای سی ایل میں ڈال دیا۔سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود ہماری قیادت کے نام ای سی ایل سے نہیں نکال رہی جبکہ اپنے چہیتے لیاقت جتوئی کو تحقیقات میں ہونے کے باوجود ای سی ایل سے نکال دیا۔دو پاکستان ہم برداشت نہیں کریں گے ۔ا نہوںنے کہاکہ ایک بار پھر وزیر خزانہ نے تیسرا یو ٹرن لیا ہے اب کہتے ہیں آئی ایم ایف میں نہیں جا رہے مگر دوسرا بجٹ دے رہے ہیں،چھ ماہ میں کونسی حکومت دوسرا بجٹ دیتی ہے یہ بجٹ ان کے اپنے پہلے والے بجٹ سے یوٹرن لیں گے۔

ان کی تیاری نہیں تھی تو قوم کا پارلیمنٹ کاٹائم کیوں ضائع کیا ۔ آئی ایم ایف کی شرائط پہلے ہی مان لی، روپے کی قدر گرا دی اس سال مہنگائی ڈبل ڈجیٹ میں جائے گی۔ا نہوںنے کہاکہ اگر یوٹرن لینے تھے تو انٹرسٹ ریٹ کیوں بڑھائے،اتنی غیریقینی ہے کہ ان پالیسیوں کی وجہ سے قرضے 2.5 ٹریلین کے قرضے بڑھا دئیے ،عمران خان روزانہ قرضوں کا حساب بتاتے تھے لگتا تھا کی قرضوں کا پیمانہ تھے عمران خان اب بھی ایک تقریر کر کے قوم کو بتا دیں کہ چھ ماہ میں کتنے قرضے لئے ۔

انہوںنے کہاکہ سہانے خواب دکھا کر لوگوں کے گھر گرائے ہیں،چیئرمین پیپلزپارٹی نے اشوز کی بنیاد پر اسلام آباد پر چڑھائی کی بات کی ہم احتجاج کریں گے عوام ک ساتھ اسلام آباد جائیں گے۔ہم عمران خان کی طرح پارلیمنٹ پر چڑھائی نہیں کریں گے۔عوام کے ساتھ رابطہ ہے، جب حالات برداشت سے باہت نکل جائیں گے تو عوام کے سگنل کے مطابق باہر آئیں گے۔انہوںنے کہاکہ ہمارا نشانہ علیمہ خان نہیں وہ قابل احترام ہیں ہمارا نشانہ عمران خان ہیںہم عمران خان سے چاہتے ہیں کہ پارلیمنٹ میں آکر جواب دیں وہ وزیراعظم ہیںہم نے علیمہ خان ، وزیراعظم، جہانگیر ترین علیم خان سمیت سب کے خلاف عدالت سمیت ہر فورم پر جائیں گے۔

انہوںنے کہاکہ ہماری قیادت کے خلاف حکومت انتقام کی ہر حد پار کر چکی ہے،آصف زرداری ملک کے سابق صدر ہیں انہیں پانچ پانچ کورٹوں میں گھسیٹا جا رہا ہے،جے آئی ٹی کی رپورٹ کے مصنف شہزاد اکبر ہیں،بلاول ہائوس بینظیر شہید کا گھر ہے جے آئی ٹی کی رپورٹ میں اس پر کیچڑ اچھالا گیاہم تو چاہتے ہیں کہ حکومت پارلیمنٹ میں آئے مگر یہ نہیں آ رہے۔انہوںنے کہاکہ ہمارے پاس ٹھوس شواہد ہیں تو پھر کیوں نہ حکومتی شخصیات کے خلاف عدالت میں جائیں۔

اس موقع پر پیپلزپارٹی پنجاب کے پارلیمانی لیڈر حسن مترتضی نے کہاکہ ای سی ایل کا مسئلہ ہے وفاقی کابینہ آئین میں تابع نہیں سمجھتے خود کواس لئے آئے دن توہین عدالت، توہین عوام کر رہے ہیں انہیں کوئی پرواہ نہیں ہے،بہن ملک میں ڈاکے مارتی ہے اور بھائی دنیا میں مانگتا رہتا ہے۔ پی پی وسطی پنجاب کے سیکریٹری اطلاعات کا اجلاس ہوا ہے جس میں میڈیا کے حوالے سے پارٹی کی پالیسی بنائی گئی ہے ، پنجاب بھر میں کنونشنز کرنے جا رہے ہیںاسی ہفتے میں پنجاب کا انفارمیشن بیورو مکمل کر کے کنونشنز کا اعلان کریں گے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات