Live Updates

قومی اسمبلی میں اپوزیشن نے مہمند ڈیم کے ٹھیکے پر سوالات اٹھا دیے

مہمند ڈیم ٹھیکے کے معاملے کوپارلیمنٹ کی کمیٹی کے سپرد کیا جائے، ٹھیکہ دینا پیپراشرائط کی خلاف ورزی ہے، دوست ممالک سعودی عرب، یواے ای اور چین کا پاکستان کی مدد کیلئے آنا قابل ستائش ہے، دوست ممالک آرمی چیف کی وجہ سے قرض دے رہے ہیں۔اپوزیشن لیڈرقومی اسمبلی میاں محمد شہبازشریف

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 14 جنوری 2019 18:59

قومی اسمبلی میں اپوزیشن نے مہمند ڈیم کے ٹھیکے پر سوالات اٹھا دیے
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔14 جنوری2019ء) قومی اسمبلی میں اپوزیشن نے مہمند ڈیم کے ٹھیکے پر سوالات اٹھا دیے، قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں محمد شہبازشریف نے کہا کہ مہمند ڈیم ٹھیکے کے معاملے کوپارلیمنٹ کی کمیٹی کے سپرد کیا جائے،ٹھیکہ دینا پیپراشرائط کی خلاف ورزی ہے،مہنگائی سے عوام کا برا حال ہوگیا،بجلی کی لوڈشیڈنگ حکومتی غفلت کا نتیجہ ہے،دوست ممالک سعودی عرب، یواے ای اور چین کا پاکستان کی مدد کیلئے آنا قابل ستائش ہے۔

دوست ممالک آرمی چیف کی وجہ سے قرض دے رہے ہیں۔انہوں نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ دیامیربھاشا ڈیم کیلئے ہماری حکومت نے زمین خریدی۔زمین خریدنے کیلئے 100ارب سے زائد اخراجات آئے۔آبی ذخائر اور بجلی وقت کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

مہمند ڈیم کی تعمیر خوش آئندہے۔مہمند ڈیم کا ٹھیکہ جس کمپنی کو دیا گیا یہ بہت بڑا سوال ہے۔مہمند ڈیم کیلئے ہماری حکومت 2ارب مختص کیے۔

800میگاواٹ کا ڈیم دریائے سوات پر بنایا جائے گا۔مہمند ڈیم کنٹریکٹ ایوارڈ کرنے کی ذمہ داری پی ٹی آئی حکومت کی ہے۔مہمند ڈیم کا ٹھیکہ موجودہ حکومت نے دیا۔ کونسی قیامت آگئی تھی کہ سنگل بڈز پرہی ٹھیکہ دے دیا۔دوسری کمپنی کوٹیکنیکل گراؤنڈ پر ٹھیکہ نہیں دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ پیپرا قواعدوضوابط سنگل بڈ کی اجازت دیتا ہے لیکن سنگل بڈ کی بعض شرائط ہیں۔

سنگل بڈ اس وقت دی جاتی ہے جب ملک اندھیروں میں ہو۔وقت تھا اس لیے شفاف بڈنگ کی جانی چاہیے تھی۔حویلی بہادرمنصوبے کیلئے ایک بڈ آئی تھی لیکن ہم نے دوبارہ بڈ کروائی۔مہمند ڈیم کا منصوبہ پچھلی حکومت نے نہیں موجودہ حکومت نے کیا ہے۔ایک حکومتی ایڈوائز کی کمپنی کو منصوبہ دینا شفافیت نہیں ہے۔یہ کہنا کہ اس کے بیٹے کی کمپنی ہے۔یہ ٹھیک نہیں ہے۔

رزاق داؤد کمپنی میں شیئر ہولڈرہیں۔میں چاہتا ہوں کہ اس معاملے کوایوان میں اٹھانا چاہیے۔اس معاملے کو ایوان کی کمیٹی کے سپرد کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ دوست ممالک سعودی عرب، یواے ای اور چین کا پاکستان کی مدد کیلئے آنا قابل ستائش ہے۔دوست ممالک آرمی چیف کی وجہ سے قرض دے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے فوری بجلی کے بحران پر قابو پانے کیلئے اقدامات اٹھائے۔

ہم نے بجلی کی کمی کوپورا کرنے کیلئے 3پلانٹس لگائے جواس وقت 3600میگاواٹ بجلی پیدا کررہے ہیں۔چوتھا پلانٹس اس وقت تکمیل کے مراحل میں ہے۔انہوں نے کہا کہ ایل این جی کی بجائے فرنس آئل پر مہنگی بجلی پیدا کی جارہی ہے۔ہمارے دور میں لگائے گئے تین پراجیکٹ آدھی پیدواری صلاحیت پرچل رہے ہیں۔کیونکہ ان کوپوری گیس فرام نہیں کی جارہی۔بجلی کی لوڈشیڈنگ حکومتی غفلت اورناتجربہ کاری کا نتیجہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں مالیاتی خسارہ اژدھا بن کرسامنے آرہا ہے۔مہنگائی پر ہم تفصیلی بحث کرنا چاہتے ہیں۔ادویات کی قیمتوں میں 9سے 15فیصد بڑھا دی گئی ہیں۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات