مہمند ڈیم منصوبے کا آغاز مسلم لیگ (ن) نے کیا ،
اس منصوبے کا ٹھیکہ دینے کی ذمہ داری پی ٹی آئی کی بنتی ہے‘ 309 ارب روپے کا ٹھیکہ سنگل بولی دہندہ کمپنی کو دینا شفافیت اور میرٹ کے برعکس ہے‘ ’’ ری بڈنگ‘‘ کے ذریعے شفافیت کے تقاضے پورے کئے جاسکتے تھے‘ مہمند ڈیم ٹھیکے کے معاملے کو ایوان میں زیر بحث لایا جائے اور اس حوالے سے کمیٹی قائم کی جائے قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف کا قومی اسمبلی میں اظہار خیال
پیر 14 جنوری 2019 23:05
(جاری ہے)
ان امور کو تحریک التواء کے ذریعے زیر بحث لانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آبی ذخائر بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے‘ دیامر بھاشا ڈیم کے لئے مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے زمین خریدی اسی طرح مہمند ڈیم کے لئے بھی مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے 200 ارب روپے مختص کئے۔
انہوں نے کہا کہ اس ڈیم کا ٹھیکہ جس طرح دیا گیا ہے وہ ایک سوالیہ نشان ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے برسراقتدار آکر بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے لئے ہنگامی انداز میں کام کا آغاز کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایل این جی پر انتہائی شفاف انداز میں 3600 میگاواٹ کے تین پلانٹ لگائے گئے۔ 1200 میگاواٹ کا چوتھا پلانٹ تکمیل کے مرحلہ میں ہے۔ ہم نے لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے لئے پرخلوص کوششیں کیں۔ انہوں نے کہا کہ پاور پلانٹ لگانے میں ہم نے 160 ارب روپے کی بچت کی۔مہمند ڈیم کی تعمیر ملک کے لئے خوش آئند بات ہے۔ اس ڈیم پر کام گزشتہ کئی سالوں سے شروع ہے تاہم اس منصوبے کا ٹھیکہ پی ٹی آئی کے دور میں دیا گیا ہے۔ اس ٹھیکے کی ذمہ دار مسلم لیگ (ن) کی نہیں پی ٹی آئی کی حکومت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سنگل بولی کی پیپرا قوانین اجازت دیتے ہیں یہ قانون کی خلاف ورزی نہیں ہے تاہم اس کے کچھ تقاضے ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے حویلی بہادر شاہ منصوبے پر جنرل الیکٹرک کی سنگل بولی کو تسلیم نہیں کیا۔ ہم نے 10 ارب کم بولی دینے والے سیمنز کو ٹھیکہ دے دیا۔ شہباز شریف نے کہا کہ لوڈشیڈنگ دم توڑ چکی ہے۔اس کے باوجود اگر لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے تو وہ پاور پلانٹس کو گیس نہ ملنے کی وجہ سے آدھی صلاحیت سے چلانے کی وجہ سے کی جارہی ہے۔ مہمند ڈیم کا 309 ارب کا منصوبہ سنگل بولی آنے کے بعد دینے کا جواز نہیں بنتا تھا۔ اس کے لئے دوبارہ ٹینڈر دیا جاسکتا تھا۔ انہوں نے پیپرا قواعد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر کسی منصوبے میں کوئی دوسرا بولی دھندہ نہ ہو تو کام اور خدمت کی مالیت کا تعین نقل سے کیا جاسکتا ہے اور اس حوالے سے عالمی منڈیوں سے رجوع کیا جاسکتا ہے۔ اگر وقت اجازت دے تو اس منصوبے کے دوبارہ ٹینڈر جاری کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ مہمند ڈیم کے حوالے سے اتنی جلدی نہیں تھی۔ ہمیں عبدالرزاق دائود سے کوئی گلہ نہیں ہے‘ وہ ایک اچھے انسان ہیں مگر وہ اس حکومت کے مشیر ہیں ان کی کمیٹی سے ان کا مفاد وابستہ ہے۔ یہ ٹھیکہ شفافیت کے برعکس ہے۔ اس معاملے کو ایوان میں زیر بحث لایا جائے اور ایوان کی کمیٹی قائم کرنی چاہیے۔مزید اہم خبریں
-
وزیر اعظم کے دورہ سعودی عرب کا امکان
-
بحیرہ احمر میں جبوتی کے ساحل کے قریب 77 افراد کو لے جانے والی کشتی الٹ گئی 23 افراد ہلاک جبکہ21 لاپتہ ہیں.اقوام متحدہ
-
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے دورہ پاکستان کے دوران پاک ایران گیس پائپ لائن کا تذکرہ سامنے نہیں آسکا
-
نواز شریف نے قمر باجوہ کو مدت ملازمت میں دوسری توسیع کی یقین دہانی کرائی تھی
-
حکومت کے معاشی اشاریوں میں بہتری کے دعوﺅں میں کتنی حقیقت ہے؟ماہانہ اعداد و شمار کو بنیاد بناکرنہیں کہا جا سکتا کہ بہتری آچکی ہے.معاشی ماہرین
-
صدر زرداری سے ائیر ایشیا ایوی ایشن گروپ کی ملاقات
-
عدالت نے علیمہ خان کی عبوری ضمانت کی درخواست منظور کرلی
-
سعودیہ سے دیر آنے والی خاتون 22 سالہ نوجوان کے ساتھ لاپتا، تلاش شروع
-
ایرانی صدر کا دورہ کراچی، (کل) صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
-
کم سے کم اجرت 32000 ہے ، عمل نہ کرنے والے اداروں کے خلاف کارروائی کی جائیگی ، وزیرخزانہ
-
مجھے مسلم لیگ ن سے کیوں نکالا گیا؟ اس کی وجہ شہباز شریف پسند نہیں کرتے تھے
-
اٹک ریفائنری بند ہونے کے دہانے پر
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.