سینیٹ کی خالی نشست پربی اے پی نے انتخابی میدان مارلیا

بی اے پی کے منظور کاکڑ38 ووٹ لیکرسینیٹرمنتخب، اپوزیشن اتحاد کےغلام نبی مری نے صرف23 ووٹ حاصل کیے

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 14 جنوری 2019 16:53

سینیٹ کی خالی نشست پربی اے پی نے انتخابی میدان مارلیا
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔14 جنوری2019ء) بلوچستان میں سینیٹ کی خالی نشست پربی اے پی نے انتخابی میدان مارلیا ہے، بی اے پی کے منظور کاکڑ 38ووٹ لیکرسینیٹرمنتخب ہوگئے جبکہ اپوزیشن اتحاد کے غلام نبی مری ہار گئے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بلوچستان سے سینٹ کی خالی ہونے والی نشست پر ضمنی انتخاب کیلئے آج پولنگ ہوئی۔ پولنگ صبح9سے شام4 بجے تک بغیرکسی وقفے کے جاری رہی۔

سینیٹ کے انتخاب میں3 امیدواروں نے حصہ لیا۔ اس موقع پر سیکورٹی کیلئے پولیس اورایف سی کے جوان تعینات کیے گئے۔ سینیٹ کی خالی نشست پر ضمنی انتخاب میں بی اے پی نے انتخابی میدان مارلیا ہے، بی اے پی کے منظور کاکڑ 38 ووٹ لیکرسینیٹرمنتخب ہوگئے جبکہ اپوزیشن اتحاد کے غلام نبی مری ہار گئے ہیں۔

(جاری ہے)

اپوزیشن اتحاد کے غلام نبی مری نےصرف 23 ووٹ حاصل کیے۔

بلوچستان اسمبلی میں65 کے ایوان میں 63 ارکان نے ووٹ کاسٹ کیے۔ نواب ثناء اللہ زہری اور محمد یار رند نے ووٹ کاسٹ نہیں کیے۔ یاد رہے کہ سینیٹ کی یہ نشست پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سینیٹر مرحوم سردار اعظم خان موسیٰ خیل کے انتقال کے بعد خالی ہوئی تھی سینیٹ انتخاب میں حصہ لینے کیلئے بلوچستان عوامی پارٹی کے منظور احمد کاکڑ بلوچستان نیشنل پارٹی کے میر غلام نبی مری اور جمعیت علماء اسلام کے سید واحد آغا پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے محمد حنیف سمیت دیگر کے درمیان مقابلہ ہو گا یاد رہے کہ سینیٹ الیکشن میں حصہ لینے والے دو امیدوار نسیم الرحمان ملاخیل اور ڈاکٹر عنایت اللہ پہلے ہی دستبردار ہو چکے ہیں۔

 مزید برآں سینیٹ انتخاب کے موقع پر ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافز کر کے شہر میں سیکورٹی ہائی الرٹ رکھی گئی۔ اسمبلی بلڈنگ میں کیو آر ایف فورس موجود رہی۔ اس کے علاوہ پولیس اور ایف سی سمیت لیویز کے 1 ہزار جوان بلوچستان اسمبلی کے احاطے چھت اور نزدیکی عمارتوں کی چھتوں پر تعینات کیے گئے۔ اس کے علاوہ اراکین اسمبلی کے محافظ جی پی او چوک اور سرینا چوک پر رہیں گے اسمبلی کے سامنے سے گزرنے والی سڑک کے ایک حصے کو عام گاڑیوں کی آمد ورفت کیلئے بند رکھا گیا۔

اسپیشل برانچ کی ٹیم اسمبلی کی سویپنگ اور سرچنگ کے علاوہ شہر میں سنائپ چیکنگ اور کالے شیشے والی گاڑیوں سمیت مشتبہ افراد کے خلاف کارروائی جاری رکھی۔ سیکورٹی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے اٹھائے گئےانتظامات پر عمل درآمد کو سختی سے یقینی بنایا گیا۔ یہاں یہ بات بھی واضح رہے کہ سینیٹ کی اس خالی کردہ نشست کے ضمنی الیکشن میں اپوزیشن کے اتحاد کو فیورٹ قرار دیا جا رہا تھا، تاہم حکومتی اتحاد ضمنی الیکشن میں فتح حاصل کرنے میں کامیاب ہوگیا ہے۔