ارفع کریم کے خوابوں کو شرمندہ تعبیر کرنے کیلئے 6 منصوبہ جات کا آغاز کر دیا ہے

ا رفع کریم فائونڈیشن کے زیر اہتمام تقریب سے کرنل امجد کریم رندھاوا ، ڈپٹی کمشنر اور دیگر شخصیات کا خطاب

پیر 14 جنوری 2019 17:23

ارفع کریم کے خوابوں کو شرمندہ تعبیر کرنے کیلئے 6 منصوبہ جات کا آغاز ..
فیصل آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 جنوری2019ء) ارفع کریم فائونڈیشن کے سربراہ اور ارفع کریم کے والد کرنل امجد کریم رندھاوا ، جنرل سیکرٹری یاسین کسانہ اور ڈپٹی کمشنر فیصل آباد سردار سیف اللہ ڈوگر نے کہا ہے کہ تعلیمی میدان میں بہتری کے ذریعے ترقی اور نچلے طبقے کے لوگوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانا ارفع کریم کا خواب تھا جبکہ ارفع کریم کے خوابوں کو شرمندہ تعبیر کرنے کیلئے 6 منصوبہ جات کا آغاز کر دیا گیا ہے جن میں ارفع کریم فائونڈیشن کے تحت آسان اور سود سے پاک قرضہ جات کا اجراء ، چھوٹے کارو بار کرنے کی تربیت ، سکولوں میں معیاری و سستی تعلیم کی فراہمی ، بہترین ٹیچرز ٹریننگ اور مائی فرسٹ بائیک شامل ہیں نیز تقریری مقابلوں کے انعقاد کے ذریعے لاکھوں روپے کے کیش انعامات اور ٹیلنٹ ایوارڈز کی فراہمی بھی اسی سلسلہ کی کڑی ہے علاوہ ازیں رواں سال آل پنجاب ارفع کریم تقریری مقابلہ کا انعقاد بھی یقینی بنایا جائے گا جس میں اول آنے والے کو 3لاکھ ، دوئم کو 2لاکھ اورتیسرے نمبر پر آنے والے کو ایک لاکھ روپے بطور انعام دیئے جائیں گے۔

(جاری ہے)

پیر کے روز صدارتی تمغہ حسن کارکردگی کی حامل دنیا کی کم عمر ترین مائیکرو سافٹ سرٹیفائیڈ پروفیشنل ارفع کریم رندھاوا کی ساتویں برسی کے موقع پر ا رفع کریم فائونڈیشن کے زیر اہتمام آرٹس کونسل میں منعقدہ تقریب سے خطاب کے دوران انہوںنے کہا کہ ارفع کریم نے جس محنت سے مختصر وقت میں اپنا نام بنایا اسی طرز پر قوم کے بیٹوں اور بیٹیوں کی تربیت بھی یقینی بنائی جائے گی تاکہ اقبال کے یہ شاہین دنیا بھر میں اپنا اور اپنے ملک کا نام روشن کر سکیں۔

انہوںنے کہا کہ ارفع نے جس طرح مختلف انداز میں اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھائے اسی طرح قوم کے دوسرے بچوں کی صلاحیتوں کو بھی نکھار کر انہیں روشن ستاروں کی مانند بنایا جا سکتا ہے جن سے دنیا روشنی حاصل کرنے کے قابل ہو سکے گی۔انہوںنے کہا کہ جس طرح انہوںنے ارفع کریم کی تربیت کی تھی اسی طر ز پر وہ دوسرے بچوں کی تربیت کیلئے بھی تمام وسائل بروئے کار لا رہے ہیں تاکہ ارفع کریم کا جو خواب ادھورا رہ گیا اسے قوم کے دوسرے بچے شرمندہ تعبیر کر سکیں۔

انہوںنے کہا کہ ارفع کریم نے دنیاکی کم عمر ترین مائیکرو سافٹ سرٹیفائیڈ پروفیشنل کااعزاز حاصل کرنے کے علاوہ فاطمہ جناح گولڈ میڈل ، سلام پاکستان یوتھ ایوارڈ اور صدارتی پرائیڈ آف پرفارمنس دیگر اعزازات حاصل کئے۔انہوںنے بتایاکہ ارفع کریم جس طرح آئی ٹی میں بہت ذہین تھیں اسی طرح اسے حمد، نعت اور اقبالیات پڑھنے پر بھی عبور حاصل تھا۔

انہوں نے کہا کہ یہ اللہ تعالیٰ کی مرضی ہے کیونکہ اس نے ہی انہیں ارفع کی شکل میں ایک انمول تحفہ دیا اور پھر اسی نے واپس لے لیا۔ انہوں نے کہاکہ انہیں قوم کی بیٹی ارفع پر ہمیشہ فخر رہے گا جس نے اتنی چھوٹی سی عمر میں دنیا بھر میں پاکستان کا نام روشن کیا ۔انہوںنے کہاکہ ارفع اپنی پیدائش سے ہی غیر معمولی طور پر ذہین تھی اور اس کو سکول میں داخل کرانے کیلئے اس کی عمر پوری ہونے کا باقاعدہ انتظار کیا گیا ۔

انہوںنے کہا کہ ارفع کریم رندھاوا کی وفات کو سات سال گزرنے کے باوجود آج بھی وطن عزیز کی عوام دکھی اور فضاء سوگوارہے۔انہوں نے کہا کہ ارفع کریم نے کم عمری میں آئی ٹی کی دنیا میں انقلاب برپا کرکے پاکستان کا نام دنیا بھر میں روشن کیا جس پر پوری قوم اسکی انتھک محنتوں اور قابلیت کو سلام عقیدت پیش کرتی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ارفع اپنے نام کی طرح اپنی محنت و علم، گفتگو ، تحریر و تقریر اور خاص طور پر شاعری میں ارفع مقام رکھتی تھیں نیز ارفع قوم کی دوسری بیٹیوں اوربیٹوں کیلئے جہد مسلسل کا وہ سنگ میل بن گئی ہے جو اپنی محنت،لگن ، خلوص اور حب الوطنی کی بدولت تاریخ کے اوراق پر روشن ستاروں کی طرح یکتا ہے ۔

انہوں نے دعا کی کہ الله تعالی ارفع کریم کو جنت الفردوس میںارفع مقام عطا کرے اور ان کے والدین و قوم کو صبرو استقامت سے نوازے ۔ اس موقع پر ارفع کریم فاونڈیشن کے زیر اہتمام دوسرا آل فیصل آباد تقریری مقابلہ بعنوان تعلیم،شعورو زندگی تھا منعقد کیا گیا جس میں اول آنے والے طالب علم ریحان ارشدکو30ہزار،دوئم آنے والے سمیع بابر کو20ہزار جبکہ تیسرے نمبر پر آنے والے عبدالرحمن کو 10ہزا روپے کا انعام دیا گیا اسی طرح 20طالب علموں کو ٹیلنٹ ایوارڈز سے بھی نوازا گیا ۔

مقررین نے طلباء کی رہنمائی کے ضمن میں کہا کہ نوجوان نسل ہمارا مستقبل ہیں لہٰذا وہ کامیابی کے لیے اپنی سمت کا درست تعین کرتے ہوئے سخت محنت کو اپنا شعار بنائیں ۔انہوں نے کہا کہ غیر سنجیدہ رویے کی وجہ سے نہ معاشرہ ترقی کرسکتا ہے اور نہ ہی قوم ۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہمارے معاشرے میں وسائل کی کمی کے باعث بچیاںپیچھے رہ جاتی ہیں لیکن ارفع کریم فائونڈیشن ان کی مکمل معاونت یقینی بنائے گی۔اس موقع پر ارفع کریم مرحومہ کی والدہ مسز ثمینہ امجد رندھاوا ، ریذ یڈنٹ ڈئریکٹر آرٹس کونسل صوبیہ بیدار ، سی ای او ایجوکیشن علی احمد سیان اور مختلف سکولوں کے اساتذہ و طلباء بڑی تعداد میں موجود تھے۔