Live Updates

سپریم کورٹ میں غلام سرور خان کی نااہلی کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی

غلام سرور 2002 کے انتخابات میں میٹرک پاس تھے ،ْ الیکشن کمیشن کی گریجویشن کی شرط پر پورا نہیں اترتے تھے ،ْدرخواست گزار

پیر 14 جنوری 2019 22:48

سپریم کورٹ میں غلام سرور خان کی نااہلی کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جنوری2019ء) وفاقی وزیر پیٹرولیم پاکستان تحریک انصاف کے رہنما غلام سرور خان کی نااہلی کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی۔حلقہ این سے 59 کے ایک شہری نے وفاقی وزیرِ کے خلاف دائر درخواست میں موقف اختیار کیا کہ غلام سرور 2002 کے انتخابات میں میٹرک پاس تھے جبکہ الیکشن کمیشن کی گریجویشن کی شرط پر پورا نہیں اترتے تھے۔

درخواست گزار نے بتایا کہ پی ٹی آئی رہنما نے کسی دوسرے غلام سرور نامی شخص کی ٹیکنیکل بورڈ کی سند پر اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور سے بی اے کی ڈگری حاصل کی۔انہوں نے کہا کہ جب 2002 میں ان کی تعلیمی اسناد کو چیلنج کیا گیا تو انہوں نے یہی اسناد جسٹس تصدق حسین جیلانی کے سامنے پیش کی تھیں۔درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ اس وقت ملک میں سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کی حکومت تھی اور غلام سرور خان اس حکومت کا حصہ تھے جس کی وجہ سے انہوں نے اپنا اثر و رسوخ استعمال کیا اور یہ کیس دبا رہا۔

(جاری ہے)

درخواست میں بتایا گیا کہ اچانک فیصل آباد کا رہائشی اصل سرور خان ولد عبدالحمید خان سامنے آگیا اور اس نے دعویٰ کیا کہ یہ ڈپلوما اس کا ہے جس کے جواب میں غلام سرور خان نے راولپنڈی بورڈ سے حاصل ایک اور ڈپلوما جمع کروادیا جبکہ اسلامیہ کالج کی ان کی ڈگری منسوخ کردی گئی تھی۔درخواست گزار نے عدالتِ عظمیٰ سے استدعا کی اپنے کاغذات نامزدگی اور حلف نامے میں جھوٹے کوائف دینے پر وہ صادق امین نہیں رہے اور پچھلے 16 سال سے حکم امتناع اور اثر و رسوخ سے موجودہ وفاقی وزیر پیٹرولیم اس کیس کو کھینچتے رہے۔

درخواست گزار نے چیف جسٹس آف پاکستان سے درخواست کی کہ جھوٹ بولنے، وسائل اور تعلقات استعمال کرنے پر کیس کو دبانے کی وجہ سے موجودہ وزیر صادق اور امین کے زمرے سے باہر ہیں، اس لیے حلقے اور وزارت پر موجود ایسے شخص کو اس منصب پر بیٹھنے کی اجازت نہ دی جائے۔درخواست گزار نے کہا کہ غلام سرور خان نے گزشتہ 16 سالوں سے اپنے اثر و رسوخ کو استعمال کرتے ہوئے قانون کی دھجیاں اڑائیں۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات