قومی اسمبلی اجلاس، عدالت عالیہ اسلام آباد ایکٹ 2010ء میں مزید ترمیم کرنے کے بل پر اپوزیشن مریم اورنگزیب‘ ڈاکٹر نثار چیمہ اور دیگر کی وجہ سے دو ووٹوں سے ہار گئی

منگل 15 جنوری 2019 15:54

قومی اسمبلی اجلاس، عدالت عالیہ اسلام آباد ایکٹ 2010ء میں مزید ترمیم کرنے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 جنوری2019ء) قومی اسمبلی میں عدالت عالیہ اسلام آباد ایکٹ 2010ء میں مزید ترمیم کرنے کے بل پر اپوزیشن ارکان مریم اورنگزیب‘ ڈاکٹر نثار چیمہ اور دیگر کی وجہ سے اپوزیشن دو ووٹوں سے ہار گئی تاہم اپوزیشن نے اس پر دوبارہ ووٹنگ کے لئے شدید احتجاج کیا جس پر اجلاس کچھ دیر کے لئے ملتوی کرنا پڑا۔ منگل کو قومی اسمبلی میں عالیہ کامران نے عدالت عالیہ اسلام آباد ایکٹ 2010ء میں مزید ترمیم کرنے کا بل پیش کرنے کی اجازت چاہی۔

پارلیمانی سیکرٹری قانون ملائکہ بخاری نے کہا کہ اس طرح کا بل قائمہ کمیٹی برائے قانون کے پاس ہے۔ یہاں میرٹ پر ججز کی تعیناتی کی جاتی ہے اگر کوٹہ ہو تو میرٹ کا خیال نہیں ہوتا۔ حکومت اس بل کی مخالفت کرتی ہے۔

(جاری ہے)

عالیہ کامران نے بتایا کہ یہ وہ بل نہیں ہے اس میں ججز کی تعداد 11 تجویز کی گئی ہے جبکہ حکومت کے بل میں ججوں کی تعداد 9 ہے۔ اس بل میں کوٹہ نہیں مانگا جارہا ہے۔

اس بل کو حکومتی بل کے ساتھ شامل کرکے کمیٹی کو بھجوائیں۔ ایوان سے رائے لینے پر بل کثرت رائے سے پیش کرنے کی تحریک مسترد کردی گئی۔ عالیہ کامران نے کہا کہ اس کو چیلنج کرتی ہیں‘ ووٹنگ کرائی جائے۔ ایوان سے رائے لی گئی گنتی کرانے پر تحریک کے حق میں 94 اور مخالفت میں 96 ووٹ آئے اور تحریک مسترد کردی گئی۔ اس دوران اپوزیشن ارکان اپنی اپنی نشستوں پر کھڑے ہوگئے۔

بعض ارکان سپیکر کی نشست کے سامنے آکے کھڑے ہو کر نو نو اور دھاندلی کے نعرے لگاتے رہے۔ ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ اگر اپوزیشن کے لوگ ایوان میں نہیں تھے تو میں اس کا ذمہ دار نہیں ہوں۔ اب دوبارہ گنتی نہیں ہو سکتی۔ قانون اس کی اجازت نہیں دیتا۔ قبل ازیں تحریک پر جب ایوان میں ووٹنگ کرائی گئی تو اس دوران اپوزیشن کی تمام جماعتوں کے اراکین اس کے حق میں اپنی نشستوں پر کھڑے رہے تاہم مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب دو دیگر خواتین اور ڈاکٹر نثار چیمہ کے ہمراہ اپنی نشستوں پر بیٹھی رہیں‘ اپوزیشن اراکین کی جانب سے انہیں بار بار کہا بھی گیا کہ وہ اپنی نشستوں پر کھڑے ہوں تاہم وہ اپنی نشستوں پر کھڑی نہیں ہوئیں۔

گنتی کرنے پر اپوزیشن دو ووٹوں سے شکست کھا گئی۔ خورشید شاہ اور دیگر نے اس پر دوبارہ بات کرنا چاہی تو ڈپٹی سپیکر نے اجازت نہ دی جس پر تمام اپوزیشن اراکین نے احتجاج شروع کردیا۔ بعد ازاں ڈپٹی سپیکر کو اجلاس کچھ دیر کے لئے ملتوی کرنا پڑا۔