سی پیک کے تحت قومی شاہراہوں کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لئے 5.874 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی جا رہی ہے، سی پیک سیکرٹریٹ

منگل 15 جنوری 2019 14:01

سی پیک کے تحت قومی شاہراہوں کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لئے 5.874 ارب ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 جنوری2019ء) چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت قومی شاہراہوں کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لئے 5.874 ارب ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کی جارہی ہے،کسی بھی ملک کی ترقی سڑک پر چل کر آتی ہے، پاکستان کی ترقی سی پیک کی شاہراہوں پر دوڑ کر آئے گی جس سے نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے میں ترقی کے ایک نئے دور کا آغاز ہوگا۔

سی پیک سیکرٹریٹ کے حکام نے ’’اے پی پی‘‘ کو بتایا کہ قراقرم ہائی وے فیز II (حویلیاں ۔تھاکوٹ)، کراچی لاہور موٹروے (سکھر ۔ملتان سیکشن) اور لاہور اورنج لائن یہ تینوں منصوبے زیر تعمیر ہیں۔ حکام کے مطابق قراقرم ہائی وے فیز II (حویلیاں ۔تھاکوٹ) پروجیکٹ جو کہ خیبرپختونخوا میں ہے اس کی کل لمبائی 118کلو میٹر ہے۔

(جاری ہے)

39کلو میٹر ایکسپریس وے ہے 79 کلو میٹر کلاس ٹو ہائی وے ہے اس سیکشن کے مکمل ہونے سے 4گھنٹے کا سفر 1.5 گھنٹے میں طے ہوگا۔

حکام کے مطابق پشاور ، لاہور ،کراچی موٹر وے کے (سکھر ،ملتان سیکشن) پر کام تیزی سے جاری ہے جو 392کلو میٹر پر محیط ہے یہ 6 رویہ موٹر وے ہے۔یہ موٹر وے چائنہ ایگزم بینک کی مدد سے تعمیر کی جارہی ہے جو کہ سی پیک کا حصہ ہے جو کہ مئی 2019ء میں مکمل ہوگا۔ حکام کے مطابق سی پیک کے تحت ڈیرہ اسماعیل خان ہکلہ موٹروے، سکھر ملتان سیکشن، ہزارہ موٹروے، سیالکوٹ لاہور سیکشن، گوادر میں ایسٹ بے ایکسپریس وے سمیت ملک کی مختلف شاہراہوں پر تیزی سے کام جاری ہے۔

250کلومیٹر ڈی آئی خان موٹروے چین پاکستان اقتصادی راہداری کا حصہ ہے۔ منصوبے کی بروقت تکمیل یقینی بنانے کے لئے ہکلہ ڈی آئی خان موٹروے کو پانچ حصوں میں تقسیم کیاگیا ہے جن میں یارک رحمان خیل، رحمانی خیل کوٹ بیلیاں، کوٹ بیلیاں تراپ، تراپ پنڈی گھیپ اور پنڈی گھیپ ہکلہ انٹر چینج شامل ہیں۔یہ منصوبہ 129 ارب روپے کی لاگت سے اگلے سال مئی تک مکمل ہوگا۔ موٹروے کی تعمیر سے ڈیرہ اسماعیل خان اور بلوچستان میں تجارتی اور کاروباری سرگرمیوں کوفروغ ملے گا۔