ترکی اور امریکا کے درمیان سرد جنگ‘صدر ٹرمپ نے گھنٹے ٹیک دیئے

انقرہ کے خدشات سے آگاہ ہیں اور ان کی مدد کرنا چاہتے ہیں . امریکی صدر کا بیان

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 15 جنوری 2019 13:30

ترکی اور امریکا کے درمیان سرد جنگ‘صدر ٹرمپ نے گھنٹے ٹیک دیئے
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔15 جنوری۔2019ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ترکی کے صدر رجب طیب اردوگان کو یقین دہانی کرائی ہے کہ امریکا شام میں ترکی کے سکیورٹی خدشات سے آگاہ ہے اور اس حوالے سے ان کی مدد کرنا چاہتے ہیں. یہ بیان صدر ٹرمپ کی جانب سے ٹویٹس میں دیے گئے پیغام سے بالکل مختلف ہے جن میں انھوں نے ترکی کو سخت الفاظ میں متنبہ کیا تھا.

صدر ٹرمپ نے ترکی کے حوالے سے اپنی تازہ ترین ٹویٹ میں کہا کہ میری صدر اردوگان سے بات ہوئی ہے جہاں میں نے واضح کیا ہے کہ ہمارا شدت پسند گروپ دولت اسلامیہ کے خلاف جنگ کے بارے موقف کیا ہے.

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ ہم نے امریکہ اور ترکی کے تجارتی تعلقات کے بارے میں بھی بات کی جس میں اضافے کا بہت امکان ہے. قبل ازیں صدر ٹرمپ نے شام میں امریکی فوج کے انخلا کے حوالے سے ترکی کے خلاف سخت موقف اختیار کرتے ہوئے ٹویٹس کی تھیں لیکن خبروں کے مطابق اب کشیدگی میں کمی آئی ہے.

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا تھا کہ شام سے امریکی فوج کا انخلا شروع ہو گیا ہے اور اگر ترکی نے کردوں کو نشانہ بنایا تو امریکہ ترکی کو اقتصادی طور پر تباہ کر دے گا. انہوں نے کہا کہ دولت اسلامیہ کے بچ جانے والے شدت پسندوں کو فضا سے نشانہ بنایا جائے گا اور بیس میل طویل ایک سیف زون یا محفوظ علاقہ بنایا جائے گا. صدر ٹرمپ نے اس بارے میں کوئی تفصیل نہیں دی تھی کہ کس طرح امریکہ ترکی کی معیشت کو تباہ کر سکتا ہے تاہم ان کے اپنے مشیر بھی اس پر بظاہر حیران دکھائی دیے.

امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو جو ان دنوں مشرق وسطیٰ کے دورے پر ہیں ان سے جب یہ سوال پوچھا گیا کہ ترکی کی معیشت کو کس طرح تباہ کیا جا سکتا ہے تو انہوں نے کہا یہ تو آپ کو صدر سے پوچھنا پڑے گا‘ہم نے کئی جگہوں پر اقتصادی پابندیاں عائد کی ہیں وہ شاید اس ہی کی بات کررہے ہوں گے. دریں اثنا ترکی کے وزیر خارجہ نے صدر ٹرمپ کی دھمکی کو اپنے امریکی ناقدوں کے لیے ایک جواب قرار دیا‘ترک وزیر خارجہ نے صدر ٹرمپ کی دھمکیوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ یہ کئی بار کہہ چکے ہیں وہ کس دھمکی سے ڈرنے یا خوف زدہ ہونے والے نہیں ہیں.

صدر ٹرمپ کی طرف سے گزشتہ اگست میں ایک امریکی عیسائی راہب کی گرفتاری پر پیدا ہونے والے تنازع کے بعد امریکہ نے ترکی پر اقتصادی پابندیاں عائد کر دی تھیں جس سے ترکی کی کرنسی پر شدید منفی اثرا ہو تھا اور چند ماہ بعد اس راہب کو رہا کر دیا گیا تھا. ترک وزیر خارجہ نے کہا کہ ترکی ایک محفوظ علاقہ بنانے کا مخالف نہیں ہے لیکن وہ ان باغیوں کو نشانہ بنانے کی بات کر رہا ہے جو شام کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں.