کراچی سے آئی خاتون ٹیچر کوعدالت عظمیٰ سے انصاف مانگنا مہنگا پڑ گیا

خاتون کو روزے کی حالت میں سپریم کورٹ سے باہر نکال دیا گیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 15 جنوری 2019 14:34

کراچی سے آئی خاتون ٹیچر کوعدالت عظمیٰ سے انصاف مانگنا مہنگا پڑ گیا
اسلام آباد (اُردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 15 جنوری 2019ء) : کراچی سے آئی خاتون ٹیچر کو عدالت عظمیٰ سے انصاف مانگنا مہنگا پڑ گیا ۔ تفصیلات کے مطابق کراچی سے آئی خاتون ٹیچر نے عدالت عظمیٰ میں چیف جسٹس کے سامنے احتجاج کیا لیکن اس کی ایک نہیں سنی گئی ۔ سوشل میڈیا پر موصول ہونے والی اطلاع کے مطابق کراچی سے آئی خاتون ٹیچر نے عدالت عظمیٰ میں دہائیاں دیں لیکن خاتون پولیس اہلکاروں نے خاتون کو روزے کی حالت میں سپریم کورٹ سے نکال دیا۔

اس موقع پر کئی صحافیوں نے خاتون ٹیچر سے اس سلوک کی وجہ دریافت کرنے کی کوشش کی تو انہوں نے کہا کہ میں صرف یہاں انصاف لینے آئی تھی ، میں روزے کی حالت میں ہوں۔ خاتون ٹیچر صحافیوں سے زیادہ بات بھی نہیں کر سکی اور خاتون پولیس اہلکاروں نے انہیں بازو سے پکڑ کر سپریم کورٹ سے باہر نکال دیا۔

(جاری ہے)

اس ویڈیو کو ٹویٹر پر شئیر کیا گیا تو خاتون ٹیچر کے ساتھ اس رویے پر ٹویٹر صارفین نے تشویش کا اظہار کیا ، کیا اس خاتون ٹیچر کی بات اس لیے نہیں سنی گئی کہ وہ کراچی سے تعلق رکھتی ہیں؟ آخر ان کے ساتھ ایسا سلوک کرنے کی وجہ کیا ہے۔

اس ویڈیو پر رد عمل دیتے ہوئے خاتون صحافی عاصمہ شیرازی نے کہا کہ یہ صرف کراچی نہیں پاکستان کے ہر شہری کے ساتھ ہو رہا ہے، معاشرے ظلم سے زندہ رہ سکتے ہیں لیکن بے انصافی سے نہیں۔
خیال رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار آئندہ برس 17 جنوری 2019ء کو ریٹائر ہو رہے ہیں۔واضح رہے کہ ایسا پہلی مرتبہ نہیں ہوا کہ کسی سائل نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔

اکثر سائلین اپنی فریاد لے کر چیف جسٹس کے پاس پہنچ جاتے ہیں اور کچھ سائل تو عدالت کے باہر ہی چیف جسٹس کو اپنا مسئلہ بیان کر دیتے ہیں۔چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے منصب سنبھالتے ہی اپنی کارکردگی سے لوگوں میں اپنا مقام بنایا اور کم ہی عرصہ میں عوام میں مقبول ہو گئے ، یہی وجہ تھی کہ عوام انصاف کے لیے چیف جسٹس ثاقب نثار سے اپیل کرنے لگی جبکہ جسٹس ثاقب نثار نے بھی عوام کو انصاف دلوانے اور ان کی فریاد سننے کی حتی الامکان کوشش کی۔ لیکن خاتون ٹیچر کے ساتھ اس ناروا سلوک کی ویڈیو نے سوشل میڈیا پر صارفین کو بھی تجسس میں مبتلا کر دیا ہے کہ آخر ایسا کیا ہوا کہ خاتون ٹیچر کو روزے کی حالت میں سپریم کورٹ سے باہر نکال دیا گیا۔